انسان وہ واحد مخلوق ہے جس کو ٹریننگ یا
تربیت دئیے جانےکی ضرورت رہتی ہے۔ اس لحاظ سے بھی انوکھی مخلوق ہے کہ اسکو
تربیت کوئی کرتب دکھانے کے لئے نہیں بلکہ اپنے دماغ اور عادات کو اچھائی کی
جانب لے جانے کے لئے دی جاتی ہے۔ اس لحاظ سے بھی ون اینڈ اونلی مخلوق ہے کہ
اسکو ایک دفعہ تربیت دینا کافی نہیں ہوتا اسکو مختلف لحاظ سے تربیت کی
زندگی کےمختلف مراحل میں ضرورت رہتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ہے کہ اللہ کی طرف
سے اس تربیت کا اختتام ماہ رمضان کی شکل میں کیا گیا ہے۔
Responsible
مطلب ذمہ دار۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ انسانیت کو بتا دیا گیا ہے کہ انسان اللہ کے
ہاں اپنے اعمال کے لئے جواب دہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔انسان جو کچھ بھی کرتا ہے
انسان کو اسکے بارے میں بتانا ہوگا کہ کیوں کیا اور اسکی سزا بھگتنا ہو گی
جو اس نے کیا۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ انسان اپنے"" اعمال کا ذمہ دار"" ہے ۔
انسان کو کبھی بھی اس بنیاد پر کسی بھی عمل سے چھوٹ نہیں مل سکتی کہ دوسرے
نے برا کیا تو اسلئے میں نے بھی برا کیا۔ ذہنی اور روحانی تربیت میں سب سے
پہلے یہی سکھانا ہوتا ہے کہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ انسان خود ذمہ دار
ہے۔
رمضان میں انسان کے اندر ذمہ داری کا احساس پیدا کرنے کے لئے ہی تو "شیطان
" کو بند کر دیا جاتا ہے تاکہ انسان کچھ غلط کر کے الزام شیطان کو بھی نہ
دے سکے۔
Practice
انسان کے ذہن کو سمجھانے کے بعد اسکو اس کام کی"" مشق"" کروانا ضروری ہوتی
ہے کیونکہ
A perfect practice makes a man perfect
تیس دن تک لگا تار کام کرنا انسان کی عادت کو پختہ کردیتا ہے۔ انسان جتنا
کوئی کام کرتا ہے۔ وہ اسکی عادت ثانیہ بنتا جاتاہے۔
انسان کو اچھا بننے سچ بولنے کی مشق پورا تیس دن کرنی ہوتی ہے اور ٹھیک طرح
سے کرنی ہوتی ہے تاکہ انسان رمضان میں عادت ڈال کر اپنی تیس دن کی مشق کو
پورا سال بھی عمل میں لا سکے۔
Social Capital
انسان کے لئے اکیلا کام کرنا مشکل ہوتا ہے۔ رمضان میں انسان کے پاس یہ
ہوتا ہے کہ انسان کو اپنے ارد گرد ہر کوئی ہی روزے سے اور برداشت کرتا ہوا
اور کام کرتا ہوا نظر آرہا ہوتا ہےLeverage
سو اسکے لئے بھی کام کرنا آسان ہو جاتا ہے۔
اللہ نے بھی عبادات جیس اکہ نماز روزہ زکوۃ حج کو بھی اجتماعی عبادات بنایا
ہے کیونکہ اجتماعی عبادت کرنا آسان ہوتا ہے۔
Discipline
انسان کو اشرف المخلوقات کہا گیا ہے اسکی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ انسان نظم و
ضبط کے بغیر نہیں رہ سکتا۔ انسان کی زندگی میں جب نظم و ضبط ہو تو ترقی خود
ہی آنے لگتی ہے جب ڈسپلن نکل جائے تو ترقی بھی آہستہ آہستہ تنزلی میں بدلنے
لگتی ہے۔
انسان کا گزارہ ایک خاص ڈسپلن کے ساتھ زندہ رہ کر ہی ہوگا۔ ورنہ زندگیتو ہو
گی مگر انسان جانور بن جائیگا کہ جب مرضی سو لیا کھا لیا فیس بک کر لیا پھر
سویا کھایا وقت گزارا اور یوں زندگی نے گزار دیا۔
Incentives
انسان کو ترقی کی طرف راغب کرنے کے لئے انسان کو فائدہ اور انعامات دکھانا
بے حد ضروری ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ نے روزے کے حوالے سے انسان کو اتنی
ساری نعمتیں اور کامیابیاں دینے کا وعدہ کیا ہے تاکہ انسان جو ش و جزبے سے
کام کرنے کے لئے تیار رہے۔
Skill + Will
روزہ رکھنا اور اسمیں تمام احکامات کی پیروی کرنا انسان کی
بناتا ہے اور روزے کے بعد بھی تراویح پڑھنا اوررات میں عبادت کرنا انسان کے
اندر will
پیدا کرتا ہے کہ انسان آہستہ آہستہ خود کو نظم و ضبط اور غصے کو قابو کرنے
کا ماہر بنائے۔ Skill
انسان خواہش مرضی اور پریکٹس پریکٹس اور مزید پریکٹس سے مل کر ہی بنتا ہے۔
Reinforcement
انسان کو اپنی تربیت کو بار بار دہراتے رہنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ عید کے دن
انسان اسی بات کی خوشی مناتا ہے کہ اس نے اپنا ٹریننگ کا ٹائم مکمل کر لیا
ہے اب انسان کو اس ٹریننگ پر عمل درآمد پورا سال بھی جاری رکھنا ہے۔
اللہ آپکو مجھے ہم سب کو رمضان کے ثمرات حاصل کرنے کی تو فیق عطا فرمائے۔
آمین
|