جِنوں کا وجود(معلوماتی آرٹیکل ضرور پڑھیں)

 ابھی میں اسٹاف روم میں بیٹھا چائے پی رہا تھا کے ہمارے بہت ہی محترم اور علمی شخصیت سر شعیب بھی ہمارے ساتھ تشریف فرما تھے ،ویسے ہی بات چلی ،بات کرتے کرتے سر شعیب بتانے لگے میں ایک بچے کو جانتا ہوں جس پر کسی بیرونی طاقت کے اثرات ہیں(جن وغیرہ)کیوں کے بچہ بتاتا ہے ایک دن میں کسی کے گھرواش روم گیا کسی نے زور سے اُس کا نام لیا اُس دن سے وہ بچہ بیمار ہے، ڈرا اور سہما ہوا ہے،بس وہاں سے میرے ذہن میں بات آئی کے جنوں پر اور اُن سے بچنے کے طریقے اپنے مسلمان بھائیوں کو بتائے جائیں تو اس آرٹیکل کو لکھنے کی سعادت ملی،پہلی بات جنوں کا وجود ہے اسی لئے اﷲ نے قرآن پاک میں ایک پورا سورہ نازل کیا ہے ’’سورہ جن‘‘۔انسانوں سے زیادہ جِنوں کی تعداد ہے میں نے یہاں تک پڑھا ہے کہ ہم چلتے ہیں جِن گرتے ہیں،اب ان کا وجود کب سے ہے ،حضرت آدم ؑ سے پہلے دو قومیں دنیا میں رہتی تھیں ایک ’’جِن‘‘دوسرے’’نسناس‘‘تو پتا چلا جنوں کا وجود حضرت آدم ؑ سے بھی پہلے کا ہے،ہمارے پیارے نبی ؐ کائنات کی ہر چیز پر نبیؐ بن کر آئے ہیں اسی طرح جِنوں کے بھی نبیؐ بن کر آئے ہیں ،جس طرح انسان مسلمان بھی ہے اور کافر بھی اسی طرح ’’جِن‘‘ مسلمان بھی ہیں اور کافر بھی ۔
’’پیغمبر ؐآپ کہہ دیں کہ میری طرف یہ وحی کی گئی ہے کے جِنوں کی ایک جماعت نے کان لگا کر قرآن پاک کو سُنا ہم نے آج ایک بڑا عجیب قرآن سُنا ہے جو نیکی کی ہدایت کرتا ہے تو ہم تو اس پر ایمان لے آئے اور اب ہم کسی کو بھی اپنے رَب کا شریک نہیں بنائیں گے‘‘(سورہ جن آیت ۱،۲)یہ ہے اچھے جنوں کی مثال،اسی قرآن میں بُرے جنوں کی بھی مثال موجود ہے جیسے:
’’اور ہم میں سے بعض نیک کردار ہیں اور بعض بد کردار اورہم طرح طرح کے گروہ ہیں(سورہ جن آیت ۱۱)
تو ابھی یہ فیصلہ ہو گیا قرآن سے کے جِن دو قسم کے ہوتے ہیں اچھے اور بُرے۔
اب پتا کیسے چلے یہ جِن اچھا ہے یا بُرا تو یاد رکھیے گا اچھا جِن کبھی کسی کو تنگ نہیں کرتا چیخنا چلانا ڈرانا یہ اُس کا کام نہیں ہے ،اور اچھا جِن نہ ہی واش روم وغیرہ میں جاتے ہیں کیوں کے یہ صفائی پسند ہوتے ہیں صاف جگہ پر رہتے ہیں جہاں مذہبی ماحول ہوتا ہے،اب رہے بُرے جِن تو وہ واش روم میں ،گندی جگہوں پر ہوتے ہیں اسی لئے رسول ؐکی بے انتہا احادیث ہیں کہ صفائی کا خاص خیال رکھو کیوں کے جہاں گندگی ہو گی وہاں ایسے گندے جِن ضرور آئیں گے،اور یہ بات بھی میں آپ کو بتا دوں کے خود ’’ابلیس‘‘بھی جنوں میں سے ہے۔
