ماہ رمضان المبارک
(Fizza Farooq, Sarai Alamgir)
|
ماہ رمضان المبارک------------------آمد
آمد
رحمتوں،برکتوں اور فضیلتوں والا مھینہ۔۔۔قرآن کریم میں ارشاد ہے:
"تم پرروزےفرض کیےگیۓجس طرح تم سےپہلےلوکوں پر فرض کۓگۓتاکہ تم پرہیزگار
بنو۔"
ہرسال رحمتوں اور برکتوں واے ماہ صیام کی آمد ہوتی ہے-ہر دورمیں ہر امت
پرروزے فرض کۓگۓ تاکہ وہ پرہیزگار بنیں۔روزہ ہر مسلمان بالغ اور صحت مند پر
فرض ھے۔ روزہ رکھنے پر نہایت اجروثواب اور چھوڑنے پرگناہ ملتاھے۔لیکن سوال
یہ اٹھتاہے کہ کیا مسلمان روزے کے تقاضوں کو پورا کر رہا ھے؟؟؟؟؟؟؟؟
ہرگز نہیں۔۔۔۔۔
کہتے ہیں رمضان المبارک مہینہ ھے بخشش و مغفرت کا۔اس میں تمام تر گناہ معاف
فرما دیے جاتے ھیں۔روزہ دار اللہ تعالی کی رضا کی خاطر کوئ دس گھنٹے بھوکا
پیاسا رھتا ھے۔لیکن کیا وہ گناہوں سے پرہیز کرتا ہے؟؟کیا وہ بدی سے ہاتھ
روکتا ہے؟؟افسوس کہ اج کا مسلمان محض بھوک پیاس برداشت کرنے کو روزے کا نام
دیتا ھے۔
کیا خدا کو ان کی بھوک پیاس چاہيے؟؟؟
رمضان البارک دراصل مھينہ ھے امتہان کا۔آنکھ کا،ہاتھ کا،زبان کا، کان کا۔آج
کا مسلمان روزہ تو رکھتا ھے مگر صرف پیٹ کا۔آنکھ سے فحش ویڈیو دیکھنا نہیں
چھوڑتا،ہاتھ سے غلط افعال نہیں چھوڑتا،کان سے بیہودہ گانے سننا نہیں
چھوڑتا۔پھر بھی کتا ہے میں روزےدار ہوں۔آج کل ے عالم خالی گھڑے کی مانند
ہیں۔قرآن ان کی زبان پرھےمگر افسوس کہ صرف زبان تک ھے۔وہ کسی گورنمنٹ اسکول
کے رٹو بچے کی طرح فر فر سنا تو دینگےمگر عام آدمی تک خدا کا پیغام نھیں
ہنچاتے۔مسلمان بس اسی بات پے زور دینگے کہ زیادہ سے زیادہ مرتبہ قرآن مجید
مکمل کریں۔ مگر افسوس کہ صرف پڑھتے ہیں سمجھتے نہیں اللہ کیا
فرمارہاہے.جہاں تک بات رہی الیکٹرانک میڈیا کی تو ماہ رمضان میں سال
کےگیارہ مہینے ٹی وی پر ناچنے گانے والے علماء کا روپ دھار کر ناظرین کو
اسلام سکھانے آ جاتے ہیں۔جس قوم کے استاد ایسےہوں اس کے علم کے کیا ہی
کہنے۔۔
آگے خود ہی اندازہ لگا لیں،عید کاچاند نظر آتے ہی ان فنکاروں کا پہلاروپ
واپس آجاتا ہے۔۔افسوس کہ آج کل سبھی بے عمل۔۔رممضان مبارک کا مقصد بھوک
پیاس بداشت کا یا پانچ وقت زمین پہ ٹکریں مارنانہیں بلکہ یہ تو وہ عبادت
ہےک جس کہ طفیل انسان مین انسانیت کا جزبہ پروان چڑھتا ہے۔امیر کو غریب کی
بھوک پیاس کااندازہ ہوتا ہے۔وہ اس کا دکھ درد محسوس کرتا ہے۔مگر آج کا امیر
روزہ دار صحری کے بعد گدھےگھوڑے بیچ کر سو جاتا ہے ،نہ عبادت کرتا ہے نہ
غریب کی غریبی کا احساس کرتا ھے۔۔۔لیکن غریب برے فخر سے کہتا ہے """میرا
روزہ ہے۔۔۔"""ہم سب کو یہ بات سمجھنی چاہیۓ کہ صرف بھوک پیاس کا نام روزہ
نہیں۔۔ھمیں اس مبارک مہینے میں غریبوں کااحساس نا چاہیۓ اور اسلام کو صرف
رمضان میں ہی نہیں بکہ پورا سال اپنائیں۔۔۔۔خدا سب کو ہدایت دے اور صحیح
معنوں میں مسلمان بناۓ۔۔۔۔۔۔آمین!
تحریر:فضہ فاروق |
|