دہشت گردی کیخلاف جنگ آرمی چیف، وزیراعظم اورعوام ۔۔۔۔۔ڈٹے رہوہم تہمارے ساتھ ہیں
(Muhammad Siddique Prihar, Layyah)
چترال میں شندورپولوفیسٹیول کی افتتاحی
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ پاک فوج کی
پیشہ وارانہ صلاحیتوں اورآپریشن ضرب عضب کی کامیابیوں کی وجہ سے پاکستان
میں دہشت گردوں کیلئے زمین تنگ ہوچکی ہے۔پاک فوج نے دہشت گردوں کی کمرتوڑ
دی ہے۔اورانہیں بھاگنے کاموقع نہیں دیں گے۔آپریشن ضرب عضب ہمارے پختہ عزم
کاتسلسل ہے۔پاک فوج کی بے پناہ قربانیوں کے باعث آج ہم پرامن فضامیں سانس
لے رہے ہیں۔اس میں کوئی دورائے نہیں آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے ہی ملک میں
امن وامان کی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔وطن عزیز گذشتہ ڈیڑھ عشرہ سے دہشت گردی
کے ناسورکاشکارتھا۔دہشت گردی کے خلاف آپریشن اس سے پہلے بھی ہوئے ہیں۔ دہشت
گرد اتنی قوت سے ملک میں پھیل چکے تھے کہ انہیں ایک ہی آپریشن کے ذریعے ملک
بھرسے ختم کرناممکن نہیں تھا۔دہشت گردی کیخلاف سابقہ آپریشنز سے بھی کئی
علاقوں سے دہشت گردوں کاصفایا کرکے ان علاقوں کوکلیئرکردیاگیا۔ان آپریشنز
کادورانیہ بھی چندماہ تک محدودتھا۔آپریشن ضرب عضب چونکہ دہشت گردوں کیخلاف
حتمی آپریشن تھا اس لیے اس کا دورانیہ بھی طویل ہے۔آپریشن ضرب عضب کے نتیجے
میں ملک سے دہشت گردوں کاصفایاہوچکا ہے۔آپریشن کے دوران دہشت گردوں کی
متعدد پناہ گاہوں اوراسلحہ کے بڑے بڑے ذخائرکوتباہ کردیاگیا۔اس آپریشن کے
دوران پاک فوج کے جری جوانوں نے ان علاقوں میں بھی دہشت گردوں کیخلاف
آپریشن کیا جہاں کوئی جانے کاسوچ بھی نہیں سکتاتھا۔دہشت گردوں کے ٹھکانوں
اوراسلحہ کی تباہی سے دہشت گردوں کی کمرٹوٹ گئی۔جنرل راحیل شریف کی
موثرحکمت عملی سے دہشت گرد وں کاصفایاہوگیا ہے۔قوم نے بھی پاک فوج
کابھرپورساتھ دیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جنرل راحیل شریف نے کہا کہ آخری
دہشت گرد کے خاتمہ تک آپریشن ضرب عضب جاری رہے گا۔پاک فوج کے ساتھ ساتھ قوم
کابھی یہی عزم ہے کہ آپریشن ضرب اس وقت تک جاری رہے جب تک ملک میں ایک بھی
دہشت گردباقی ہے۔ان کاکہناتھا مصیبت کی گھڑی، وطن کے دفاع،عوام کیلئے پاک
فوج نے کبھی کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا۔خوشی ہو یا مصیبت پاک فوج دفاع
وطن کیلئے قربانی دینے سے گریزنہیں کرے گی۔یہ بات روزروشن کی طرح واضح ہے
کہ قوم کوجب بھی کوئی مشکل درپیش آئی توپاک فوج نے قوم کوسہارادیا۔زلزلہ
اورسیلاب کے دنوں میں پاک فوج ہی مشکل وقت میں قوم کاسہارابنتی ہے۔متاثرین
کومحفوظ مقامات تک منتقل کرنے اوران کی بحالی کیلئے پاک فوج
بھرپورکرداراداکرتی ہے۔پاک فوج وطن کے دفاع سے کبھی غافل نہیں ہوئی۔پاک فوج
نے ہی دشمن کاناشتہ لاہورکرنے کاپلان ناکام بنادیا۔ حملہ کرنے کے ارادے سے
آنے والے طیاروں کوواپس جانے پرمجبورکردیا۔ان کاکہناتھا کہ آج ہم جس پرامن
