شب قدر عظمت و تقدیس اور فضائل و کمالات کا مخزن ہے
(Ata Ur Rehman Noori, India)
لیلۃ القدر جیسی عظیم نعمت کی قدر عبادت ،ریاضت،تلاوت اورشب بیداری کے ذریعے کریں |
|
از:مولانامحمدشاکر علی نوری (امیر سنّی
دعوت اسلامی،ممبئی)
اﷲ پاک نے ہمیں بے شمار نعمتیں عطافرمائی ہے۔خدائے تبارک تعالیٰ کی عطاکردہ
نعمتوں کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ خود اﷲ عزوجل قرآن مقدس میں ارشاد فرماتا
ہے، ترجمہ:اگر اﷲ کی نعمتوں گِنوتو شمار نہ کرسکوگے۔(سورہ ابراہیم،پ ۱۳،آیت
۳۴)مگراُمت مسلمہ کی کئی خامیوں میں سے ایک خامی یہ بھی ہے کہ وہ اﷲ عزوجل
کی نعمتوں کی بے انتہاناقدری کرتی ہے۔شایداسے یہ نہیں معلوم کہ جتنی نعمتیں
اﷲ عزوجل نے عطافرمائی ہے ان نعمتوں کے حوالے سے کل بروز قیامت اﷲ عزوجل
سوال پوچھے گا۔جیساکہ فرمان الٰہی ہے،ترجمہ:بے شک کان اور آنکھ اور دل ان
سب سے سوال ہوناہے۔(سورہ بنی اسرائیل،پ ۱۵،آیت ۳۶)یعنی کہ پروردگارعالم نے
آنکھ، کان اور دل کی ناقدری کرنے والوں یا ان کاکم شکراداکرنے والوں
کاتذکرہ کرتے ہوئے اس بات کااظہار فرمایاکہ قیامت کے دن نعمتوں کے حوالے سے
بازپُرس ہوگی۔ایک اور مقام پرارشاد ربانی ہے،ترجمہ:پھربے شک ضروراس دن تم
سے نعمتوں کی پرسش ہوگی۔(سورۂ تکاثر،پ۳۰،آیت ۸)
اﷲ عزوجل کی عطا کردہ بے شمار نعمتوں میں سے ایک نعمت’’ لیلۃ القدر‘‘ہے۔شب
قدر کی فضیلت قرآن و حدیث سے صراحۃ ً ثابت ہے ۔شب قدر عظمت و تقدیس فضائل و
کمالات کا مخزن ہے ،شب قدر کو تمام راتوں پر فوقیت حاصل ہے کیوں کہ اس رات
میں رحمت الٰہی کا نزول ہوتا ہے اور شب قدر کی اہمیت کا اندازہ اس سے بخوبی
لگا سکتے ہیں کہ خالق لیل و نہارجل جلالہ نے اس کی تعریف وتوصیف میں مکمل
سورت نازل فرماکراس کانام ’’سورۃ القدر‘‘ رکھ دیااور اس سورہ میں لیلۃ
القدر ہی کابیان فرمایاہے۔اﷲ تعالیٰ نے خود اپنے کلام ’’قرآن مقدس‘‘کے نزول
کے حوالے سے فرمایاکہ اسے قدر والی رات میں نازل فرمایااور پھر اس کریم رب
نے لیلۃ القدر کی شان یہ بیان فرمائی کہ یہ عام راتوں کی طرح رات نہیں بلکہ
یہ ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔یہ نہیں فرمایاکہ ہزارمہینوں جیسی ہے اوریہ بھی
نہیں فرمایاکہ ہزار مہینوں کے برابرہے بلکہ فرمایاکہ ہزار مہینوں سے
بہترہے۔اب کتنی بہتر ہے یہ اﷲ جانے اور اﷲ کی عطاسے اس کے پیارے حبیب ﷺجانے۔لیکن
المیہ یہ ہے کہ مسلمانان عالم اس رات کی جیسی قدرکرنی چاہیے ویسی کرتے ہوئے
کم ہی دکھائی دیتے ہیں۔ چند رکعات نفل اور چند آیتوں کی تلاوت کرکے وہ یہ
