کرپشن کا حل

کرپشن کے معنی پر غور کیا جائے تو اس کے کئی معنی ہیں جیسا کہ پاکیزگی کو خراب کرنا،کسی چیز کو اس کی اصل جگہ سے ہٹا دینا،اصل اختیارات سے تجاوز کرجانا،کوئی کسی عہدے کا اہل نہیں اسے دے دینا ،کسی کی دولت پر ناجائز قبضہ کرلینا ،قومی خزانے کی لوٹ مارکرنا،ٹیکس ادا نہ کرناکرپشن کے معنی میں آتا ہے جس کیلئے اردو زبان میں بدعنوانی کا لفظ استعمال ہوتا ہے۔قومی زبان کا نفاذ نہ ہونے کی وجہ سے آج کرپشن کے بارے میں تو سب واقف ہیں جبکہ بدعنوانی کا لفظ عجیب سا محسوس ہوتا ہے جو ارباب اقتدار کی حماقت کا شاخسانہ ہے۔کرپشن کی کئی اقسام ہو سکتی ہیں معاشرتی کرپشن،سیاسی کرپشن،سماجی کرپشن وغیرہ ۔۔۔۔ آج کل کرپشن کے موضوع پر بہت لے دے ہو رہی ہے کرپشن زدہ لوگ حکومت کرنے والے کرپشن زدہ سیاست دانوں کے احتساب کا نعرہ لگا کر قوم کو دجل وفریب دے رہے ہیں ۔پاناما لیکس کرپشن کا ایک مختصر چہرہ ہے پاکستانی قوم کیلئے ۔۔۔۔جو ابھی تک آشکارہ ہیں ہو سکا اس کاحجم اس کرپشن سے کہیں زیادہ ہے ۔قوم میں شعور کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے کہ کرپشن کا ناسور معاشرے میں تباہی کا باعث بن رہا ہے، اس حوالے سے میجر جنرل (ر) ظہیرالاسلام عباسیؒ کی جماعت تحریک عظمت اسلام پاکستان نے لاہور کے مقامی ہال میں" کرپشن کا حل "کے عنوان پر ایک مذاکرے کا اہتمام کیا جس میں راقم کو بھی بطور مقرر دعوت دی گئی تھی مقررین نے بہت سبق اموز باتیں کیں جسے قوم کے باشعور احباب کے سامنے پیش کرنا ضروری خیال کرتا ہوں ۔امیر تحریک عظمت اسلام پاکستان چودھری رحمت علی کی زیر صدارت مذاکرہ گذشتہ روز مقامی ہال میں ہوا ڈاکٹر نجم الدین جنرل سیکرٹری تحریک عظمت اسلام،بریگیڈئیر (ر) محمد حنیف،غلام عباس صدیقی چیئر مین اسلامی تحریک طلبہ پاکستان،ڈاکٹر شریف نظامی صدر پاکستان قومی زبان تحریک،ڈاکٹر محمد اسلم،معروف تجزیہ نگارابرار حسین سنوری، مولانا غلام یٰسین ،مولانا عابد قریشی ودیگر نے خطاب کیا۔چودھری رحمت علی نے کہا کہ دور حاضر کا سب سے بڑا مسٔلہ اﷲ رب العزت کے مقابلے میں انسان ساختہ نظام کا اجراء ہے جوسب سے بڑی کرپشن ہے یہی تمام برائیوں کی جڑ ہے اگر اﷲ کی زمین پر الہ کا نظام ہوتا تو اس طرح عوام کا پیسہ لوٹنے کی کسی میں جرات نہ ہوتی،ایماندار قیادت عوام کی دولت کو اپنے لئے جہنم کا نگارہ خیال کرتی ،اﷲ کا نظام نہ ہونے کے باعث عوام کے پیسے وسائل کو اپنی ذاتی جاگیر سمجھا جارہا ہے،ڈاکٹرنجم الدین نے کہا کہ اوبامہ اور اس کی حزب الشیطان کرپٹ لوگوں کا دفاع اور اسلام والوں کو ختم کرنا چاہتی ہے پاکستان میں ڈرؤن حملہ اور افغان طالبان امیر کی شہادت کرپٹ حکمرانوں کا منافقانہ کردار ہے جو دولت کے نشہ کو ظاہر کر رہا ہے کرپشن کا خاتمہ کرنے کیلئے اسلامی نظام خلافت قائم کرنا ہوگا جسمیں کسی کو بھی استثناء حاصل نہیں ہوتا ۔کرپٹ نظام چوروں ڈاکوؤں کاتحفظ کر رہا ہے ۔بریگیڈئیر (ر) محمد حنیف نے کہا کہ اسلام کسی قیمت پر کرپشن کی اجازت نہیں دیتا جو لوگ کرپشن کر رہے ہیں وہ اسلام سے بغاوت کرکے انسانیت کیلئے مسائل پیدا کر رہے ہیں کرپشن کے خاتمہ کیلئے قوم کو پہلے اسلامی نظام قائم کرناہوگاکیونکہ اسلامی حکومت کا سربراہ خلیفہ خوف رب العزت سے سرشار ہوتا ہے ۔