ابھی غازی علم دین شھیدؒ اور غازی ممتاز قادری شھیدؒ کے پیروکار موجود ہیں

سانسیں اور دھڑکنیں جب خالق نے عطاء ہی خیر البشر نبی پاکﷺکے صدقے عطا فرمائی ہیں۔ جب کائنات کی ہر ہر شے ہر ہر ذرئے پہ رحمتوں کا نزول نبی پاکﷺ کے طفیل ہے۔ جب آقا کریمﷺ کو اﷲ پاک نے انسان کی تخلیق سے قبل ہی نبوت پر سرفراز فرمادیا۔ جب خالق نے ساری کائنات تخلیق کرنے کی وجہ صرف اور صرف نبی پاکﷺ کو قرار دئے دیا۔جب خالق نے اپنے وجود کا اظہار کیے جانے کو بھی نبی پاکﷺ کے وجود کی وجہ قرار دئے دیا۔ جب تمام کائنات میں افضل ترین ہستی فرشتوں سے بھی بڑھ کر وجہ تخلیقِ کائنات نبی پاکﷺ کو قرار دئے دیا گیا ہے۔ جب کائنات کی ہر شے نبی پاکﷺ کے مبارک قدموں تلے آئی اور آپ سدرۃ المنتہا سے آگے تشریف لے گئے۔ جہاں اﷲ پاک کا عظم ترین فرشتہ جبریل امینؑ بھی نہ جا سکتا تھا تو پھر اِدھر اُدھر کی تاویلیں دینا اور اِس طرح کی باتیں کرنا کہ نبی پاکﷺ کا علم اتنا تھا نبی پاکﷺ کو اِس بات کا پتہ تھا اِس طرح کی باتیں کرنا ایسے ہی جیسے کسی پی ایچ ڈی اردو کے متعلق کہا جائے کہ وہ اردو گرائمر کا اُستاد ہے لیکن شائد اُسے اب پ ت کا علم نہیں ہے۔ اتنی کینہ پروری اتنا تعصب کہ کلمہ پڑھ کر بھی اِس طرح کا زاویہ نگاہ رکھنا کہ نبی پاکﷺ کا اختیار ہے یا نہیں۔ خود تو پندرہویں صدی کا ایک عام انسان وڈیو کالنگ کے ذریعے دنا کے ایک کونے میں بیٹھ کر دوسرئے کونے کا برارہ راست مشاہد کرتا ہے۔ لائیو پروگرام ٹی وہ پر دیکھتا ہے لیکن نبی پاکﷺ کے حوالے سے یہ کہنا کہ اُن کو دیوار کے پیچھے کا علم نہیں۔ایسے انسان کو نہیں حق پہنچتا کہ وہ خود کو نبی پاکﷺ کا اُمتی کہے اور خود کو مسلمان کہلوائے۔ حمزہ علی عباسی ٹی وی ایکٹر و ماڈل نے حضور نبی پاکﷺ کی ختم نبوت کے قوانین کے حوالے سے جو ہرزہ سرائی کی تھی اور جس طرح سے ختم نبوت کے قانون کا مذاق اُڑایا تھا۔ اُسکے خلاف صاحبزادہ میاں محمد اشرف عاصمی ایڈووکیٹ نے ایک پٹیشن لاہور سیشن کورٹ میں دائر کی ۔ پٹیشن کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج جناب حامد حسین صاحب نے کی۔ صاحبزادہ میاں محمد اشرف عاصمی ایڈووکیٹ نے کیس کی سماعت کے دوران اپنے دلائل میں کہا کہ نبی پاکﷺ کی نبوت کے حوالے سے ابہام پیدا کرنے والے کسی صورت مسلمان نہیں ہیں۔ اور نبی پاکﷺ کے خاتم النبین ہونے کے حوالے سے پاکستان میں مروجہ قوانین انتہائی عرق ریزی اور تمام مکاتب فکر کی مشاورت سے بنائے گئے ہیں۔ اِس لیے اِن قوانین کا مذاق اُڑانا توہین رسالت کے زمرئے میں آتا ہے۔اِس لیے حمزہ علی عباسی تعزیزات پاکستان کی دفعہ295-C, 296, 297, 298-C,295-A کے قانون کیخلاف ورزی کا مرتکب ہوا ہے۔ عدالت نے آج بروز جمعرات 16 جون 2016 کو فیصلہ کرتے ہوئے ڈی سی او لاہور کو حکم دیا ہے کہ ہے کہ تعزیزات پاکستان کی دفعہ295-C, 296, 297, 298-C,295-A کے قانون کے تحت کاروائی کی جائے۔ پٹیشن میں پاکستان فلاح پارٹی کے رہنماؤں مرکزی صدر قاضی عتیق الرحمن، سنیئر نائب صدر راشد گردیزی، نائب صدر حبیب اﷲ صدیقی ، مرکزی سیکرٹری جنرل امانت زیب ڈپٹی سیکرٹی جنرل، عمران احمد، جوائنٹ سیکرٹری، حافظ کا شف رضا ، فنانس سیکرٹی محمد علی شیخ ، احمد وقار مدنی،بدرظہور چشتی ،رانا ساجد علی، لیاقت علی سیال ، ملک آفتاب اعوان، زبیر بیگ، مقصود گیلانی، حسن علی ٹیپو ، فاروق تسنیم افتخار ساغر، حافظ زاہد رازی، ذیشان احمد راجپوت، شہباز مغل،تنویر چوہدری،م حافظ محبوب انجم سیفی، سید راشد گیلانی،عاصم بٹ،شبیر ڈوگر،انوار احمد شاہین،شیخ کلیم طارق، ممتاز سعیدی، احمد رضا نے بھرپور معانت کی۔ایڈیشنل سیشن جج صاحب کے آرڈر کو ڈی سی او صاحب کے دفتر میں وصول کروادیاگیا ہے۔