زنا کی شرعی حدود

ہجوم کی طرف سے کسی کو مارا جانا بلخصوص پاکستان اور افغانستان میں کوئی غیر معمولی بات نہیں، جہاں اخلاقی پستی مذہبی انتہا پسندی کو مسلسل ہوا دے رہی ہے.

ایسا ہی ایک تازہ واقعہ افغانستان کے شہر فیروز کوہ میں پیش آیا جہاں بیس سے اکیس سال کی رخسانہ کو اپنے منگیتر سے ناجائز تعلق کے شبہ میں پکڑا گیا اور زمین پر ایک گڑھے میں کھڑا کر کے پتھر مار مار کے ہلاک کر دیا گیا اور اس سے بھی ازیت ناک پہلو یہ کے اس واقعہ کی ویڈیو بنا کر آن لائن نشر کر دی گئی. اس قسم کے بیشمار واقعی.ات جس میں پاکستان اور افغانستان میں ہجوم نے صرف شبہ میں یا تو مار دیا یا پھر زندہ جلا دیا.
جب انسان ہر وہ فیصلہ جو شریعت اور سنّت کے مطابق حل ہونا چائے وہ خود ہی کرنے لگے تو کوئی بھی خیر کی توقع نہیں رکھ سکتا.

الله تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا ہے کہ.....
"اور کسی ایسے شخص کو قتل نہ کرو جس کو قتل کرنا الله نے حرام قرار دیا ہے" (سورہٴ بنی اسرائیل ١٧ آیت ٣٤)

جائز اور درست قتل کی صرف درج ذیل صورتیں ہیں.
١) جہاد کے ذریع مرنے والے کفار اور ان کے ساتھی.
٢) حکومت اسلامی کے خلاف بغاوت کرنے والے کا قتل.
٣) مرتد کا قتل.
٤) شادی شدہ زانی کو رجم کے ذریع قتل کرنا.

یہ صرف اسلامی حکومت ہی شریعت کے مطابق نافذ کر سکتی ہے، کسی فرد واحد کو یہ اختیار نہیں کے وہ خود کسی کے قتل کا فتویٰ دے سکے.
عزت اور نسل کی حفاظت چونکہ شریعت کے اہم مرکزی اور بنیادی مقاصد ہیں اسی لیے شریعت میں زنا حرام قرار دیا گیا ہے. اگر ہم اس بات کو قرآن اور اس کے اصولوں کے مطابق لے کر چلیں تو آئیے دیکھتے ہیں کے قرآن زنا کے معاملے میں کیا کہتا ہے....
"اور زنا کے قریب نہ جاؤ کیوںکہ وہ بےحیائی اور برا راستہ ہے" (سورہٴ بنی اسرائیل ١٧ آیت ٣٣)

الله تعالیٰ فرماتے ہیں کہ زنا کے قریب نہ جاؤ، شادی شدہ زانی مرد اور عورت کو تو الله نے زندہ رہنے کا حق ہی نہیں دیا بلکہ ان کو پتھر مار مار کے رجم (سنگسار) کرنے کا حکم دیا ہے، مطلب اس وقت تک پتھر مارتے رہو جب تک وہ مر نہ جاے. جب کہ غیر شادی شدہ زانی مرد اور عورت کے لیے ١٠٠ کوڑوں کی سزا مقرر فرمائی ہے.
زنا کے قریب نہ جانا مطلب ایسے عمل سے بچنا ہے جو زنا کی طرف مائل کرتے ہوں، مثلا نامحرم مرد اور عورت کا اکیلے میں ملنا، خواتین کی بےحیائی، عورت کا بے پردہ اور بن سنور کے گھر سے باہر نکلنا، مخلوط محافل جیسے کو ایجوکیشن اور شادی بیاہ اور دیگر تقاریب میں نامحرم مرد اور عورت کا مل کر ایک ساتھ بیٹھنا، فحش کتابی اور آن لائن مواد.

الله تعالیٰ قرآن میں فرماتا ہے.....
"زانی عورت ہو یا مرد ان میں سے ہر ایک کو ١٠٠ کوڑے لگاؤ اور اگر تم الله اور یوم آخرت پر ایمان رکھتے ہو تو تم کو ان دونوں میں سے کسی پر بھی ترس نہیں آنا چاہیے، اور مسلمانوں میں سے ایک گروہ ان کی سزا کے وقت موجود ہونا چاہیے" (سورہٴ نور ٢٤ آیت ٢)

زنا ایک مرض ہے جو ہماری نسل چاہے مرد ہو یا عورت دونوں میں تیزی سے پھیل رہا ہے، اگر ہم چاہتے ہیں کے اس مرض سے ہماری آنے والی نسل محفوظ رہے تو ہم سب کو سب سے پہلے اپنے گھر کے ماحول کو بدلنا ہو گا، مغربی روایت کو چھوڑ کر اسلامی اقدار کو اپنانا ہو گا، تبھی ہم اس مرض سے اپنے آپ کو اور اپنی آنے والی نسل کو محفوظ رکھ سکتے ہیں. الله ہمارے حال پر رحم کرے اور ہم سب کو نیک ہدایت دے... آمین
Ahmed Minhaj
About the Author: Ahmed Minhaj Read More Articles by Ahmed Minhaj : 6 Articles with 5876 views you can visit my own YouTube Channel....
https://www.youtube.com/@ahmed_minhaj_the_writer
.. View More