20جولائی 1944 ء کو ہٹلر کے قتل کی ناکام
سازش کی گئی ۔30ِاپریل 1945ء کو روسی فوجوں نے برلن کا محاصرہ شروع کیا اور
جب بچنے کی کوئی اُمید نہ رہی تو 20ِاپریل 1889ء کو اَسڑیا میں پیدا ہونے
اوڈلف ہٹلر نے اپنی نئی دُلہن ایواء براؤن کے ساتھ 30ِاپریل1945ء کو برلن ،جرمنی
میں اپنی زیرِ زمین پناہ گا میں خود کشی کر لی۔ جس کے بعد 8ِمئی 1945 ء کو
جرمنی ہتھیار ڈال دیئے۔
ہٹلر کی خود کشی سے 2دِن پہلے اس جنگ سے متعلقہ ایک اور بڑا کردار اور
جرمنی کا اتحادی" مسولینی" جو کہ اٹلی کا 2دہائی سے زیادہ وزیرِ اعظم رہا
اور ملک میں" فاشزم " کا بانی بھی تھا کو جنگ میں ناکامیوں کی بنیاد پر
ایسے الزامات کا سامنا تھا جسکے نتیجے میں وہاں کے کمیونسٹوں
نے28ِاپریل1945ء اُسکو قتل کر کے اُسکی لاش عبرت کیلئے سرِ عام لٹکا دی۔
ہٹلر کی طرف سے شروع کی گئی اس جنگ میں 61 ممالک نے حصہ لیا۔انکی مجموعی
آبادی دنیا کی آبادی کا80فیصد تھی اور فوجوں کی تعداد 1 ارب سے زائد
تقریباً 40 ممالک کی سر زمین جنگ سے متاثر ہو ئی اور 5کروڑ کے لگ بھگ افراد
ہلاک ہو ئے۔سب سے زیادہ نقصان روس کا ہوا ۔تقریباً2کروڑ روسی مارے گئے اور
اس سے کئی زیادہ زخمی ہو ئے۔روس کی املاک کو بھی انتہائی حد تک نقصان
پہنچا۔ لیکن دلچسپ یہ تھا کہ جنگ کے دوران مختلف محاذوں پر مرنے والے
نازیوں میں سے 95% روسیوں کے ہاتھوں ہلاک ہوئے۔جو روس کے سربراہ جوزف سٹالن
اور اُسکی عوام بحیثیت ایک" قوم "کی جیت تھی۔
ہٹلر کون تھا اور اُس کے فیصلے کیوں اتنے جارحانہ تھے یہ تو تاریخ میں بحث
طلب رہیں گے لیکن " ہٹلر" نا م اُسکے بعد کسی نے نہیں رکھا جو اُسکی شخصیت
کے منفی رویئے کی تصدیق ہے۔ لیکن اُس کے برعکس دُنیا کے ممالک میں امریکہ
کی کرنسی" ڈالر" کا نام عام ہو گیا۔جو اُنکی کامیابی کی تصدیق ہے۔ |