امن کا پیام …… پاک فوج کو سلام
(Rana AIjaz Hussain, Multan)
ملکی سا لمیت کا مسئلہ ہو یا دہشت
گردوں کے خلاف جنگ ہر موقع اور ہرمحاذ میں الحمد ﷲ پاکستان کی بہادر مسلح
افواج نے اپنی بہادری کی مثالیں رقم کی ہیں،ان دنوں بھی افواج پاکستان
آپریشن ضربِ عضب اور نیشنل ایکشن پلان کے ذریعے دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے
میں مصروف عمل ہے ۔ آپریشن ضرب عضب کے دوسال مکمل ہونے پرڈی جی آئی ایس پی
آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ نے بتایا ہے کہ آپریشن ضرب عضب کے دوران
ملک سے دہشتگردوں کا صفایا کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دو سال پہلے آج
ہی کے دن وزیرستان میں آپریشن شروع کیا گیا تھا جس میں اب تک 500 کے قریب
فوجی جوان جام شہادت نوش کرچکے ہیں جبکہ 3500 کے قریب دہشت گرد اس لڑائی
میں ہلاک ہوچکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہم نے اس جنگ میں قیمتی جانوں کا
نذرانہ پیش کیا ہے، انہوں نے مذید کہا کہ دہشتگردوں نے اپنی وارداتوں میں
وہ اسلحہ بھی استعمال کیا جو انہوں نے امریکی افواج سے چھینا تھا، اس کے
علاوہ ہم نے 7500 اسلحہ ساز فیکٹریاں اور 992 پناہ گاہیں، 253 ٹن بارودی
مواد، 2800 بارودی سرنگیں تباہ کردی ہیں، دہشت گردوں کے پاس موجود اتنی
بھاری مقدار میں اسلحہ 15 سال تک لڑائی کیلئے کافی تھا جس کو دہشتگردوں کے
ساتھ تباہ کر دیا گیا ہے، ہم نے وزیرستان میں حکومتی رٹ قائم کر دی ہے، ہم
نے 3600 مربع کلومیٹر کا علاقے کلیئر کرا لیا ہے۔ اور اب ہم کومبنگ آپریشن
شروع کر رہے ہیں اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ اگر دہشتگردوں کی جانب
سے ردعمل کے طور پر کوئی کارروائی ہوئی تو ہم اس کیلئے تیار ہوں۔ انہوں نے
کہا کہ خیبر ایجنسی میں بلاتفریق آپریشن ہوا ، ہم نے وہاں پر موجود لشکر کی
جڑیں اکھاڑ دیں،اس ایکشن کے بعد خیبر ایجنسی سے دہشت گرد بھاگ کر افغانستان
چلے گئے۔ اس آپریشن ضرب عضب میں بے شمار فوجی افسروں اور جوانوں نے لازوال
قربانیاں دیں ، دتا خیل اور مضافات کو کلیئر کیا۔ عاصم سلیم باجوہ نے کہا
کہ اب ہم آپریشن کے اگلے مرحلے میں نو گو ایریاز میں بھی جائینگے۔ خیبر
ایجنسی میں صحت کے مسائل کو حل کرنے کیلئے نئے ہسپتال قائم کئے جائیں گے،
جن علاقوں میں مساجد کی ضرورت ہے وہاں مساجد قائم کریں گے اور جہاں کاروبار
کیلئے مارکیٹوں کی ضرورت ہے ہم وہاں عوامی سہولیات کی خاطر مارکیٹ قائم
کریں گے۔ عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ 700 کلو میٹر لمبی سڑکیں بنائی جا رہی
ہیں جس پر ایک میگا موٹر ریلی کا انعقاد کیا جائے گا۔ ہم دہشتگردوں کا اس
علاقے سے صفایا کر چکے ہیں اور جو مشکوک مقامات ہیں ان پر بھی سکیورٹی
اہلکاروں کو تعینات کیا جائے گا تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آ سکے۔
انہوں نے بتایا کہ ہم نے افغانستان بارڈر کے پاس اپنی سرزمین پر حفاظتی گیٹ
تعمیر کیا جس پر کوئی بھی اعتراض نہیں کرسکتا ، طورخم بارڈر پرگیٹ لگانے کا
فیصلہ حکومت اور فوج نے مل کرکیاتھا یہ کوئی نیا گیٹ نہیں بلکہ 2004 ء میں
بھی یہاں گیٹ موجود تھا، طورخم پر لوگ بے ہنگم طریقے سے بارڈر کراس کرتے
ہیں، بارڈر مینجمنٹ میکنزم دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے، طورخم پر چیکنگ کا
نظام بہتربنانے کے لیے باڑ لگائی گئی اور دستاویزات کی چینکنگ اور تصدیق
کئے بغیرافغان بارڈر سے کسی شخص کو آنے جانے نہیں دیا جائے گا اور افغان
چیک پوسٹ پر سخت نگرانی کی جائے گی۔ پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ پاکستان
