میرے رہنما، عوام کے قاتل نکلے۔۔۔!!

 دنیا بھر میں دور حاضر میں بے شمار ممالک جمہوریت پر یقین رکھتے ہوئے اپنے نظام ریاست کو جمہوریت پر ڈھالا ہوا ہے اور اگر کہیں بادشاہت کا نظام ہے بھی تو وہاں اپنی عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کسی طور کم نظرنہیں آتے۔۔۔۔۔!! ترقی یافتہ ممالک ہوں یا ترقی پزیر تمام ممالک میں نظام ریاست کو عوامی فلاح بہبود اور آسان، سستا قانون رکھے ہوئے ہیں، عوامی طاقت کو تسلیم کرتے ہوئے عوامی معاملات کو سب سے زیادہ ترجیح دی جاتی ہے۔۔!! ظاہر ہے عوامی بنیادی مسائل میں مہنگائی، روزگار، تعلیم و صحت،امن و سلامتی، عدل و انصاف سب سے زیادہ اہمیت کےحامل ہوتےہیں اسی لیئے ترقی یافتہ اور ترقی پزیر ممالک جن میں امریکہ، کینیڈا، برطانیہ، جرمنی، فرانس، چین، ترکی، سعودی عرب اور عرب امارات سمیت تمام ممالک اپنی عوامی مسائل کو بڑی سنجیدگی سے لیتے ہوئے مکمل خلوص نیت کیساتھ فی الفور عمل کرتے دیر نہیں کرتے۔۔!! لیکن بھارت اور بلخصوص پاکستان ۔۔۔؟؟ یہ وہ ممالک ہیں جہاں کی جمہوریت انتہا سے بڑھ کر بدترین اور بد کردار ہے، بھارت سے بھی زیادہ پاکستان وہ ملک ہے جہاں کے سیاسی رہنما قومی دولت کو باپ کی لونڈی سمجھتے ہیں یہی نہیں وہ ایسی شاہانہ طرز زندگی اپناتے ہیں کہ بادشاہی حکومتیں ان کے سامنے شرمندہ ہوجاتی ہیں لیکن وطن عزیز پاکستان میں ہر جمہوری حکومت نے عوام کے ٹیکسوں کو جس قدر بے دردی، بے رحمی سے لوٹا اور عوام کو زندگی کے بینادی ضرورتوں سے محروم کیا وہ دنیا کی تاریخ کا بدترین ورق ہے۔ملک پاکستان میں دو بڑی طاقتیں سمجھی جاتی ہیں ایک افواج پاکستان دوسری عوامی ووٹ سے منتخب ہونے والے ممبران اسمبلی!! پاکستانی افواج میں بھی چند ایک کالی بھیڑیں پیدا ہوجاتی ہیں لیکن افواج پاکستان کا نظام اس قدر سخت ہے کہ وہ زیادہ دیر جرم نہیں کرسکتے لیکن احتسابی عمل افواج پاکستان میں جاری و ساری رہتا ہے اسی لیئے افواج پاکستان ایک مضبوط ادارہ ہے ،یہی نہیں دنیا بھر میں افواج پاکستان کی قدر سب سے زیادہ ہے۔۔!! آج پاکستان اندرونی و بیرونی سازشوں کے باوجود قائم و دائم ہے اور دھیرے دھیرے ترقی کی جانب ہے ااس سب کا سہرا افواج پاکستان کو جاتا ہے !! جب جب جمہوری حکومتیں اقتدار میں آئی تب تب وڈیرہ شاہی، چوہدری اور خان کے ڈیروں سے طاقت اقتدار کے نشے میں عوام پر ظلم و بربریت کے پہاڑ ڈھا دیئے!! بینظیر بھٹو اور نواز شریف کے ادواراور آصف علی زرداری نےاپنے دور اقتدار میں جس قدر کرپشن، لوٹ مار کا بازار گرم کیا ہواتھا اس کی مثال نہیں ملتی،پاکستان کی وقاف سمیت تمام صوبوں کےوزرا بھی کسی سے کم نہیں رہے۔۔۔!! جنرل راحیل شریف جو ایک مکمل پروفیشنل فوجی جنرل ہیں ان کی سب سے بڑی خصوصیات یہ ہے کہ بہت ایماندار، سچے اور وطن پرست پاکستانی ہیں ، ان کے