دہشت گردی کا آغاز

دہشت گرد یا دہشت گردی، یہ لفظ سب سے پہلے کہاں استعمال ہوا؟ کیا اس لفظ کے ایجاد کی وجہ مسلمان بنے؟ایسا تو بالکل نہیں کیونکہ 1790ء میں فرانسیسی انقلاب کے دوران 1793ء اور1794ء کو دہشت کے سال قرار دیا گیا تو دنیا میں پہلی بار دہشت گردی کا لفظ فرانسیسیوں نے استعمال کیا تھا جبکہ نامی گرامی آکسفورڈ ڈکشنری میں لفظ ـ"ٹیرارزم" کے یہ معنی درج ہیں ــ:۔ سیاسی مقاصد کے حصول یا کسی حکومت کو کسی کام پر مجبور کرنے کے لئے پرتشدد افعال کے استعمال کو ٹیرارزم کہا جاتا ہے۔ خیر فرانسیسی انقلاب کے ان سالوں میں میکس ملن رابسپری نے پانچ لاکھ سے زائد افراد کو گرفتار کیا، جن میں چالیس ہزار کو قتل کیا گیااور دو لاکھ سے زائد کو بھوکا رکھ کر مارا گیاتھا اس لئے اس سالوں کو دہشت گردی کے سال قرار دیا گیا ۔یہ صرف ایک واقعہ نہیں اس جیسے مذید کئی واقعات ہیں جن کی طرف نہ تو ہمارا میڈیا دیکھتا ہے اور نہ کسی کی توجہ جانے دی جاتی ہے ۔ میڈیا مسلمانوں کے حق میں صرف اتنا کہتا ہے کہ "سارے مسلمان دہشت گرد نہیں ہیں " ۔ ذرا تاریخ کے ان واقعات کی طرف دیکھتے ہیں کہ دہشت گرد کون ہیں۔1880ء میں ثار الیکسزینڈر، سینٹ پیٹرزگ میں ایک بلٹ پروف گاڑی میں سفر کر رہا تھا اور وہا ں دو دھماکے ہوئے پہلے دھماکے میں آس پاس کھڑے 21افراد ہلاک ہوئے ، دوسرے دھماکے میں ثار الیکسزینڈر خود ہلاک ہوا۔ ان دھماکوں کا ذمہ دار ایکناسی گرنیویتسکی تھا جس کا تعلق روس سے تھا اور وہ مسلمان نہیں تھا۔ 1886ء میں مارکیٹ شگاگو میں 12افراد موقع پر ہلاک ہوئے ، سات پولیس اہلکار زخمی ہوئے لیکن بعد میں وہ بھی ہلاک ہوئے ، یہ حملہ تخریبیوں نے کیا تھا جن میں کوئی مسلمان نہیں تھا۔ 6ستمبر1901ء کو امریکی صدر ویلیم میکنلے لیون فرینک نامی ایک شخص کے ہاتھوں قتل ہوا، وہ مسلمان نہیں تھا۔ یکم اکتوبر 1901ء کو لاس اینجلس میں ٹائمز اخبار کی عمارت میں دھماکے میں اکیس افراد ہلاک ہوئے ، یہ دھماکہ دو عیسائیوں جیمز اور جازف نے کیا تھا وہ عیسائی تھے اور عیسائی مسلمان نہیں ہوتے۔اٹھائیس جون 1914ء آسٹریا کے شہزادے اور اس کی بیوی کو قتل کیا گیا یہ کاروائی بوسنیا کے کچھ لوگوں نے کی جو مسلمان نہیں تھے۔سولہ اپریل 1925ء کو بلغاریہ کے صدر مقام صوفیا کی ایک چرچ میں دھماکہ ہوا جس میں دس ہزار اور پچاس افراد ہلاک ہوئے اور پانچ سو افراد زخمی ہوئے ۔ یہ دھماکہ بلغاریہ کی کیمونسٹ پارٹی نے کیاتھا اور وہ مسلمان نہیں تھے۔1934ء میں یوگوسلاویا کے بادشاہ کو قتل کیا گیا اور قاتل مسلمان نہیں تھا۔1961ء میں پہلا امریکی جہاز اغواء ہوا جس کا ذمہ دار ایک روسی تھااور وہ مسلمان نہیں تھا۔ 1995ء میں اوکلاہوما کی وفاقی بلڈنگ میں پانچ سو پاؤنڈ دھماکہ خیز مواد سے بھرا ٹرک ٹکرایا جس کے نتیجے میں پانچ سو سے زائدافراد زخمی ہوئے ، اس دھماکے کے پیچھے عیسائی تھے، مسلمان نہیں۔دوسری جنگِ عظیم کے بعد 1941ء سے لیکر 1948ء تک یہودیوں نے 259سے زائد دہشت گرد کاروائیاں کیں اور جیسا کہ آ پ جانتے ہیں یہودی سب کچھ ہو سکتے ہیں مسلمان تو بالکل نہیں ہو سکتے۔اب ذرا ایک انٹر سٹنگ پارٹ، 16جولائی 1964ء کوکنگ ڈیوڈ ہوٹل میں کاروائی کی گئی جس میں 91افراد قتل ہوئے جس میں 28برطانوی، 41عرب، ستراں یہودی اور پانچ دوسرے افراد شامل تھے۔ یہ حملہ مناخم بیگن کی سربراہی میں ہوا تھا جسے بعد برطانیہ کا دہشت گرد نمبر ون کہا گیا، بعد میں اسی دہشت گرد نمبر ایک کو امن کا نوبل انعام ملا اور یہی دہشت گرد نمبر ایک اسرائیل کا وزیر اعظم بھی بنا ۔ حیرت ہے ۔ لیکن سوال یہ ہے کہ وہ مسلمان تھا؟ہٹلر نے ساٹھ لاکھ یہودیوں کو قتل کیا، فلسطینی مسلمانوں نے ان کو پناہ دی جس کا صلہ یہ ملا کہ یہودیوں نے فلسطینیوں کوان کی اپنی سرزمین سے نکال باہر کیا اور اب جب وہی فلسطینی اپنا ہی گھر واپس مانگتے ہیں تو وہ دہشت گرد اور شدت پسند ہیں۔ اسپین میں جہاں اﷲ اکبر کا نعرہ مار کر حملہ کرنے والوں کو مسلمان کہا جا رہا ہے وہیں ای ٹی اے نامی ایک دہشت گرد تنظیم نے دہشت گردی کے چھتیس حملے کئے وہ مسلمان نہیں تھے۔ افریقہ میں مشہور دہشت گرد تنطیم جس کا نام لارڈ آف سیلویشن آرمی ہے جو نوعمری بچوں کو دہشت گرد کاروائیوں کے لئے استعمال کرتی ہے اور وہ عیسائی ہیں ۔آج مسلمانوں پر خودکش حملوں کا نام آتا ہے جبکہ سری لنکا کے تامل ٹائیگرز نے اس کا رواج عام کیا اور اُنہوں نے چھوٹے بچوں کو خودکش حملوں کے لئے استعمال کرنا شروع کیا تھا۔1984ء میں بھارتی سیکورٹی فورس نے سکھوں کے گولڈن ٹیمل میں کاروائی کی جس میں سو سے زائد افراد کو قتل کیا گیاجس کے نتیجے میں بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی کا قتل ہوا ، یہاں ایک طرف ہندو تھے اور ایک طرف سکھ، بھارت میں سکھوں کی تنظیم بھندر والہ ان کاروائیوں میں مشہور ہے ۔ صرف بھارت میں یو ایل ایف اے نامی تنظیم اتنی مشہور ہے کہ اس نے 1990ء سے 2006ء تک کامیابی سے 749حملے کئے لیکن بھارتی میڈیا بھارت کے خلاف ہونے والی کشمیری کاروائی کے خلاف چیختا ہے جبکہ یہ بھول جاتا ہے کہ خود بھارتی حکومت کے مطابق اس کے چھ سو اضلاع میں 150مائیوئیسم کی تنظیمیں کام کرتی ہیں۔ ان تمام واقعات میں کئی مسلمان کا نام نہیں ، یہ واقعات ہیں جو نائن الیون سے پہلے واقع ہوئے ، اس کے بعد اسلام کو بدنام کرنے کی سازش شروع کی گئی ، مسلمانوں کو مارا جاتا ہے ، جب وہ اس کے خلاف آواز اُٹھائیں تو وہ ان کو دہشت گرد اور شدت پسند کہا جاتا ہے ، فریڈم آف ایکسپریشن کا نام لیکر ان کی عزت کی دھجیاں اُڑائی جاتی ہیں اور اگر اس فریڈم آف ایکسپریشن کا نام لیکر احتجاج کریں تو ان کو دہشت گرد کہا جاتا ہے قوانین موجود ہیں لیکن ان کا استعمال اگر مسلمان کریں تو وہ شدت پسند ہیں ۔ اسلام کیا ہے اسلام یہ ہے کہ خود قرآن میں اﷲ فرماتا ہے :۔اسی وجہ سے ہم نے بنی اسرائیل پر یہ لکھ دیا کہ جو شخص کسی کو بغیر اس کے کہ وہ کسی کا قاتل ہو یا زمین میں فساد مچانے والا ہو ،قتل کر ڈالے تو گویااس نے تمام لوگوں کو قتل کر دیا ، اور جو شخص کسی ایک کی جان بچا لے ، اس نے گویا تمام لوگوں کو زندہ کر دیا اور ان کے پاس ہمارے بہت سے رسول ظاہر دلیلیں لے کر آئے لیکن پھر اس کے بعد بھی ان کے اکثر لوگ زمین میں ظلم و ذیادتی اور زبردستی کرنے والے ہی رہے۔جو لوگ اسلام اور مسلمانوں کو دہشت گرد کہتے ہیں اُن کو چاہیئے کہ اسلام اور قرآن کا مطالعہ کریں۔ قرآن میں جو اصل اسلام ہے ڈھونڈ کر دیں جو اسلام کو غلط ثابت کرتی ہیں۔
Syed Fawad Ali Shah
About the Author: Syed Fawad Ali Shah Read More Articles by Syed Fawad Ali Shah: 101 Articles with 90111 views i am a humble person... View More