اسلام و علیکم
اللہ کی راہ میں، اللہ کے دین کی خاطر جان دینے کا، شہید ہونے کا بہت بڑا
ثواب ہے. اس قدر ثواب ہے کہ شہید کے خون کا پہلا قطرہ زمین پر گرنے سے پہلے
اللہ رب العزت شہید کی مغفرت فرما دیتے ہیں. اور بھی بے شمار فضائل ہیں
شہادت کی موت کے بارے میں.
آج کا دور، جس میں فتنے اس قدر پھیل چکے ہیں کہ دین پر چلنا مشکل معلوم
ہوتا ہے. پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی مبارک سنتوں کو چھوڑا
جا رہا ہے. سنتوں پر عمل کرنے والوں کو کمتر سمجھا جا رہا ہے. اور سنتوں کے
جنازے نکالے جا رہے ہیں. اسلام اور مسلمانوں کے بدترین دشمن یہی تو چاہتے
ہیں. مختلف طریقوں سے سنتوں سے بیزاری پھیلائی جا رہی ہے. گستاخیاں کی جا
رہی ہیں. ایک مسلمان ہونے کے لحاظ سے اور سرکار دو عالم صلی اللہ علیہ وسلم
کے امتی ہونے کے ناطے ہمارا فرض ہے کہ ہم ہمارے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کی
سنتوں پر مضبوطی سے عمل پیرا ہو جائیں اور سنتوں کو زندہ کرنے والے بن
جائیں. آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد بھی ہے جس کا مفہوم یہ ہے کہ ایسے
وقت میں جب امت میں بگاڑ آ چکا ہو، میری (آپ صلی اللہ علیہ و سلم کی) سنتوں
کو چھوڑا جا رہا ہو، انہیں معیوب سمجھا جا رہا ہو، ایسے دور میں کوئی
مسلمان میری ایک سنت کو زندہ کریگا، سنت پر عمل کریگا تو حق سبحانہ تعالی
اس مسلمان کو سو 100 شہیدوں کا ثواب عطا فرمائیں گے. اللہ اکبر.... کس قدر
فضیلت ہے پیاری سنتوں پر عمل کرنے کی. تو آئیے میرے پیارے مسلمان بھائیوں
اور بہنوں ..آج ہی سے بلکہ اسی وقت سے نبی پاک صلی اللہ علیہ و سلم کی
سنتوں پر عمل کرنے والے بن جائیں.
اللہ رب العالمین ہم سب کو اور پوری امت مسلمہ کو اللہ کے احکام اور حضور
صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں پر عافیت اور اخلاص کے ساتھ عمل کرنے کی توفیق
عطا فرمائے.
حدیث شریف :
حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ سردار دو عالم حضرت محمد مصطفی
صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا . جس نے میری سنت سے محبت کی اس نے مجھ
سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ میرے ساتھ جنت میں ہوگا (ترمذی)
شکریہ
آپ سب کی دعاؤں کا طلبگار. |