مسجدوں میں دنیاوی باتیں کرنا
(Muhammad Rafique Etesame, Ahmedpureast)
حضرت انس بن مالکؓ سے روایت ہے فرمایا نبی
پاک صلی اللہ علیہ و سلم نے ایک وقت ایسا آئے گا جب لوگ مسجدوں میں حلقہ
بنا کر بیٹھیں گے اور انکی باتیں دنیاوی امور کے بارے میں ہوں گی پس تم ان
کے ساتھ مت بیٹھنا کیونکہ اللہ تعالیٰ کو ایسے لوگوں کی ضرورت نہیں ہے۔(اس
حدیث شریف کو حاکم نے المستدرک میں روایت کیا)
اکثر دیکھا گیا ہے کہ جو لوگ مسجدوں میں جماعت کے انتظار میں بیٹھے ہوتے
ہیں تو وہ اس دوران دنیاوی باتیں شروع کر دیتے ہیں ، ایک دوسرے کا حال
احوال پوچھتے ہیں ، کچھ سیاسی امور پر بھی بات چیت ہوتی ہے اور ہنسی مذاق
بھی شروع ہو جاتاہے اس دوران جو لوگ پاس بیٹھے ہوئے ذکر و اذکار یا نوافل
وغیرہ میں مصروف ہوتے ہیں انکی عبادت میں خلل پڑتا ہے۔ یہ چیز شریعت کی
نظروں میں انتہائی نا پسندیدہ ہے کیونکہ مسجد عبادت کیلئے مخصوص ہے مسئلہ
یہ ہے کہ جب اذان ہو جائے تو مسجد میں سوائے ذکر و اذکار کے کوئی اور کام
نہیں کرناچاہیے حتی کہ جو لوگ ذکر میں مشغول ہیں انہیں سلام بھی نہیں کہنا
چاہیے اور خاموشی سے آ کر بیٹھ جانا چاہیے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو مسجد کا
احترام کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔ |
|