میاں صاحب اپنی اداؤں پر بھی غور فرمائیں

اس میں شک نہیں ۔ کہ عمران اور پوزیشن رہنماؤں کی جانب سے جس اہتمام سے پروپیگنڈہ کیا گیا ٗاس سے آپ کی امانت ٗ دیانت اور وطن عزیز سے وفاداری کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ چکا ہے ۔بطور خاص وہ خاموش طبقہ جو نہ تو کبھی ووٹ کاسٹ کرتا ہے اور نہ ہی کسی سیاسی مہم کا خود کو حصہ بناتا ہے ٗ وہ بھی آپ کے خلاف اب آواز اٹھا رہا ہے اس کی ایک جھلک سوشل میڈیا پر دیکھی جاسکتی ہے ۔ اگر آپ نے بروقت سدباب نہ کیا اور عوام کے حقیقی اور فوری مسائل حل نہ کیے تو آنے والے الیکشن میں مسلم لیگ ن کو بدترین شکست سے کوئی نہیں بچا سکتا ۔ اس کی دو وجوہات ہیں ایک تو پانامہ لیکس میں آپ کی فیملی کانام اور ٹیکس چوری کا الزام لگنا۔ اس پر مزید جلتی پر تیل کا کام آپ نے علاج کے لیے لندن جاکر خودکیا ۔ آپ کے اس اقدام کو کوئی شخص بھی اچھی نظر سے نہیں دیکھتا بلکہ ہر شخص یہ کہتا سنائی دیتا ہے کہ جو شخص تین بار وزیر اعظم رہا ۔ اس نے ایک ہسپتال بھی ایسا نہیں بنایا جس میں وہ اپنا علاج کروا سکے ۔ یہ بات غلط نہیں ہے ۔خدارا اپنی اداؤں پر غور فرمائیں اور اپنے آپ کو پاکستانی قوم جیسا بنائیں ۔ لوگ کہتے ہیں کہ عمران زخمی ہوا تو اس نے اپنے ہسپتال میں علاج کروایا ۔ عبدالستار ایدھی بیمار ہوئے تو کراچی کے ہسپتال میں ہی زیر علاج ہیں ۔ نواز شریف کاعلاج یہاں کیوں نہیں ہوسکتا ۔ اگر آپ شریف برادران نے لندن جاکر ہی علاج کرواناہے تو حکومت بھی وہیں جاکر کریں۔ پھر پاکستانی عوام سے آپ ووٹوں کی بھیک کیوں مانگتے ہیں ۔یہ وہ باتیں ہیں جن کو جھٹلا یانہیں جا سکتا ۔ماضی میں آپ اپنا رابطہ عوام سے ہمیشہ قائم رکھتے تھے ۔ ہفتے میں ایک بار ٹیلی فون پر اور بذریعہ ہیلی کاپٹر کسی بھی تھانے ٗہسپتال اور تعلیمی ادارے میں بذات پہنچ کر عوام کی داد رسی کیاکرتے تھے لیکن تیسری مرتبہ وزیر اعظم بننے کے بعد آپ نے خود کو حکومتی ایوانوں تک محدود کر کے اپنے اور عوام کے مابین فاصلے حد سے زیادہ بڑھا لیے ہیں ۔آپ کو برسراقتدار آئے ہوئے تین سال ہوچکے ہیں اگر آپ چاہتے تو تمام پاور پراجیکٹس چلا کر(جن کو آپ کی حکومت نے پانچ سو ارب کی ادائیگی بھی کردی تھی) عوام کو فوری طور پر بجلی کی لوڈشیڈنگ سے فوری طور پر نجات دلا سکتے تھے ۔اگر بجلی کی سپلائی عید کے تین دنوں میں بغیر تعطل کے جاری رہ سکتی ہے تو عام دنوں میں کیوں نہیں ۔ ملک میں 80 فیصد سے زائد لوگ غربت کی انتہائی نچلی سطح پر زندگی بسر کررہے ہیں جبکہ آپ کا طرز زندگی شہنشاہوں جیسا ہے ۔ان حالات میں باہمی محبتیں کیسے پروان چڑھ سکتی ہے ۔ایران دس ہزار میگا واٹ بجلی فراہم کرنے کا بار بار اعلان کرچکا ہے اگر آپکو اپنے ووٹروں کی تکلیف کا احساس ہی نہیں وگرنہ کوئی لمحہ ضائع کیے بغیر آپ بجلی اور گیس ایران سے حاصل کرکے قوم کا سب سے بڑا ریلیف دے سکتے تھے ۔آپ کوخود تو بلا تعطل بجلی کی سہولت حاصل ہے لیکن آپ کے چاہنے والوں کی زندگی ہر دن اور ہر رات لوڈشیڈنگ کی وجہ سے عذاب بن چکی ہے ۔