مرزا غلام احمد قادیانی 1835 ءمیں متحدہ
ہندوستان میں گورداسپور کے قصبہ قادیان میں پیدا ہوا - 1889ءمیں مرزا نے
اعلان کیا کہ اس پہ وحی نازل ہوتی ہے- اور لوگوں سے بیعت لینے کا کہا گیا
ہے- 1891ءمیں مسیح موعود ھونے کا دعوی کیا ، اور اسکے ساتھ ہی راسخ العقیدہ
مسلمانوں کی جانب سے شدید مخالفت کا سلسلہ شروع ہوگیا- تمام مسالک کےعلماء
نے متحد ہوکر اس فتنے کی سرکوبی کی- مولانا ثناءاللہ امرتسری رحمہ اللہ
نےتحریر،و،تقریر،کے ذریعے جھوٹے مدعئی نبوت کی خوب کھنچائی کی - آپ نے
ہرپلیٹ فارم پہ قادیانیت کوللکارا-اور لوگوں کو اس فتنے سےبچانے کی تگ و دو
کی - مولانا کی طرف سے سخت محاسبے سے تنگ آکر مرزا قادیانی نے اپنے مریدوں
کو مطمئن کرنے کےلئیے ، ایک پیشین گوئی کی کہ دونوں میں سے جو جھوٹا ہوگا
وہ سچے کی زندگی میں وفات پاجائے گا -
مرزا دروغ گوئی کا بہت ماہر تھا - شایداسی لئیے انگریزوں کی نظرانتخاب اس
پہ ٹھہری- آئے دن کوئی نہ کوئی پیشین گوئی کرنا اس کی عادت تھی -
سو بلآخر "26مئی1908" میں یہ جھوٹا "مدعئی نبوت" پیچش کے مرض میں مبتلاء
ہوکر غلیظ ترین جگہ یعنی بیت الخلاء میں اپنے بدترین انجام کو پہنچا - حق
کی فتح ہوئی اور باطل ناکامی سے دوچار ہوا جو کہ اس کا ازلی نصیب ہے-
مولانا ثناءاللہ امرتسری اس کذاب کی موت کے بعد تادیر زندہ رہے اور صحت
مندانہ بھرپور زندگی گزاری-
مرزا کذاب تواپنے انجام کو پہنچ گیا - مگر فتنہ قادیانیت جڑ پکڑ چکا تھا -
یہ پہلا موقع نہ تھا جب اس خاندان کا خبث باطن سامنے آیا تھا - اس سے پہلے
1857کی جنگ آزادی میں مرزا کا خاندان کھل کر انگریز وں کےساتھ اپنی وفاداری
کا اظہارکر چکا تھا- اپنے ہم وطنوں سے غداری کے صلے میں انگریز ،جنرل
نکولسن ، مرزا کے بھائی مرزا غلام قادر کو سند اور جاگیر سے نواز چکا تھا-
برطانوی سرکار سے وفاداری قادیانیوں کا ابتداء سے دورحاضر تک خاصہ رہی ہے -
بدلے میں برطانوی سرکار نے ہمیشہ ان کی سرپرستی کی - بلکہ یوں کہنا زیادہ
بہتر ہوگا کہ قادیانی فتنہ درحقیقت انگریزوں کی ناجایز اولاد ہے - جس نے
اسلام کے لبادے میں گھس کر عالم اسلام کو نقصان پہنچانا چاہا- "محسن کاینات
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم " کو اللہ رب العالمین نے ساری دنیا کے لیے
رحمت اور ہدایت کا زریعہ بنا کے بھیجا , تاکہ آپ بھٹکی ہویی انسانیت کو
صحیح راہ پہ لا سکیں , اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم آخری نبی ہیں- آپ کے بعد
کویی نبی نہی آپ کی اطاعت کرنے والے ہر شخص کے لیے اس بات پہ ایمان رکھنا
ضروری ہے- کہ آپ آخری نبی ہیں آپ کے بعد کوئی نبی نہیں ہے- جو اس عقیدہ ختم
نبوت پہ یقین نہیں رکھتا ، اس کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، خواہ وہ شخص یا
جماعت کسی بھی نام سے ہو -
فتنہ قادیانیت کی داغ بیل برطانوی سرکار نے درحقیقت اسلام کا تشخص بگاڑنے
کے لیے ڈالی - ایسے میں علماء امت نے یکجاء اور متحد ہو کر اس فتنے کے خلاف
بھرپور آواز اٹھائی - قیام پاکستان کے بعد قادیانی پہلے دن سے اس نوزایدہ
ریاست کو نقصان پہنچانے کی تگ ودو میں تھے - تاہم علماء حق اورکچھ بابصیرت
سیاستدان بھی اس بات سےاچھی طرح آگاہ تھے - قیام پاکستان کے ساتھ ہی
قادیانیوں کے خلاف انہیں غیرمسلم اقلیت قرار دینے کے لیے زبردست تحریک کا
آغاز کر دیا گیا تھا - 7ستمبر1974ء کی شام چار بجے پاکستانی پارلیمنٹ نے
قادیانیوں کو غیرمسلم اقلیت قرار دے دیا - جس کا اس گمراہ گروہ کو آج بھی
سخت صدمہ ہے- چونکہ پاکستان پہلا ملک ہے - جس نے سب سے پہلے انہیں غیرمسلم
قرار دیا - اس لیے یہ ہمیشہ پاکستان کے خلاف سازشیں رچتے رہتے ہیں -
قادیانی آج بھی کسی" بھیڑئیے " کی طرح چھپ کر اسلام اور پاکستان کے درپے
آزار ہیں- یہودی اور قادیانی دنیا کے کسی بھی گوشے سے تعلق رکھتے ہوں انہیں
اسلام اور پاکستان سے شدید نفرت ورثے میں ملتی ہے !!
|