گزشتہ روز امریکی حکام نے پاکستان کے شہر سوات سے چرایا
جانے والا ایک نادر اور تاریخی فن پارہ پاکستانی حکومت کو واپس کردیا ہے-
یہ فن پارہ 80 کی دہائی میں پاکستان سے چرا کر امریکہ اسمگل کر دیا گیا تھا-
|
|
یہ قدیم نمونہ ایک نوادارات کے جاپانی تاجر نے ٹوکیو سے امریکہ منتقل کرنا
کا کام کیا تھا تاہم گزشتہ ماہ امریکہ نے اس نمونے کی اپنے ہاں موجودگی کا
اعتراف کرلیا-
اس فن پارے کا تعلق دوسری صدی سے ہے اور اس پر گوتم بدھ کے پیروں کے نشانات
کے علاوہ چند مذہبی علامات بھی موجود ہیں-
یہ فن پارہ نیلام کیا جانے والا تھا کہ نیویارک کے حکام نے یہ نیلامی روک
کر اسے پاکستانی سفارتخانے کے نائب صدر رضوان شیخ کے حوالے کر دیا-
امید ظاہر کی جارہی تھی کہ نیلامی میں یہ فن پارہ دس لاکھ ڈالر تک فروخت
ہوسکے گا-
|
|
رضوان شیخ کے مطابق یہ فن پارہ پاکستان کی ثقافتی تاریخ کا ایک اہم حصہ ہے
تاہم فی ابھی اس فن پارے کو نیویارک میں ہی رکھا جائے گا-
جاپانی تاجر کو اس فن پارے چرانے پر پانچ ہزار ڈالر جرمانہ ادا کرنے علاوہ
جیل میں سزا بھی کاٹنی پڑی-
|