آدھے سے زیادہ سرمایہ کار بجلی ٗ گیس کی عدم فراہمی ٗ بدامنی اور بھتہ خوری کے خوف سے فیکٹریاں بند کرکے دوسرے ملکوں کا رخ کرچکے ہیں جو باقی ہیں وہ بھی تیاری میں ہیں ۔پٹرول کی قیمتیں کم ہونے کے باوجود مہنگائی پہلے کی طرح ہی عروج پر ہے ۔ نوجوان کسی بھی قوم کا سرمایہ قرار پاتے ہیں ۔ ایک کروڑ تعلیم یافتہ نوجوان اب بھی ہاتھوں میں ڈگریاں پکڑے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں جو سارے کے سارے عمران خان کے جلسوں کو کامیاب کررہے ہیں۔عمران کے پروپیگنڈہ کی وجہ سے ہر پاکستانی آپ کے خاندان کو بددیانت اور ٹیکس چور تصور کرنے لگا ہے۔اس پر جلتی کا کام آپ کے مقرر کردہ دو افراد( پرویز رشید اور رانا ثنا اﷲ ) کررہے ہیں جن کے چہرے دیکھ دیکھ کر عوام اس حدتک تنگ آچکے ہیں کہ ان کی کسی بات پر یقین ہی نہیں کرتے ۔کیا مسلم لیگ ن میں ان دونوں کے علاوہ اور کوئی نہیں ہے ۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ پاکستانی قوم ایک بار پھر آپ اور آپ کے خاندان پر اعتماد کرے تو آپ کو اپنا طرز زندگی اور طرز حکمرانی تبدیل کرنا ہوگا ۔ سب سے پہلے بجلی کی لوڈشیڈنگ سے نجات دلانا ہوگی ۔اس وقت چھوٹے شہروں میں بارہ سے چودہ گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے اور جگہ جگہ احتجاجی جلوس نکالے جارہے ہیں لیکن آپ نے کان اور آنکھیں بند کررکھی ہیں ۔ بے روزگاری کے خاتمے کے لیے تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کو بھرتی کرکے انہیں نئے پراجیکٹوں میں کھپایا جائے یا ٹیکنیکل ٹریننگ دے کر بیرون ملک بھجوادیاجائے ۔ ادویات کی قیمتوں اور اشیائے خورد و نوش کی مہنگائی کو پٹرول کی قیمتوں کے مطابق استحکام دیں ۔ کرپشن کے خاتمے کے لیے ایسا بااختیار اورجرات منداحتساب کمیشن تشکیل دیں جو آپ کے ساتھ ساتھ بیک وقت پیپلز پارٹی ٗ ق لیگ ٗ تحریک انصاف ٗعوامی نیشنل پارٹی کے سرکردہ افراد کا فوری طور پر احتساب کرکے مجرموں کو قرار واقعی سزا بھی دے ۔یہاں یہ بھی عرض کرتا چلوں کہ کرپشن کالفظ اب پاکستانی قوم کے لیے زہر بن چکا ہے عوام غربت اور بے وسائلی کی چکی میں پس رہی ہے اور آپ جیسے حکمران اوردیگر سیاست دان شہنشاہوں جیسی زندگی بسر کررہے ہیں۔ علاوہ ازیں عوام سے دوریوں کو ختم کرتے ہوئے ایک بار پھر ٹیلی فون پر عوام سے براہ راست رابطہ اور ہیلی کاپٹر کے ذریعے تھانوں ٗ ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کے دورے کرنا ہوں گے ۔ سرکاری ہسپتالوں کو اس قدر معیاری اور سہولتوں سے آراستہ کریں کہ آپ کو علاج کے لیے لندن نہ جانے پڑے ۔یہ آپ کا فرض بھی ہے اور ذمہ داری بھی ۔میٹرو ٹرین اورموٹرویز بعد کی باتیں ہیں پہلے بجلی کی لوڈشیڈنگ کرکے عوام کو سکھ کاسانس دلائیں۔ اگر آپ نے یہ اقداما ت نہ اٹھائے تو پھر آنے والے الیکشن میں آپ کو اپنی بدترین شکست کا انتظار بھی کرنا ہوگا ۔
Aslam Lodhi
About the Author: Aslam Lodhi Read More Articles by Aslam Lodhi: 781 Articles with 665396 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.