سمجھتے ہیں کہ شب قدر کی قدر ہم نے کرلی ہیں۔ بہت سارے لوگ ان راتوں میں ٹی
وی کے سامنے بیٹھ جاتے ہیں اورمختلف چینلوں پر جاری دینی پروگمس دیکھنے میں
منہمک ہوجاتے ہیں۔ میری گزارش ہے کہ اﷲ عزوجل کی اس عظیم نعمت کی قدرہمیں
عبادت کے ذریعے زندہ رکھ کر کرنی چاہیے۔آقائے کریمﷺپر نازل ہونے والی سورۂ
مبارکہ میں اﷲ عزوجل نے اس رات کی عظمت کو بیان فرماتے ہوئے اس کا نام قدر
والی رات فرمایااور اس کا نام قدر رکھا۔لہٰذاہمیں بھی اس کی مکمل قدر کرنی
چاہیے۔
قدر کا ایک معنی ہوتاہے ’’تنگ ‘‘یعنی کہ اس رات اﷲ کے معصوم فرشتے زمین
پراتنی کثیرتعدادمیں نازل ہوتے ہیں کہ فرشتوں کی وجہ سے زمین تنگ ہوجاتی
ہے۔مفسر شہیر حضرت علامہ پیر کرم شاہ ازہری علیہ الرحمہ امام زہری کا قول
نقل کرتے ہوئے رقمطراز ہیں:اس کا نام ’’لیلۃ القدر‘‘ عظمت اور شرافت کی وجہ
سے رکھا گیا ہے کیوں کہ اعمالِ صالحہ اﷲ کے نزدیک با عزت ہوتے ہیں۔علامہ
قرطبی نے اس رات کولیلۃ القدر کہنے کی وجہ یوں بیان کی ہے کہ اسے شب قدر اس
لئے کہتے ہیں کہ اﷲ سبحانہ تعالیٰ نے اس میں ایک بڑی قدر ومنزلت والی کتاب
،بڑے قدر ومنزلت والے رسول پر اور بڑی قدر ومنزلت والی اُمت کے لئے نازل
فرمائی۔ (ضیاء القرآن) فرمایاگیاکہ جو شخص لیلۃ القدر کی قدر کرے گااگر وہ
قدر کرنے والاناقدرہ بھی ہوگا تو لیلۃ القدر کی قدر کرنے کے عوض اﷲ عزوجل
اسے قدر والابنادے گا۔راقم کی تمام مسلمانوں سے گزارش ہے کہ اس رات میں
عبادت وریاضت کااہتمام کریں،اسے شب بیداری میں گزاریں اورلیلۃ القدر کوتلاش
کرنے کی کوشش کریں۔ قربان جائیے آقائے کریم ﷺکے احسان پر کہ حضور ﷺسے ہماری
نسبت ہوجانے کی وجہ سے اﷲ عزوجل نے ایک ہی رات کو ہزار مہینے سے بہتر
فرماکراس اُمت کواپنی عنایتوں اور اپنے کرم سے مالا مال
فرمادیا۔مسلمانو!لیلۃ القدرمیں کھانے پینے،لہوولعب،عیش وعشرت،شکم سیری اور
وقت گزاری کرنے کی بجائے اسے عبادت کے ذریعے زندہ کرو۔ہوسکتاہے اﷲ عزوجل اس
قدر والی رات کی قدر کرنے کے عوض ہمیں بھی قدر والا بنادے۔اس لیے بھی کہ
قیامت کے دن دیگر نعمتوں کے ساتھ اس عظیم نعمت کے بارے میں بھی سوال
پوچھاجائے گا۔اور جب پروردگار نوازنے پر آیاہی ہے تو کیاہم اتنے غنی ہوچکے
ہیں کہ اب قدر والی رات کی تلاش بھی نہ کریں ؟اپنے وقت کو ضائع کریں؟اور ہم
اتنا وقت بھی نہیں نکال سکتے کہ اﷲ رب العزت کی بارگاہ میں عبادت وریاضت
اور توبہ واستغفار کرکے اﷲ عزوجل کو راضی کریں؟خداراخدار ا!اس رات میں قیام
،تلاوت قرآن اوراﷲ عزوجل کو راضی کرنے کی کوشش کریں۔اﷲ عزوجل ہم سب کو شب
قدر انصیب فرمائے۔آمین |
|