قارئین کرام! ہرچند کہ ہماری ویب
کا یہ پورشن نثری مضامین اور کالم نگاری کے لئے مخصوص ہے مگر چونکہ شاعری
کے لئے مخصوص پورشن میں اکثر و بیشتر حضرات بے وزن اور غیر معیاری کلام پیش
کرتے ہیں جنہیں پڑھ کر ذہنی کوفت کے ساتھ ساتھ اپنی قوم کی بے شعوری پر کف
افسوس ملنے کو جی چاہتا ہے- تاہم پڑھے لکھے اور شعوری و فکری حوالے سے
توانا احباب کے لئے ہم یہاں اپنا منظوم کلام در مدح حضرت سیدنا و مولانا
ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ پیش کر رہے ہیں- امید ہے احباب اسے پسند
فرمائیں گے-
در مدح خلیفہء اول، نائب مصطفٰی، صاحب اذ ھما فی الغار،
امیر المومنین سیدنا و مولٰنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالٰی عنہ
کٹی عشق نبی میں زندگی صدیق اکبر کی
بنی حق کی رضا ہر اک خوشی صدیق اکبر کی
جہاں میں چار سو ہے روشنی صدیق اکبر کی
نرالی شمع روشن اک ہوئی صدیق اکبر کی
سر عرش بریں شہرت ہوئی صدیق اکبر کی
ولی کرتے پھریں سب چاکری صدیق اکبر کی
رفیق مصطفٰی مشہور ہیں بزم جہاں میں یہ
نبی سے ہے مسلم دوستی صدیق اکبر کی
مجاہد بھی، وہ غازی بھی، مسلمانوں میں اول بھی
لحد آقا کے پہلو میں بنی صدیق اکبر کی
ہوا ایمان کی رو سے وہی کامل زمانے میں
ولا قسمت سے جس کو ہے ملی صدیق اکبر کی
صحابہ میں کوئی رنجش کبھی تھی اور نہ کینہ تھا
بڑی تعظیم کرتے تھے علی، صدیق اکبر کی
زباں پر ہیں فرشتوں کی محاسن آپ کے جاری
کرے گا کیا کوئی اب ہمسری صدیق اکبر کی؟
گزرتے ہیں میرے شام و سحر آرام سے اب تو
کبھی یادیں نبی کی ہیں کبھی صدیق اکبر کی
خلیفہ مومنوں کے ہیں نبی کے بعد وہ، پہلے
منافق ہے رکھے جو دشمنی صدیق اکبر کی
بنے گی حشر میں رومی! یہی بخشش کا باعث بھی
خدا کے فضل سے مدحت کہی صدیق اکبر کی
ہدیہ گزار برگہ صداقت کبرٰی
خالد رومی |