بہادرانہ فیصلوں نے پاکستان کو بیرونی سازشوں کے عمل سے محفوظ بنادیا، ان کے جاری ضرب عضب آپریشن نے ملک بھر سے دہشت گردوں کا صفایا کیا وہیں پاکستان میں چھپے معاون کاروں کی بھی گرفت کی گئیں ۔۔!! احتسابی ادارے نیب اور ایف آئی اے کا قبلہ درست کرنے کی ضرورت ہے ، ان اداروں کو سیاسی دباؤ سے محفوظ بنانے کی ضرورت ہےجب تک پاکستان میں احتسابی ادارے سیاسی دباؤ سے آزاد نہیں ہونگے اُس وقت تک کوئی بھی آپریشن اپنے منطقی انجام تک نہیں پہنچ سکتا ہے۔پاکستان میں الیکشن کمیشن کو بھی سیاسی دباؤ سے آزاد کرنے کی اشد ضرورت ہے اور ساتھ ساتھ عدلیہ کو بھی۔۔!! جب تک وطن عزیز پاکستان میں سزا و جزا کا سلسلہ انصاف پر مبنی نہیں ہوگا تب تگ پاکستان میں آئے روز معصوم بچیاں زیادتی کے بعدہلاکت کا شکار ہوتی رہیں گی، تب تک شرفا کی عزتیں محفوظ نہیں رہیں گی ، تب تک مسلکوں کی جنگیں جاری رہیں گی، تب تگ رہزنی و ڈکیتی کی وارداتیں شب و روز آب و تاب کیساتھ جاری رہیں گی، تب تک پولیس اہلکار رشوت سرے عام لیتے رہیں گے، تب تک روزمرہ اشیا ناپید رہیں گی، تب تک مہنگائی عروج پر قائم رہے گی، تب تک ملاوٹ اور حرام گوشت کی ترسیل جاری رہے گی، تب تک بے روزگاری کا خاتمہ ممکن نہ بن سکے گا، تب تک تعلیم عام نہ ہوسکے گی، تب تک تعلیمی ادارے بہتر انداز میں پاکستانی بچوں کا تعلیم کے زیور سے آراستہ نہ کرسکیں گے، تب تک ہمارے اسپتالوں میں مریض ادویات کیساتھ بہتر طبی امداد حاصل نہ کرسکیں گے، تب تک ہر پاکستانی خود کو محفوظ نہ سمجھ سکے گا!! کیا بیان کریں کیا بیان نہ کریں بیان کرنے کو تو بہت کچھ ہےمگر بیان بازی اب صرف سیاسی رہنماؤں تک محدود رہ گئی ہے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ بیان بازی سے ہر معاملے میں جواب دینے سے آزاد ہوجائیں گے۔۔۔!!حالیہ دنوں میں پاناما لیکس نے پاکستانی سیاسی رہنماؤں کیساتھ جو ایک طویل فہرست جاری کردی ہے جس میں پاکستانی قومی خذانے کی لوٹی رقم آف شور کمپنی میں اس لیئے جمع کرادی کہ ان بدکردار شخصیات ان رقموں کو محفوظ بناسکیں اور چوری چھپی بھی رہے لیکن رب العزت نے انہیں بے نقاب کردیالیکن پاکستانی جن کے نام پاناما لیکس میں آئے ہیں بڑے ہی بے غیرت، بے شرم اور ڈھیٹ کی اولاد ہیں ،گناہ کرتے بھی ہیں اور گناہ پر اکڑتے بھی ہیں۔۔!! پی پی پی ، پی ایم ایل این اور دیگر سیاسی جماعتوں کے سیاسی رہنما جنہیں ہم اپنا رہنما سمجھتے تھے وہی ہماری قوم کے قاتل نکلے ہیں ۔۔!! پاناما لیکس کی فہرست میں شامل تمام پاکستانی شخصیات کے خلاف اقدامات کیوں نہیں کیئے جارہے ہیں اس کی ایک بڑی وجہ وہ اپوزیشن جماعتیں بھی شامل ہیں جن کے رہنما اور عہدیدران کے نام بھی ہیں گویا مک مکاؤ کا سلسلہ پھر شروع ہوگیا اسی لیئے اپوزیشن جماعتیں صرف نام کی رہ گئی ہیں ۔۔!! عوامی جلسے جلوس میں بہت چیخ چیخ کر ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالا جاتا ہے لیکن حقیقت میں عملی اقدامات کیلئے کوئی عمل نہیں ؟؟