مقصد انسانیت

زمانہ گواہ ہے، تاریخ شاہد ہے، سورج سے پوچھ لو، چاند سے پوچھ لو، ستاروں سے پوچھ لو کہ وہ ازل سے دیکھتے چلے آ رھے ہیں۔ بدلتے موسم بتلاتے ہیں، بدلتے دن رات بتلاتے ہیں کہ انسان بڑے گھاٹے میں ہے۔ جو بنا ہے اسے ٹوٹنا ہےاور جو پیدا ہوا ہے اس نے مرنا ہے سوائے اس کے جنھوں نے اللہ پر یقین کر لیا اور حقا ئق کو تسلیم کر لیا کہ حق و باطل میں جنگ ھے ۔ خیر وشر کی لڑائی ہے۔ جنگِ بدر، جنگِ حنین اور جنگِ خیبر اس بات کی گواہ ہیں کہ حق اور سچ پر ڈٹ جانے والے اور صبر شکر کرنے والے ہی کامیاب ھوتے ہیں۔ سانحہِ کربلا ہمیں چیخ چیخ کہ بتاتا ھےکہ جو لوگ اپنے خدائے زوالجلال پر ایمان لاتے ، آفاقی حقائق کو تسلیم کرتےاور اصلاحی کام کرتےرھے اور حق و صداقت پر قائم رہتے ھوئے صبر کرتے رہے اور اپنے مِشن پر چلتے رھے،چاھےان کی جان ہی چلی گئی، وہ امر ہو گئے۔ یہی مقصدِ انسانیت ھے اِسی سے انسان کی قیمت ھے۔ یہی ھمیں دینِ اسلام سکھاتا ھے۔ سورۃ عصر کا یہی پیغام ھے۔ کیا تمھاری آنکھیں نہیں ہیں تم دیکھتے نہیں ھو۔ کیا تمھارے کان نہیں ہیں تم سنتے نہیں ھو- کیا تمھارا دماغ نہیں ھے تم سوچتے نہیں ھو۔ ہاں ہاں سوچتے تو وہی ہیں جو عقلِ سلیم رکھتے ہیں۔ جانور نہیں سوچتے۔ سوچنا تو انسانوں کا کام ھے۔ انسان بھی وہ جو عقلِ سلیم رکھتے ھوں۔جو لوگ نہیں سوچتے، وہی گونگے بہرے، اندھے، کانے اور بیوقوف ہیں۔بلکہ وہ تو مردہ ہیں جو کسی کام کے نہیں ھوتے۔ سوچتے تو وہ ہیں جو حقیقت تک پہنچنا چاہتے ہیں کہ سچ کیا ھے اور جھوٹ کیا ھے؟ سوچنا تو زندہ دلوں کا کام ھے۔سوچتےتو وہ ہیں جو زندہ ہوتے ہیں اور انسان بننا اور انسان کہلانا پسند کرتے ہیں۔ کیونکہ انسان (آدم) مسجود ملا ئک ہیں۔

ہمیں نبیوں،رسولوں،اماموں،ولیوں نے یہی تعلیم دی ہے کہ اپنے خالق ،مالک،رازق کوپہچانیں۔ اس پر ایمان لائیں، اس سے محبت کریں،آفاقی حقائق تسلیم کریں، امر بالمعروف ،نہی عن المنکر اوراصلاحی کام کریں اور حق و صداقت پر ڈٹے رہیں۔اور مشکلات پر صبر شکر سے کام لیں، چاہے اس میں ہماری جان ہی کیوں نہ چلی جائے (اور جان نے تو ایک دن جانا ہی ہے)۔ پس ایسے لوگ امر (یعنی نہ مرنے والے) ہوجاتے ہیں۔اور ہمیشہ ہمیشہ کیلئے زندہ ہو جاتے ہیں، اور نہیں مرتے۔ کیونکہ قرآن مجید کہتا ہے کہ ان لوگوں کو مردہ نہ کہو جو اللہ کی راہ میں مارے جاتے ہیں۔ بلکہ وہ شہید اور زندہ ہوتے ہیں اور اپنے رب کے ہاں رزق کھاتے ہیں۔ لیکن لوگ ان کا شعور نہیں رکھتے۔ دعا کریں کہ اللہ تعالی ہمیں صحیح انسان بننے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ثم ا ٓمین۔
ایک وہ تھے جنہیں اپنی تصویر بنا آتی تھی
ایک ہم ہیں کہ لیا اپنی بھی صورت کو بگاڑ

لہذا آوہم اپنی تصویر آپ بنایئں اور اس میں محنت،کوشش،خلوص،انسانیت،پیارمحبت،حسن اخلاق،انصاف،عبادات اور معرفت خداوندی کے رنگ بھریں۔ اور اپنے آپ کو بہت ہی خوبصورت اور پیارا بنائیں۔یہی تصویر آخرت میں ہماری تصویر ہوگی۔اللہ تعالی بھی خوش ہو کر ہمیں اپنا دیدار کرائیں گے جس سے ہماراحسن اور زندگی اور بھی بڑھ جائے گی۔ اور خدا کا دیدار وہ عظیم نعمت ہے جس پر جنت اور حوریں بھی قربان ہوں گی اور فرشتے بھی سجدے کریں گے۔ انشا اللہ۔ کیونکہ ہم اللہ تعالی کی معرفت اور اسکی خلافت کے امانت دار ہوں گے۔وما توفیقی الا باللہ۔ شکریہ۔
مولوی ہرگز نہ شد مولائے روم
تا غلام شمس تبریزی نہ شد!!!
Talib Hussain Bhatti
About the Author: Talib Hussain Bhatti Read More Articles by Talib Hussain Bhatti: 33 Articles with 51971 views Talib Hussain Bhatti is a muslim scholar and writer based at Mailsi (Vehari), Punjab, Pakistan. For more details, please visit the facebook page:
htt
.. View More