ثمرین یعقوب ۔۔۔خوشاب۔
چاند رات ؛احادیث میں اسے ٍلیلتہ الجائزہ ٍ (انعام کی رات ) کا نام دیا گیا
ہے ۔اس رات کو عبادت کرنے کے بھی ویسے ہی فضائل ہیں ،جو رمضان کی راتوں کے
ہیں ۔حضرت معاذ بن جبل ؓ سے روایت ہے حضور ﷺ نے ارشاد فرمایا : جو کوئی ان
پانچ راتوں میں عبادت کرے ،اس کے لئے جنت واجب ہو جاتی ہے ۔شب تراویہ ،شب
عرفہ (آٹھ اور نو ذی الحجہ کی رات ) شب عید الا ضحی ، شب عید الفطر ۔اور
شعبان کی پندرھویں رات (ترغیب و تر ہیب ) ،عید الفطر کی شب اور اس کا دن
انعامات الہیٰ کی وصولی اور خوشنودی حاصل ہو نے کا مبارک موقع ہے ۔ہم نے اس
کو ان کی ناراضگی کا سبب بنانے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی اور تعجب ہے کہ
ہم ایسی باتوں کو گناہ بھی نہیں سمجھتے ۔بہر کیف ؛ رمضان المبارک کے آخری
دس دن اور ان کی راتیں ،عید اور شب عید بڑی مبارک ہیں اور صرف اور صرف آخرت
کمانے کا بہترین سیزن ہے ۔بندہ مؤ من جس کی زندگی کا مقصد صرف حق تعالی ٰ
کی رضا اور جنت کا حصول ہے ،اس کا طرز عمل اس حوالے سے باقی سارے عوام سے
بالکل مختلف ہونا چاہیے ۔ اب آپ ہی بتائیے ،آخری عشرہ مسجد یا بازار کا ؟
ایک حدیث پاک میں ہے ؛اﷲ کے نزدیک سب سے پسندیدہ جگہیں مساجد ،جبکہ
ناپسندیدہ جگہیں بازار ہیں ۔ (مشکوٰۃ) اگر ایک مزدور کام کرنے کے بعد مالک
سے اپنی اجرت نہ لے تو ہم اس کو عقلمند نہیں کہہ سکتے ،یہ انتہائی بد نصیبی
کی بات ہے کہ اﷲ تو آپ کو مزدوری دینا چاہتا ہے مگر ہم نافرمانی میں مزدوری
نہیں لیتے،اکثر بہنیں ساری رات کپڑے استری کرتی ہیں یا شیر خورمے بنانے میں
رات صرف کر دیتی ہیں ،بہتر ہے کہ سارے کام بیسواں روزے سے پہلے کر لیں ۔ناریل
کی گری وغیرہ کو پہلے سے کاٹ کر رکھ لیں ،اس طرح کم وقت لگے گا ۔اعتکاف سے
اٹھنے والوں کو ملنے میں بھی وقت ضائع کردیتی ہیں ،یا فون پر مبارک باد
دینے کے لئے ساری رات لگا دیتی ہیں ،ملیں مبارک باد دیں مگر مخلوق کی خاطر
خالق کو ناراض مت کریں ۔قیامت کے دن ماں بھی اپنے بچے بھول جائے گی ۔اس دن
انسان ایک ایک نیکی کو ترسے گا ،آج وقت ہے اس کی قدر کریں ۔
عید الفطر کی رات کو حدیث میں ،لیلۃ الجائزہ ،یعنی انعام کی رات فرمایا گیا
ہے ۔حدیث کا مفہوم ہے ،جس شخص نے دونوں عیدوں کی راتوں کو ثواب کا یقین
رکھتے ہوئے روزہ رکھا ( عبادت میں مشغول اور گناہ سے بچا رہا ) تو اس کا دل
اس (قیامت کے ) دن نہ مرے گا جس دن لوگوں کے دل ( دہشت سے ) مردہ ہو جائیں
گے ۔( فضائل رمضان ) صرف دو رکعت نفل نماز پڑھنے سے بھی ثواب ملے گا ۔سبحان
اﷲ ۔اگر دنیاوی کاموں میں مصروف ہو کر زبان دل میں بھی ورد کریں تو تب بھی
ثواب ملے گا ۔
اﷲ ہمیں بہہترین ثواب حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ ٓمین۔ |