جب سے وڈیو کلپ دیکھا جس میں ماڈل ادکار حمزہ عباسی نے قانون کے خلاف ہرزہ سرائی کی ہے ۔ اُس وقت سے ہی قانونی پہلوؤں کے مطابق کام شروع کرنا شروع کردیا۔ اِس سارئے معاملے میں سب سے زیادہ معاونت مجھے جناب بدر ظہور شتی پیرزادہ کی رہی۔ تھانہ پرانی انار کلی لاہور کے بعد سیشن کورٹ میں رٹ اور اُس رٹ کے بعد اب ڈی سی او کے دفتر تک کا سفر نبی پاکﷺ کے عشق میں رواں دواں ہے۔ جب بندہ ناچیز نبی پاک ﷺ کی عزت و ناموس کے لیے سیشن کورٹ میں دلائل دئے رہا تھا تو مجھے میرئے ماموں جان میرئے پیرو مرشد حضرت حکیم میاں محمد عنائت خان قادری نوشاہیؒ کی یاد آئی ۔ جب مشرف دور میں 295-Cکے قانون کے ساتھ چھیڑچھاڑ کرنے کی کوشش کی تو راقم نے بطورصدر مصطفائی تحریک لاہور ڈویژن مال روڈ کے ایک ہوٹل میں پریس کانفرنس کی تھی اُس وقت مشرف کی آمریت کا دور تھا۔ پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی تھی تو قبلہ حکیم میاں محمد عنائت خان قادری نوشاہیؒ سے فون پر بات ہوئی تو محترم ماموں جان کہنے لگے پُتر اگر نبی پاکﷺ کی ناموس کی خاطر گولی کھانی پرئے تو سینے پہ کھانی ہے پشت پر نہیں۔ اِسی روحانی سرشاری اور عشق رسولﷺ کی تمازت نے مجھے عجیب کیفیت سے دوچار کر رکھا ہے۔ غازی علم دین شہیدؒ، غازی ممتاز قادری شہیدؒ جیسے عظیم عاشق رسولﷺ ہمارئے لیے مشعل راہ ہیں۔ جب جب عشق رسول ﷺ کے مشن کے لیے خود کو تگ وتاز میں پایا تو تین ہستیاں میرئے ساتھ روحانی طور پر رہی ہیں ایک ماموں جان قبلہ حکیم میاں عنایت قادری نوشاہیؒ صاحب دوسرئے اُنکے بیٹے صاحبزادہ حکیم میاں محمد یوسف خان قادری نوشاہی اور تیسری ہستی میرئے بچپن کے دوست جناب جاوید مصطفائی آف سرگودہا ہیں۔ہر ہر تگ وتاز میں اِن کی دُعائیں شامل ہیں۔اِس وقت پوری دنیا میں مسلمانوں کی حالت بہت خراب ہے جس کی وجہ سے نبی پاکﷺ کی عزت وناموس کے حوالے ہرزہ سرائی کا سلسلہ جاری ہے۔ ایران اور سعودی عرب کے درمیاں اِس وقت سرد جنگ جاری ہے۔عالم اسلام میں فرقہ واریت کو ہوا دینے کے لیے اِن دونوں ممالک کی فنڈنگ کار فرماء ہے۔یمن میں حوثی قبائل اور سعودی افواج کی خونریز لڑائی جاری ہے۔شام میں مسلمان گاجر اور مولیوں کی طرح کاٹا جارہا ہے۔شامی مسلمانوں کے لیے عرصہ حیات تنگ ہوچکا ہے۔ شامی مہاجرین لاکھوں کی تعداد میں پناہ کے لیے در بدر دھکے کھا رہے ہیں۔عراق،لیبیاء اور لبنان میں بد امنی عروج پر ہے۔ لاکھوں مسلمان شہید ہو چکے ہیں۔اسرائیل ہنوز فلسطینی مسلمانوں کی جان سے ہولی کھیل رہا ہے۔افغانستان میں امریکہ بیٹھا ہے اور افغانیوں کی قسمت میں شہادتیں لکھی ہوئی ہیں۔ترکی اور سعودی عرب میں بھی خود کش حملے شروع ہوچکے ہیں۔کشمیر سات دہائیوں سے لہو لہو ہے۔داعش، القاعدہ اور طالبان کا فتنہ امریکہ بھارتی اور اسرائیلی سرپرستی میں اسلام کا نام لے کے کر مسلمانوں کو خون میں نہلا رہا ہے ۔مسلمانوں دنیا کی بہادر ترین قوم لیکن مسلم دنیا کہ حکمران اﷲ پاک سے توکل کی بجائے امریکہ کو عملی طور پر اپنا خدا بنائے ہوئے ہیں۔ جعلی جہاد امریکہ نے مسلمانوں کو دبانے ختم کرنے کے لیے اپنی سرپرستی میں شروع کر رکھا ہے۔غیر ت مند قیادت سے دور مسلم آبادی یتیمی کی زندگی گزار رہی ہے۔
MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE
About the Author: MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE Read More Articles by MIAN ASHRAF ASMI ADVOCTE: 453 Articles with 430269 views MIAN MUHAMMAD ASHRAF ASMI
ADVOCATE HIGH COURT
Suit No.1, Shah Chiragh Chamber, Aiwan–e-Auqaf, Lahore
Ph: 92-42-37355171, Cell: 03224482940
E.Mail:
.. View More