مبارک ہو ، قوم کی دعاؤں سے پی ایم صاحب
ہارٹ بائی پاس سرجری کرو ا کر بخریت وطن واپس لوٹ آئے ہیں۔ اب وہ ملک میں
بائی پاس بنائیں گے، تاکہ اپنے اخرا جات پورے کر سکیں۔ آپ کیا سمجھتے ہیں،
لندن میں آپریشن کروانا کوئی عام بات ہے۔ اس کے لئے بہت سا پیسہ چاہئے۔
کتنا پیسہ چاہئے ، یہ آپ ہم جیسے انٹرنیشنل طالب علموں اوران غیر ملکیوں سے
پوچھیں، جو یورپ ، امریکہ، آسٹریلیا وغیرہ میں رہتے ہیں۔
یہ لوگ اول تو بیمار ہی نہیں پڑتے۔ اگر ہو بھی جائیں ، تو پینا ڈول سے ہی
کام چلاتے ہیں۔ اگر بیماری زیادہ ہو تو پاکستان سے دوا منگوالیتے ہیں۔ آپ
خود اندازہ لگا لیں، جہاں غیر ملکیوں کے لئے چیک اپ کروانا اتنا مہنگاہے،
وہاں سرجری وغیرہ کے لئے کتنی رقم درکار ہو گی۔ لیکن پی ایم صاحب کو پیسہ
کی کیا کمی ہے۔ اُن کی میڑوز جو چلتی ہیں۔ میڑوز کیا ،جہا ز بھی اُن کے
اپنے ہی ہیں۔سنا ہے، پی آئی اے جہاز ، لند ن گیا تھا، جس پر پی ایم صاحب
اپنی اہلیہ کے ساتھ سلطنت واپس آئے ہیں۔ ویسے وہ نہ بھی آتے ، تو کچھ
مضائقہ نہ تھا، ملک ویسے بھی تو چل ہی رہا تھا۔ چلانے والے چلا ہی رہے ہیں۔
لگتا ہے، عنقریب پی آئی اے حکمرانوں کی ٹرانسپورٹ کے لئے ہی استعمال کی
جائے گی۔ لیکن پی آئی اے کے نئے سی او کا کہنا ہے، کہ قومی ائیر لائن جلد
منافع کمانا شرو ع کر دے گی۔ وہ یہ بتا نا بھول گئے، کہ کن کے لئے؟ویسے پی
آئی اے نے واقع کچھ نئے اقدامات کئے ہیں۔ مثلاََ اپنا کھانوں کا مینو تبدیل
کیا ہے۔ پہلے سینڈویچ وغیرہ میں سلاد ، اور قیما ، ڈلتا تھا، اب کیڑے ،اور
کاکروچ وغیرہ ڈلتے ہیں۔ پچھلے دنوں جہاز میں ایک مسافر کے کھانے سے یہ
سوغاتیں نکلیں، تو موصوف خام خواہ عملے پر برسنے لگے۔ کوئی اُن سے پوچھے کہ
بھئی ، کیڑوں نے بھی تو وہیں سے کھانا ہے، اُن کے کون سا جہاز چلتے ہیں۔
اور جب پی آئی اے نے صاف صاف لفظوں میں تنبیح کر رکھی ہے، کہ کھا پی آئیے،
تو پھرآپ بھوکے کیوں آجاتے ہیں۔ یہ سراسر آپ کا قصور ہے۔ اگر آپ کو اتنی ہی
بھوک لگتی ہے، تو گھر سے کھانے کو کچھ لے کر آیا کریں۔ کھانا لانے سے ایک
فائدہ یہ بھی ہو گا، کہ اگر فلائیٹ میں تاخیر ہو جائے(جو کہ عموماََ ہو تی
ہے) تو آپ بھوکے نہ رہیں۔ آپ یہ ہر گز نہ سوچئے گا کہ آپ ائیر پورٹ سے کچھ
کھالیں گے۔ کیونکہ اگر آپ کے پاس اتنے پیسے ہوتے تو آپ پی آئی اے پر سفر ہی
کیوں کرتے ۔ چنانچہ مستقبل میں اگر پی آئی اے پر سفر کرنے کاارادہ ہو، تو
اپنے ساتھ کھانے کو کچھ نہ کچھ ضرور رکھیں، ورنہ وہی کھانا پڑے گا ، جو
جہاز میں ملے گا۔ اور جہاز میں آپ کو چائینز فوڈ ملے گا، جو شاید آپ سے
کھایا نہ جائے۔
آخر میں ایک بارپھر آپ کو ، آپ کے قائد کی وطن واپسی پر مبارک باد۔ پی ایم
صاحب واپس تو آگئے ہیں، اب وہ جائیں گے کب، اس بارے میں ہم حتمی طور پر کچھ
نہیں کہہ سکتے۔ کیونکہ وقت کا کچھ پتہ نہیں چلتا، کل کی بات ہے کہ ڈیورڈ
کیمروں برطانیہ کے وزیراعظم تھے، آج نہیں ہیں۔ موسم بدلتے رہتے ہیں، چہرے
بدلتے رہتے ہیں، لیکن آپ کھانا ضرور لائیے گا ساتھ، ورنہ پچھتا ئیں گے۔
|