اب کیا کریں کے یہ جن ہمیں تنگ نہ کریں تو چند باتوں کا خیال کریں کافی حد تک محفوظ ہو جائیں گے باقی دعائیں وغیرہ بھی آرٹیکل کے آخر میں درج کی جائیں گی ،اب وہ کیا کام ہیں ملاحظہ فرمائیں:
۱)خوشبو لگا کر رکھیں،۲)نمازوں کی پابندی کریں،۳)صفائی کا خاص خیال رکھیں،۴)نجاست کی حالت میں نہ پھریں،۵)نجس ہوتے ہی جلد از جلد غسل کریں ،۶)واش روم جاتے وقت کم از کم استغفار چاہے ایک بار ہی کریں ضرور کریں،۷)گندی جگہوں پر کوشش کریں نہ جائیں اور اگر مجبوری میں جانا پڑے تو ’’اعوذ باﷲ من الشیطان الرجیم‘‘کا ورد کرتے رہیں، ۸)حرام کاموں سے جہاں تک ممکن ہو بچیں ،
۹)سب سے اہم یہ کے چاروں قُل،آیت الکرسی،سورہ یسین،کے بنے بنائے تعویز بازار میں ملتے ہیں اُن کو گلے میں ڈالیں تا کہ ایسے بد جِنوں سے بچا جا سکے ، ۱۰)روزانہ ایک ہی آیت کی تلاوت کریں لیکن کریں کیوں کہ اس سے بھی جِن ڈرتا اور بھاگتا ہے۔
نوٹ:یہ بات آپ کے ذہن میں آرہی ہو گی کے تعویز پر اﷲ کا نام لکھا ہے اور ہم واش روم جائیں تو بے ادبی ہو گی بات آپ کی صحیح ہے لیکن یہاں ایک شرعی مسئلہ سُن لیں پہلی بات ’’عمل کا دارومدار نیتوں پر ہے‘‘آپ کس نیت سے تعویز واش روم پہن کر جا رہے ہیں یہ اﷲ آپ سے بہتر جانتا ہے،اور دوسری بات جو تعویز آپ بازار سے لیتے ہیں وہ پلاسٹک کوٹنگ میں ہوتے ہیں پھر وہ چمڑے میں لپٹے ہوتے ہیں نجس ہونے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔
یہ وہ کام ہیں کے جن کی وجہ سے آپ گندے ،بُرے جِنوں سے بچ سکتے ہیں۔
انڈین فلموں میں حرام تبلیغ:
امڈین فلموں کا رواج تو ہمارے معاشرے میں ہے اُس میں ہم دیکھتے ہیں کہ کسی پر کوئی آفت آ گئی مشکل میں اپنے بھگوان کے پاس گیا بھگوان نے فوراً ایکشن لیا اور ایک پھول گرا کر فوراً آنے والے کو بتایا کے جا بچے جا ہم نے تیری مراد پوری کی،یہ حرام تبلیغ ہے کیوں کے خالق اور مالک صرف اﷲ ہے جس نے سب کو بنایا ہے اور جس کو انسان اپنے ہاتھوں سے بنائے وہ خدا نہیں ہو سکتا،اسی طرح آپ انڈین Horror فلم دیکھیں کے جب فلمی جِن سامنے آتا ہے تو وہ اُوم،شنکرکا نشان ہاتھ میں لے لیتے ہیں اور جِن یا بلا فوراً ڈر جاتے ہیں اور بھاگ جاتے ہیں یا قابو میں آ جاتے ہیں یہ انڈین فلموں میں ہوتا ہے اور اپنے چاہنے والوں کو دھوکا دے رہے ہیں کہ اس طرح ممکن ہے، حقیقت یہ ہے کہ اُن کا کوئی وجودنہیں ہے اور نہ ہی ایسا کوئی کارنامہ وہ کر سکتے ہیں لیکن ہاں قرآن پاک اﷲ کی کتاب ہے جس کے لئے عقلی،نقلی،اور کسی بھی قسم کی دلیل موجود ہے کے یہ کتاب بر حق کتاب ہے تو اگر کسی بھی بچے پر جِن کے اثرات ہو جائیں تو اُس کو قرآن پاک کی ’’ہوا ‘‘دیں تا کہ بچے پر اثرات ختم ہوں ہاں ایک بات یاد رکھیں کوئی بھی عمل کریں اگر وہ عقیدے سے کریں گے تو اثر کرے گا ورنہ بے کار ہو جائے گا کیوں کے اﷲ ظاہر بھی جانتا ہے اور باطن بھی۔ نیت بھی جانتا ہے اور عمل بھی۔