غلام عباس صدیقی نے کہا کہ ذاتی مفادات کے اسیر دونوں ہاتھوں سے لوٹ مار کر رہے ہیں ۔اپنے جرائم کو تحفظ دینے کیلئے نت نئے قو انین لا کر سیاستدان زمین پر رب بننے بیٹھے ہیں جبکہ غرباء ایڑیاں رگڑ رگڑ کر بھوک سے مر رہے ہیں انھیں غریبوں سے نہیں بلکہ دولت سے پیار ہے زکوٰۃ کے نام پر قوم سے فراڈ ہورہا ہے مقامی زکوٰۃ کمیٹیاں سیاسی بازی گروں کی مرہون منت ہیں حکومت کی طرف سے مقامی زکوٰۃ کمیٹی کو صرف سات مستحقین کو ہر ماہ ایک ،ایک ہزر روپے دینے کا حکم ہے سوال یہ ہے کہ ایک گھر کا بجٹ ایک ہزار میں کوئی تیار کرکے تو دکھائے،جہیز فنڈ صرف 20,000 ہزار مقرر کیا گیا ہے آج مہنگائی کے دور میں بیس ہزار میں کیا کوئی غریب شادی کروا سکتا ہے؟ ہرگز ہرگز نہیں ۔قوم کے ساتھ اسلام اور پاکستان کا نام استعمال کرکے جمہوری سیاست دان دھوکا ،فراڈکر رہے ہیں۔ دنیا میں امن قائم کرنے کیلئے منظم انداز سے اسلامی نظام کی جدوجہد کرنا ہوگی عالم کفر نے اسلامی نظام کے نام لیواؤں کو صرف اس لئے ختم کرنے کا پروگرام بنا رکھا ہے کہ اسلامی نظام کرپشن اور کرپٹ قیادت کا مکمل خاتمہ کردیتا ہے اپنی جانیں اور اقتدار بچانے کیلئے مسلم حکمران یہودہنود کے ایجنٹ بنے ہوئے ہیں ڈاکٹرشریف نظامی نے کہا کہ کرپشن کے عنوان پر سخت احتساب کی ضرورت ہے میڈیاکی لسانی کرپشن سمیت تمام اداروں کا احتساب ہونا ازحد لازم ہے۔ ابرار حسین سنوری نے کہا کہ 29500کینال کے گھر میں رہنے والے میاں نواز شریف اور 2200000 لاکھ روپے فی گھنٹہ کے حساب سے ہیلی کاپٹر استعمال کرنے والے عمران خان اور دیگر عیاش پرست کرپٹ لیڈران جمہوریت کیا جانیں غربت کیا ہوتی ہے؟اہل علم کو علم ہے کہ اس وقت 1544 شہر اور قصبے 40ہزار کے قریب دیہات کے باسی مفلوک الحال پاکستانی 181ارب ڈالرز کی مقروض ہیں اور حکمرانوں سیاست دانوں کو عیاشی ،مفاد پرستی کے سوا کچھ سمجھ نہیں آرہا ہے کرپشن کے خاتمے کیلئے موجودہ ظالمانہ،یہودہنود کا قائم کردہ نظام حکومت کو ختم کرکے اسلامی نظام لانے کی ضرورت ہے ۔ڈاکٹر اسلم نے کہا کہ عوام کو اصل قیادت کی طرف توجہ دینا ہوگی اس کے بغیر تبدیلی ناممکن ہے تذکیۂ نفس کرنا بھی بہت ضروری ہے ۔مولانا غلام یٰسین،مولانا عابد قریشی نے کہا کہ تعلیمات پیغمبرﷺ اور مشن پیغمبر ﷺسے انحراف کے باعث جاہل مسلمانوں پر مسلط ہیں۔ تقریب کے دوسرے دن متعدد مقررین نے راقم کوٹیلی فون کرکے اس پروگرامکی بے حد تعریف کی اور ایسے پروگرامات کے اہتمام کی خواہش کا اظہار کیا گیا۔ ایسے مذاکروں کا اہتمام قوم کو نئی راہ دے سکتا ہے اہل درد سے اپیل ہے کہ ایسے پروگرامات کا اہتمام تسلسل کے ساتھ کریں ۔عام وخواص کو دعوت دی جائے تاکہ لوگ حقیقت سے روشناس ہو سکیں ۔
Ghulam Abbas Siddiqui
About the Author: Ghulam Abbas Siddiqui Read More Articles by Ghulam Abbas Siddiqui: 264 Articles with 269600 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.