فضامیں ہیں وہ عوام اورافواج کی بے پناہ قربانیوں کاثمرہے۔آرمی چیف
کاکہناتھاکہ تمام آفات اورمشکلات میں پاک فوج اورایف سی نے عوام
کابھرپورساتھ دیا۔ہمیشہ کوشش رہی ہے کہ عوام کوہرمیدان میں بہترمواقع فراہم
کیے جائیں۔مجھے احساس ہے کہ چترال اورگلگت کے لوگ مشکل دورسے گزررہے ہیں۔وہ
دن دورنہیں جب ہماراوطن تعلیم وترقی،امن وسلامتی کی پہچان بنے گا۔دہشت گردی
کے خاتمہ کے بعد عسکری اورسیاسی قیادت کی توجہ ملک میں تعلیم کے فروغ
اورترقی کی رفتارتیزسے تیزتر کرنے پرمرکوز ہو جائے گی۔جس کے نتیجہ میں
پاکستان تعلیم وترقی کی پہچان بن جائے گا۔ آرمی چیف جنرل راحیل شریف آپریشن
ضرب عضب کی کامیابیوں کوپائیداربنانے اور پاکستان سمیت خطہ سے دہشت گردی کے
خاتمہ کیلئے دیگرممالک کادورہ کرکے ان کوبھی اس ناسورکے خاتمہ میں
اپناکرداراداکرنے کی ترغیب دلاتے رہتے ہیں ۔مصرکے دورہ کے دوران عبدالفتاح
السیسی اورجامعہ الازہرکے سربراہ شیخ الازہرالطیب سے ملاقاتوں میں مسلم امہ
پرزوردیا کہ وہ دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے متحدہوکرکرداراداکرے۔دورہ کے
دوران آرمی چیف نے کہا کہ مسلمان نوجوان خودکوجدیدٹیکنالوجی سے آراستہ
کریں۔انہیں روشن خیالی، اعتدال پسندی اورہم آہنگی کی جانب لانے کی ضرورت
ہے۔مقامی ہوٹل میں چین کی پیپلزلبریشن آرمی کے قیام کی ۹۷ ویں سالگرہ کی
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کاکہناتھا کہ انسانیت کی
اجتماعی بھلائی کی خاطر چین اورپاکستان دہشت گردی کی لعنت کیخلاف شراکت
دارہیں۔ہم دہشت گردی اور انتہا پسندی کی لعنت کوجڑسے اکھاڑپھینکنے کیلئے
وسیع ترعلاقائی تعاون کے خواہاں ہیں تاکہ خطے میں پائیدارامن اوراستحکام
آسکے۔ہم آپریشن ضرب عضب میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کومستحکم کررہے ہیں
اورہرقسمی دہشت گردوں کیخلاف کارروائیاں جاری رکھیں گے۔دہشت گردی، جرائم
اورکرپشن کے درمیان گٹھ جوڑ کو توڑناہماراعزم ہے۔
پاکستان سے دہشت گردی کے خاتمہ اورامن وامان کے قیام کیلئے پاک فوج نے
غیرمعمولی اقدامات کئے ہیں۔ان میں بیرون ملک سے دہشت گردوں کی فنڈنگ
روکنااورپاکستان افغانستان بارڈرمنیجمنٹ سسٹم شامل ہیں۔ملک سے دہشت گردی کے
خاتمہ کیلئے آپریشن ضرب عضب کے ساتھ ساتھ نیشنل ایکشن پلان بھی ترتیب
دیاگیاتھا جس پرعملدرآمدجاری ہے۔نیشنل ایکشن پلان کی وجہ سے ہی دہشت گردوں
کی مالی معاونت روکنے میں مددملی ہے۔ نیکٹاکے کوآرڈینیٹر احسان غنی نے
بتایا کہ دہشت گردوں کی مالی معاونت پراسٹیٹ بنک نے ایک سوچھبیس اکاؤنٹس
منجمدکردیئے۔جبکہ ایف آئی اے نے دہشت گردوں کی مددکیلئے آنے والے ایک ارب
روپے ضبط کئے ہیں۔انہوں نے کہا سوشل میڈیاکے ذریعے دہشت گردی اورانتہاپسندی
کوفروغ دینے والی دس ویب سائٹس بندکردی گئیں۔جبکہ مزید۵۳ کوبندکرنے کی
سفارش کی گئی ہے۔احسان غنی نے کہا کہ گزشتہ ڈیڑ ھ سال کے دوران نیشنل ایکشن
