جواب : نبی اکرم صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم نے سفید لباس کو پسند فرمایا ہے اور اس کی ترغیب بھی دی ہے جیسا
کہ عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں: ''تم سفید لباس لازم پکڑو
اس کو تمہارے زندہ لوگ پہنیں اور اس میں اپنے مردوں کو کفن دو یقیناً یہ
تمہارے بہترین کپڑوں میں سے ہے۔''(ابو دائود۴۰۶۱، ابنِ ماجہ۵۶۶، ترمذی۵۴)
''سمرة بن جندب رضی اللہ عنہ نے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
فرمایا، سفید لباس پہنو یقیناً یہ بہت زیادہ و عمدہ ہے اور اس میں اپنے
مردوں کو کفن دو۔'' (ترمذی۲۳۸۱۱، ابنِ ماجہ۳۵۸۷، نسائی ، طیالسی۱۸۰۰)
مذکورہ احادیث سے معلوم ہوا کہ سفید لباس نہایت عمدہ اور پسندیدہ ہے۔ اللہ
کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کی ترغیب دلائی اور آپ نے ایک صحابی
کو سفید عمامہ بندھوایا (صحیح صغیر) اور عمامہ جو اللہ کے رسول صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم باندھا کرتے تھے اس کا رنگ حدیث میں سیاہ مذکور ہوا ہے جیسا
کہ جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: ''نبی صلی اللہ علیہ وسلم فتح مکہ والے دن
مکہ میں داخل ہوئے تو آپ سیاہ پگڑی تھی۔ '' (مسلم، ابودائود۴۷۶، ابنِ ماجہ۸۵۸۵،
ترمذی۱۷۳۵، احمد۳۶۳/۳۔۳۸۷، دارمی۸۴/۲)
''عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ کہتے ہیں، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
خطبہ دیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سر پر سیاہ پگڑی تھی۔''
ابو داؤد میں اس طرح ہے: ''عمرو بن حریث رضی اللہ عنہ کہتے ہیں میں نے نبی
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو منبر پر دیکھا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے
خطبہ دیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سر پر سیاہ پگڑی تھی ۔ آپ صلی
اللہ علیہ وسلم نے اس کے شملہ کو اپنے کندھوں کے درمیان لٹکایا ہوا تھا۔''
(مسلم۱۳۵۹، ابنِ ماجہ۳۵۸۴، ابو دائود۴۰۷۷، شمائل ترمذی۹۳)
''ابنِ عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
جب پگڑی باندھتے تو اس کے شملہ کو اپنے کندھوں کے درمیان لٹکا دیتے۔ نافع
نے کہا ابنِ عمر اسی طرح کرتے تھے۔ عبیداللہ نے کہا میں نے قاسم بن محمد بن
ابی بکر اور سالم بن عبداللہ بن عمر کو اسی طرح کرتے دیکھا۔'' (شمائل ترمذی
،۹۴، جامع ترمذی۱۷۳۶)
مذکورة الصدر احادیث سے معلوم ہوا کہ سیاہ عمامہ باندھنا سنت نبوی صلی اللہ
علیہ وآلہ وسلم ہے۔ رہا سبز عمامہ تو اس کا کسی صحیح احادیث میں ذکر نہیں۔
اگر کسی بھائی کے علم میں سبز پگڑی کی صحیح حدیث ہو تو وہ ہمیں لکھ کر بھیج
دے۔ اسی طرح سرخ رنگ کا ذکر بھی ہمیں کسی صحیح حدیث سے نہیں ملا۔ |