مراسلہ: حمیرا رسول، طالبہ جامعہ کراچی
مکرمی!
ایل نینو کے مضر اثرات کراچی میں واضح طور پر نظر آنے شروع ہوگئے ہیں جس کی
ایک مثال گذشتہ ہفتے دیکھنے میں آئی جب کراچی میں اچانک موسم گرم ہوگیا۔
یوں محسوس ہوتا تھا کہ جیسے جون جولائی کی گرمی ہو۔ اگر آپ غور کریں تو آم
کے درختوں میں پھل دسمبر میں ہی نظر آنے لگے موسم معمول پر نہ ہونے کی وجہ
سے زراعت پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں اور زمین کی پیداواری صلاحیت 25
فیصد کم ہوجاتی ہے ۔ نتیجہ یہ نکلا کہ اسپتالوں میں آکسیجن کی مشینیں کام
کرنا چھوڑ گئیں ، مارکیٹ میں برف ملنا بند ہوگیا ۔ یہاں تک کہ سرد خانوں
میں رکھی گئی میتیں گنجائش سے زیادہ ہوگئیں اور بجلی کی عدم فراہمی کی وجہ
سے خراب ہونا شروع ہوگئیں۔ انسانی جانیں ضائع ہوئیں، موسمیاتی تبدیلی کے
ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان ایل نینو کے اثرات کی وجہ سے خشک موم کے
نقصانا ت کا سامنا کر رہا ہے۔ ایل نینو موسمیاتی تبدیلی کی ایک شکل ہے ۔ جس
سے ماحول میں کئی تبدیلیاں رونما ہونا شروع ہوجاتی ہیں ۔ ماہرین نے واضح
کیا ہے کہ اس کا اثر 15 سے 20 سال تک رہتا ہے اس میں گرم پانی بھاپ کی شکل
میں اٹھتا ہے جس سے بادل نہیں بنتے اور نہ ہی بارش ہوتی ہے ۔ اس کی بڑی وجہ
قلیل تعداد میں درختوں کا ہونا ہے ، بڑھتی آبادی، گاڑیوں کی تعداد میں
اضافہ ۔ ایل نینو کے اثرات کو کم کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر شجر کاری کی
ضرورت ہے ۔ عمارتوں کی تیزی سے تعمیرات نے ہوا کو روک دیا ہے ۔ تعمیرات کے
لئے درختوں کی کٹائی اور شہر میں سبزہ کی کمی ، بارشوں کے نہ ہونے سے زمین
میں پانی کی سطح بتدریج نیچے ہونے سے خطرات میں مزیداضافہ ہوگیا ہے ۔ اب
جیسا کہ اس شہر کراچی میں اس سال زیادہ گرمی پڑنے کے خدشات ظاہر کیے جار ہے
ہیں تو اس کے لیے حکومتی اور عوامی سطح پر تیاریوں کی ضرورت ہیں کہ شہر میں
پینے کے پانی کے نظام کی بہتری، پانی فراہم کرنے والی موٹروں کو سولر سسٹم
پر منتقل کرنا، شہر کے بڑے بڑے سرد خانوں کے نظام کو سولر سسٹم پر منتقل
کرنا، شہر کی اہم مارکیٹوں میں پینے کے پانی کے ٹینکروں کو کھڑا کرنا، اور
ساتھ ہی شہر میں درختوں کے کاٹنے کو جرم قرار دینے کا قانون بھی بنانے کی
ضرورت ہے ۔ اس طرح اپنی مدد آپ کے تحت کئی کام کرنے کی ضرورت ہے جیسا کہ
پانی کے استعمال میں ابھی سے احتیاط کریں زیادہ سے زیادہ درخت لگائے جائیں
اور شہر میں زیادہ سے زیادہ ہریالی پیدا کرنے کی کوشش کریں یہ چند کام ہیں
جن کو کرلینے سے بڑے نقصانات سے بچاجاسکتا ہے۔ |