گزشتہ 35 سال سے زائد عرصے سے لاکھوں افغان مہاجرین کی مہمان نوازی کر رہا
ہے اور ان کی دوسری نسل یہاں بڑی ہوکر کاروبار کررہی ہے، پاکستان سرحد کے
اس پار حملے کے لئے کسی کو اپنی زمین استعمال کرنے نہیں دے گا۔ آپریشن ضرب
عضب کے دوران قبائلی علاقوں سے بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘ اور افغان انٹیلی
جنس ایجنسیوں کے نیٹ ورک کو ختم کردیا گیا ہے۔
لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باجوہ صاحب کی حالیہ بریفنگ سے اندازہ ہوتا ہے کہ
آپریشن ضرب عضب کس قدر کامیابی حاصل کررہا ہے ، اور وہ دن دور نہیں جب ہر
پاکستانی دہشت گردی سے محفوظ ہوکر زندگی بسر کرے گا ۔دشمن ملکوں کے آلہ
کاروں اور ملک دشمن عناصر نے پاکستان کی ترقی اور خوشحالی میں ہمیشہ رخنہ
ڈالا اور ملک خداداد کو پھلنے پھولنے کا موقع نہ دیا، اور ملک بھر میں دہشت
پھیلانے کے لیے بے گناہ پاکستانیوں کے قتل عام کا سلسلہ جاری رکھا جس پر
بارہا یہ مطالبہ سامنے آتا رہا کہ ان ملک دشمن عناصر کے خلاف ایک بہت مو ثر
اور بڑے آپریشن کی ضرورت ہے، جس پر پاکستان کی بہادر فوج نے دشمن کے خلاف
آپریشن کرکے دوسال کے عرصے میں دشمن کے ارادے خاک میں ملادیے ہیں۔ پاک فوج
اس سے پہلے دہشت گردوں کے خلاف کئی آپریشن کرچکی ہے جن میں آپریشن راہ راست،
آپریشن المیزان، راہِ حق اورآپریشن راہِ نجات قابل ذکر ہیں۔ ان تمام
آپریشنز میں جہاں دہشت گردوں کا بھاری نقصان ہوا وہاں پاک فوج کے کئی
افسران اور سول شہریوں نے جام شہادت نوش کیا۔ 15جون 2014ء کو اب تک کا سے
بڑا آپریشن طالبان اور دیگر ملک دشمن گروپس کے خلاف لانچ کیا گیا۔ عسکری
قیادتوں کی جانب سے بجاطور پرآپریشن ضرب عضب میں بے پناہ کامیابیوں کا دعویٰ
اور آپریشن پر اطمینان کا اظہار کیا گیاہے، آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے
کئی بار خود اگلے مورچوں کا دورہ کیا ، جس سے مسلح افواج کے سپاہیوں کا عزم
و حوصلہ مذید بلند ہوا ۔ اس آپریشن کے دوران ملک دشمن دہشت گردوں نے ردعمل
کے طور پر نیول ڈاکیارڈ کراچی‘ واہگہ بارڈر لاہور‘ ملٹری پبلک سکول پشاور
اور سانحہ صفورا ، کراچی میں اسماعیلی برادری اور صوبائی وزیر داخلہ پنجاب
شجاع خانزادہ کی شہادت اور بڑھ بیر پشاور میں پاک فضائیہ کے ائیر بیس پر
حملے سے دہشت گردی کی بزدلانہ وارداتیں کیں، لیکن پاک فوج نے دہشت گردوں کے
خلاف آپریشن ضرب عضب بلاامتیاز جاری رکھا۔ بلکہ دہشت گردی کی ایسی ہر
واردات کے بعد آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی غیرمعمولی فعالیت اور ملک دشمن
عناصر کے خلاف سخت ترین کاروائی کے احکامات دیے،جس سے پوری قوم کا حوصلہ
بلند ہوا وہیں پاک فوج کا مورال بھی بلند ہوا۔ بلاشبہ دہشت گردی کے خاتمے
کی اس جنگ میں مسلح افواج کی دلیری اور شجاعت قابل دید ہے۔
آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے متعدد بارملک کی سا لمیت کیخلاف دشمن ایجنسیوں
کی سازشیں ناکام بنانے کے عزم کا اظہارکرچکے ہیں ۔بلاشبہ دہشت گردی کے خلاف
اس جنگ میں پوری پاکستانی قوم پاک فوج اور مسلح سکیورٹی فورسز کو سلام پیش
کرتی ہے جو ہمارے محفوظ کل کے لیے اپنا آج قربان کررہے ہیں، پاک فوج کی
قربانیاں رنگ لارہی ہیں وہ دن دور نہیں جب ملک بھر سے امن کا سورج طلوع
ہوگا۔ پوری قوم کو پاک فوج کی بہادر قیادت پر فخر ہے ۔ پوری پاکستانی قوم
دعا گو ہے کہ اﷲ تعالیٰ پاک فوج کے ان سپاہیوں کو سربلند رکھے جو برف زاروں
، ریگزاروں ، اور کہساروں پر اہل پاکستان کو دشمنان کے شر سے محفوظ رکھنے
کے لیے سینہ سپر ہیں۔اﷲ تعالیٰ ہماری اس پاک سرزمین کی دشمن کی مکاریوں اور
عیاریوں سے ہمیشہ محفوظ رکھے۔ آمین
|
|