موثر ٹائم مینجمنٹ کے حوالے سے مجھے جہاں تک سمجھ آتی ہے
تو انسان کو سب سے پہلے اپنے اہداف واضح کرنے چاہئیں (قصیر المیعاد اور
طویل المیعاد، دونوں وقت کے ساتھ اپڈیٹ بھی کئے جا سکتے ہیں)۔ پھر اپنے
حالات کی روشنی میں ایسی عادات ڈالنی چاہئیں جو اِن اہداف کے حصول میں
مددگار ہوں۔ اس سلسلے میں چند مفید نکات۔
۱- اپنے دماغ، وقت، اور صحبت کو محدود پراپرٹی سمجھ کر اِن کی حفاظت کریں
اِن پراپرٹیز پر اگر بے فائدہ اور لایعنی خیال، کام، لوگ قبضہ کر لیں گے تو
سود مند چیزوں کے لئے جگہ کم ہو جائے گی۔ اسلم نے شکیل کی چپل کیوں چھپائی؟
اگر اِس سے آپ کا کوئی خاص تعلق نہیں تو اِس خیال کو بھی اپنے ذہن میں جگہ
نہ دیں۔ ایسے ہی آپ کی صحبت یا تو آپ کے اہداف کی طرف آپ کی معاون ہو سکتی
ہے یا اُن سے مانع۔ سوچ سمجھ کر اختیار کریں۔
۲- طویل المیعاد اہداف کے لئے طویل المیعاد عادات اپنائیں
کلاسیکی ادب پڑھنا چاہتے ہیں؟ ایسا انتظام کریں کہ روز ایک اچھی کتاب تک
رسائی ہو اور روز کچھ پڑھ لیں (موبائل میں بک ریڈر انسٹال کریں۔ بیڈ کی
سائیڈ پر بھی ایک کتاب رکھی رہے)۔ اپنے پروفیشن میں ترقی کرنا چاہتے ہیں؟
ترقی کے موثر ترین راستوں کی نشاندہی کریں اور کام کو اُن کے لحاظ سے سیٹ
کریں۔
۳- قصیر المیعاد اہداف یا پھر ٹائم لمیٹڈ معاملات کے لئے عادات ناکافی ہیں
اِن کے لئے اِنٹَنسِو ایکشن مَوڈ میں جانا پڑتا ہے۔ مثلاََ ایسے کاموں کے
لئے آپ باقاعدہ نام دے کر کوئی مہم/"آپریشن" لانچ کر سکتے ہیں (کمپیوٹر
والپیپر اور کمرے کی دیوار پر لگانے کے لئے اِس مہم کا بینر بھی بنا لیں)۔
پھر اِس مختصر مدت میں زبردست توجہ اور جوش و جذبے کے ساتھ اِس کام کو مکمل
کر لیں۔
۴- کریں تو دل سے کریں
ایک اور عادت جو مجھے مفید لگی ہے وہ یہ ہے کہ کام اُسی وقت کرنا چاہیے جب
دل اُس میں ہو (مردہ دلی سے کام سراسر وقت کا ضیاع ہے)۔ کام ضروری ہے تو
پہلے دل کو تیار کریں۔
- نوٹیفیکشنز کبھی ختم نہیں ہوں گی
ساتھ آج کے کیمونیکیشن دور میں یہ بہت آسان ہے کہ انسان ایکٹ کرنے کی بجائے
ری-ایکٹ ہی کرتا رہ جائے۔ پندرہ نوٹیفیکیشن، بارہ پیغام فیس بک پر، چالیس
چیٹ میسیج وٹس ایپ پر، پندرہ ایمیلز، دو دوست کال کرتے ہوئے، اور ایک
دروازے پر۔ اِن سب کو اگر آپ برابر توجہ دیں گے تو پھر اپنا کچھ کام نہیں
کر سکتے۔ انسانی نفسیات کا حصہ ہے کہ ہم "نوٹیفیکشنز" کو نظر انداز نہیں کر
پاتے۔ اِسے فیس بک وغیرہ بہت چالاکی سے استعمال کرتے ہیں۔ محنت اور کچھ
پلاننگ سے یہ عادت ڈالی جا سکتی ہے کہ پہلے وہ کام جو آپ نے کرنا ہے، اور
پھر نظر تمام نوٹیفیکشنز پر۔ ساتھ یہ بھی ذہن میں بٹھا لیں کہ ہر
نوٹیفیکشن، میسیج، کال کا فوری جواب آپ پر لازم نہیں ہے اور نہ ہی آپ نے
ریسکیو ۱۵ کھولا ہوا ہے۔ سکون سے، اپنی ترجیحات کے مطابق انٹرایکٹ کریں۔
خود کو مسلط کرنے والوں کو صاف صاف سمجھا دیں اپنا طریقہ ( اِس سلسلے میں
بہانے نہ کریں)۔
|