میں اور میری قوم کسے اپنا رہنما بنائے؟؟ ہر کوئی گند میں لپٹا ہوا دکھائی دیتا ہے!! یہاں سیاسی جماعتیں اپنے ذاتی مفادات کو سب سے زیادہ ترجیح دیتی ہیں ،انہیں کسی کو بھی پاکستان اور پاکستانی عوام کا قطعی خیال نہیں!! یہاں سرکاری و نیم سرکاری عہدےبکتے ہیں، یہاں من پسند کو ترجیح دی جاتی ہے، یہاں ایمانداراور مخلص کو بے وقوف اور بزدل سمجھا جاتا ہے، یہاں ظالم اکڑو بد کردارکا احترام کیا جاتا ہے ، یہاں کردار کشی کی جاتی ہے، یہاں جھوٹ، منافقت، بد کرداری کو فن سمجھا جاتا ہے اور ذہانت کی نشاہی جانا جاتا ہے۔۔۔۔۔۔!! ایسی ریاست کو کس طرح درست کیا جائے ؟؟ سوال تو یہ ہے کہ کون کریگا۔۔؟؟ اس وطن کی حفاظت اور عوام کے قاتلوں کو کون گرفت میں لے گا!!ہے کوئی؟؟ شائد نہیں؟؟ کیونکہ یہاں کا آوا کا آوا ہے بگڑا ہوا ہے ۔۔۔!! ملک پاکستان جو خالصتاً دو قومی نظریہ پر وجود میں آیا تھا ایک ہندو دوسرا مسلم اورقائد اعظم محمد علی جناح کی قیادت مین ایسا وطن حاصل کیا جہاں آزادی کیساتھ مذہبی، سماجی و ثقافتی روایات کو ادا کیا جائیگالیکن وقت کے گزرنے کے ساتھ ساتھ افسوس صد افسوس کیساتھ لکھنا پڑ رہا ہے کہ ہم نے جنہیں منتخب کیا وہ منتخب نہیں ہوئےکیونکہ یہاں انتخابات کا نظام ہی ایسا ہے کہ بہت آسانی سے جعلی ووٹ کے ذریعے کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔ !! یہاں سچے، نیک، مخلص، ایماندار سیاسی رہنماؤں کو راستے سے ہٹانے کیلئے سپاریاں دی گئیں اور انہیں اپنے راستے سے ہٹانے کیلئے قتل کرکے پشیمان بھی نہیں ہوئے۔۔۔۔!!حالیہ بیس سے تیس سالوں میں ایسا سیاسی مافیا ملک پاکستان پر حاوی رہاہے کہ جس نے آئین کو بار بار تبدیل کرکے اپنے ذاتی مقاصد میں ڈھال لیا تاکہ قانونی گرفت سے آزاد رہیں۔ان منفی سیاسی مافیا کی پرورش جہاں آمر حکومتوں میں ہوئی وہیں نوکرشاہی طبقے نے بھرپور مدد کی کیونکہ نوکر شاہی طبقہ جانتا تھا کہ ان ناکارہ ،خودغرض، لالچی، ظالم سیاسی رہنماؤں سے زیادہ سے زیادہ ذاتی فوائد حاصل کیئے جاسکتے ہیں۔ اب ہم سب پاکستانیوں کو یکجا ہوکر شریف اور ایماندار سیاستدانوں، نوکرشاہی طبقے، تاجروں اور عوام کو نظام کی تبدیلی کیلئے مثبت کردار ادا کرنا پڑیگا بصورت ہمارے ظالم سیاسی رہنما ہم عوام پر برسوں سالوں کی طرح ظلم و بربریت اور جھوٹے دعوے کرتے رہیں گے اور ہم جھوٹ پر اعتبار کرتے رہیں گے۔۔!! اللہ پاکستان کا حامی و ناظر رہے آمین۔۔۔۔ پاکستان زندہ باد ،پاکستان پائندہ باد۔۔
جاوید صدیقی
About the Author: جاوید صدیقی Read More Articles by جاوید صدیقی: 310 Articles with 245576 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.