عمل ِ خاص:
یہ دعا بہت اہم دعا ہے اس دعا کی تاثیر بھی بہت ہے اس کو کاغذ پر زعفران سے لکھ کر گلے میں ڈال لیں تو آفات،بلیات،و حادثات سحر و ذہر و شرِشیاطین و جن و انس وغیرہ سے ۱۰۰ فیصد محفوظ رہے گا،جس کی ایک مثال آپ کے سامنے ہے:
امام زین العابدین ؑ کے زمانے میں ایک بد کردار شخص کو تین بار آگ میں ڈالا گیا لیکن نہ جَلا،پھر پانی میں ڈالا گیا نہ ڈوبا،پھر اُس کی گردن پر شمشیر چلائی گئی ،کارگر نہ ہوئی ،امام ؑ سے سبب دریافت کیا تو امام ؑ نے فرمایا اس کے پاس ایک تعویذ ہے دیکھا گیا تو اُس کے پاس یہ دعا نکلی:
بسم اﷲ الرحمن الرحیم
شروع کرتا ہوں اﷲ کے نام سے جو بڑا مہربان اور نہایت رحم والا ہے۔


یا من لا یعلم الغیب الا ھو یا من لا یدبرالامر الا ھو
اے وہ !جس کے سوا کوئی غیب کا علم نہیں جانتا،اے وہ !جس کے سوا کاموں کی تدبیر عمدہ طریقے سے کوئی انجام نہیں دے سکتا
،یا من لا یصرف السوء الا ھو،یا من لا یغفر الذنوب الا ھو
اے وہ !(اﷲ)جس کے سوا بلاؤں کو کوئی نہیں بھگا سکتا اے وہ!جس کے سوا کوئی گناہ معاف نہیں کر سکتا
یا من لا یحیی العظام الموتی الا ھو،ھو الاول والاخروالظاھر والباطن وھو بکلِ شی علیم
اے وہ!جس کے سوا مُردوں میں کوئی جان نہیں ڈال سکتا ۔وہ (اﷲ)اول سے ہے آخر تک رہے گا ۔وہ ظاہر ہے پوشیدہ ہے ہر چیز جانتا ہے
و بالحق انزلنۃوبالحق نزل،ومآ ارسلناک الا مبشراً و نذیرا۔
اور ہم نے اس قرآن کو حق کے ساتھ نازل کیا اور حق کے ساتھ ہی وہ نازل ہوااور ہم نے اے رسول!تم کو بشارت دینے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا۔
و بحقِ کھیعص و بحق الواحدالاحد الصمد الفردالذی لم
اور کھیعص کے حق کا واسطہ اور تیری یکتائی کے حق کا واسطہ ،یگانت کا،بے نیازی کا انفرادیت کا
یلد و لم یولد،ولم یا یکن لہ کفواً احد۔
تو وہ ہے جس نے کسی کو نہیں جنا اور نہ وہ کسی سے جنا گیااور نہ اُس کا کوئی ہمسر ہے۔
اللھم صلِ علی محمدو آل محمد
یا اﷲ !رحمت نازل فرما حضرت محمد ؐ اور آل محمد ؐ پر
Shahid Raza
About the Author: Shahid Raza Read More Articles by Shahid Raza: 162 Articles with 256875 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.