پلان کے تمام نکات پرعملدرآمداورملک بھرمیں آپریشنزجاری ہیں۔بارہ لاکھ
کومبنگ اوربیس لاکھ سٹاپ اینڈ سرچ آپریشن کئے گئے۔جبکہ دہشت گردوں
اورانتہاپسندوں کے خلاف سب سے زیادہ کارروائیاں پنجاب میں ہوئیں۔جن میں ایک
ہزارآٹھ سوآٹھ دہشت گردوں کوہلاک اورچارگیارہ دہشت گردوں کوپھانسیاں دی
جاچکی ہیں۔ان کاکہناتھا کہ کراچی آپریشن کے دوران ۰۷ ہزارجرائم پیشہ
افرادکوگرفتارکیاگیا۔مسلح گروپوں اورتنظیموں کیخلاف آپریشن میں ایک ہزارآٹھ
دہشت گردوں کوہلاک جبکہ پانچ ہزارچھ سوگیارہ کوگرفتارکیاگیا۔افغان مہاجرین
کواکتیس دسمبرکے بعد واپس بھیج دیاجائے گا۔احسان غنی نے کہا کہ بلوچستان
میں مصالحتی عمل کے دوران چھ سوپچیس فراریوں نے ہتھیارڈالے ہیں۔جبکہ
مزیدایک ہزاربھی ہتھیارڈال رہے ہیں۔بیرون ملک پناہ لینے والے بلوچ راہنماؤں
کوقومی دھارے میں لانے کیلئے ان سے بھی بات چیت جاری ہے۔نیکٹاکی اس رپورٹ
سے واضح ہوتا ہے کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے کتنے پختہ عزم اورقومی
جذبہ سے سرشارہوکر کوششیں کی جارہی ہیں۔یہ رپورٹ ان لوگوں کی آنکھیں کھولنے
کیلئے بھی کافی ہے جوکہتے ہیں کہ پنجاب میں آپریشن کیوں نہیں کیاجاتا۔جبکہ
یہ رپورٹ بتارہی ہے کہ سب سے زیادہ آپریشنزپنجاب میں ہوئے۔دہشت گردوں
کیخلاف آپریشن ضرب عضب کے نتائج اوردیرپابنانے کیلئے ضروری ہے کہ دہشت
گردوں کی مالی معاونت روکنے کے ساتھ ساتھ دہشت گردوں کی آمدورفت بھی روکی
جائے ۔دہشت گردوں کی آمدورفت پاکستان افغانستان بارڈرسے ہوتی رہی۔دہشت
گردوں کی افغانستان سے آمدروکنے کیلئے پاک فوج نے پاکستان افغانستان
بارڈرسیل کرکے بارڈرپرچارگیٹ نصب کرنے کالائحہ عمل ترتیب دیا ہے۔اب کوئی
بھی ویزہ کے بغیرنہیں آجاسکے گا۔اس سے افغانستان اورمغربی ممالک میں کھلبلی
مچ گئی۔ وہ اس سسٹم کوناکام بنانے کیلئے پرتولنے لگے تاہم وہ اپنی اس کوشش
میں کامیاب نہیں ہوسکے۔ اگرچہ دہشت گردی کے واقعات اب بھی ہورہے ہیں تاہم
ان واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے۔کراچی سمیت ملک بھرمیں عوام نے قدرے
اطمینان کاسانس لیا ہے۔یہ آپریشن ضرب اورنیشنل ایکشن پلان کی کامیابیوں
کاہی ثمرہے ۔اس وقت آرمی چیف کی عوام میں مقبولیت اپنے عروج پر ہے ۔ دہشت
گردی کے خاتمہ کیلئے جنرل راحیل شریف کے کردارکوقوم کی طرف سے یوں خراج
تحسین پیش کیاجارہا ہے کہ ان کی مدت ملازمت توسیع کامطالبہ کیاجارہا
ہے۔عوام چاہتی ہے کہ جنرل راحیل شریف اس وقت تک آرمی چیف کے منصب
پرفائزرہیں جب تک ملک سے دہشت گردی کاخاتمہ نہیں ہوجاتا۔ اگرچہ جنرل راحیل
شریف اپنی مدت ملازمت میں توسیع نہ لینے کااعلان کرچکے ہیں۔ہم وزیراعظم
نوازشریف سے مطالبہ کرتے ہیں کہ عوام کے بھرپورمطالبہ کومنظورکرتے ہوئے
جنرل راحیل شریف کی مدت ملازمت میں مزیدتین سال توسیع کی جائے۔کسی مجبوری
کی وجہ سے ایساممکن نہ ہوتودہشت گردی کنٹرول اتھارٹی بناکراس کی کمان جنرل
راحیل شریف کے ہاتھ میں دے دی جائے۔
وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت داخلی وقومی سلامتی اورنیشنل ایکشن پلان سے
متعلق اعلیٰ سطح کے اجلاس ہوا۔ جس سے خطا ب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف
کاکہناتھا کہ دہشت گرد اور انتہاپسند عناصر پسپا ہو رہے ہیں۔پاکستان
کوہرمذہبی اورلسانی تعصب سے پاک کریں گے۔ایسا اس وقت ممکن ہے جب ملک میں
سیاسی تعصب بھی نہیں رہے گا۔یہ مذہبی تعصب ختم کرنے کاحصہ ہے یاس کوفروغ
دینے کاپلان کہ ہرسال رمضان المبارک اورشوال المکرم کا چاند دیکھنے کے
حوالے سے فتنہ توکوئی اورپھیلاتارہا سرداریوسف کی اس مولوی سے ملاقات اوراس
کے عمرے پرجانے کی وجہ سے اس سال عیدتوملک بھرمیں ایک ہی ہوئی ہے۔
سرداریوسف اورمولوی پوپلزئی کی ملاقات کاناقابل یقین رزلٹ یہ سامنے آیا ہے
کہ خبر آئی ہے کہ مفتی منیب الرحمن کوہٹاکررویت ہلال کمیٹی کی تشکیل نوکی
جارہی ہے۔اس سے تویہی ثابت ہوتا ہے کہ مولوی پوپلزئی نے سرداریوسف کے سامنے
یہی مطالبہ رکھاہوگا کہ مفتی منیب الرحمن کوہٹادیاجائے۔اب جوقوم کوتقسیم
کرتا رہا اس کیخلاف کارروائی کرنے کی بجائے اس کے مطالبہ پرعمل کیاجارہا ہے
اورجوقوم کومتفق کررہا ہے۔جوکسی بھی فرقہ واریت اورتعصب کیخلاف ہے ۔تمام
مسالک کے علماء جس کااحترام کرتے ہیں اس پرامن عالم دین کورویت ہلال کمیٹی
کی چیئرمین شپ سے نکالاجارہا ہے۔ اب وزیراعظم ٹھنڈے دل سے سوچیں وفاقی
حکومت کایہ اقدام مذہبی تعصب کوختم کرے گایامزیداسے فروغ دے گا۔جب تعصب
پھیلانے والوں کے مطالبات مانے جاتے رہیں گے مذہبی تعصب کاخاتمہ کیسے ہوسکے
گا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف کاکہناتھا کہ محفوظ، مستحکم اورخوشحال
پاکستان کے ثمرات ہرشہری تک پہنچائیں گے۔ انتہاپسندی کانظریہ پوری
دنیاکیلئے خطرہ ہے اورپاکستان اسی کیخلاف جنگ کررہا ہے۔پاکستان ہرمذہب رنگ
ونسل کیلئے محفوظ بنایاجائے گا۔آئندہ چندسالوں میں پاکستانی عوام کومستحکم،
خوشحال اورپرامن وطن دیں گے۔دہشت گردی کیخلاف جنگ میں کسی ملک کوپاکستان
جتنانقصان نہیں ہواجس کااعتراف دوسرے ممالک بھی کررہے ہیں۔پاکستان کئی
سالوں سے دہشت گردوں کی کارروائیوں کامقابلہ کررہا ہے۔قانون نافذکرنے والے
اداروں کی قربانیوں کے باعث دہشت گردی ملک سے ختم ہورہی ہے۔وزیراعظم
نوازشریف نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب اورنیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمدسے امن
وامان کی صورت حال بہترہوئی ہے۔جس کے اثرات پوری قوم دیکھ رہی ہے۔
آرمی چیف کہتے ہیں دہشت گردوں پرزمین تنگ ہوچکی ہے۔ وزیراعظم کاکہنا ہے کہ
دہشت گردپسپاہورہے ہیں۔دونوں کہہ رہے ہیں انہیں بھاگنے نہیں دیں گے۔جبکہ
عوام بیک زبان کہہ رہے ہیں کہ ڈٹے رہوہم تمہارے ساتھ ہیں۔ جس سے واضح ہوتا
ہے کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے پاک فوج، حکومت پاکستان اورملک کی
عوام متحد ومتفق اورپرعزم ہیں۔ |
|