ایشوریا رائے سے کچھ سوال

قران شریف میں لکھا ہے کہ’’بے گناہ کو سزا دینا ،بے گناہ کو موت دینا پوری انسانیت کو موت دینا ہے۔‘‘یہ بات کوئی مسلمان لیڈر نہیں،کوئی پاکستان کا سیاستدان نہیں ،کوئی ہمارا مذہبی رہنما نہیں ،ڈاکٹر طاہر القادری نہیں،عمران خان نہیں،عزت ماب پاکستان کے وزیر اعظم نہیں بلکہ سیکولر انڈیا کی مشہور اداکارہ ایشوریا رائے کہہ رہی ہیں۔ہم سب حیران ہو گئے کہہ ایک مشہور اداکارہ بھلا قران پاک کی آیت کا حوالہ کیوں دے سکتی ہے۔وہ ایسا کیوں کہہ سکتی ہے؟تو جانیے،آج دنیا میں ہر کوئی صرف اپنے مفاد کے لیے کام کر رہا ہے اور ایشوریا رائے نے اپنے مفاد کو حاصل کرنے کے لیے ،اپنی اداکاری میں حقیقت کا رنگ بھرنے کے لیے اور اپنی فلم کو کامیاب بنانے کے لیے قران پاک کے ان مقدس آیت مبارکہ کو بیان کیا۔پس منظر میں اس بات کو واضح کرتا چلو کہ ایشوریا رائے کی حال ہی میں ایک نئی فلم آئی ہے جس کا نام ہے ’’سربجیت‘‘۔فلم میں دکھایا گیا ہے کہ ایک بے گناہ کو جو کہ غلطی سے پاکستان کی حدود میں آ جاتا ہے اس کو جاسوس قرار دے کر جیل میں بند کر دیتا ہے اور اسے پاکستانی ایک اصل مجرم رنجیت سنگھ بنا کر پھانسی کا حکم دے دیتے ہیں۔افسوس تو اس بات کا ہے کہ پاکستان کا اس فلم کے حوالے سے کوئی رد ِ عمل نہیں۔انڈیا پوری دنیا میں پاکستان کو سب سے ظالم ملک اور خود کو بہت معصوم ملک ثابت کرنے کی کوشش کر رہا ہے بلکہ اس میں کا میاب بھی ہو رہا ہے ۔

سیکولر بھارت کیFamousایکٹریس محترمہ ایشوریا سے کچھ سوال کرنا چاہتا ہوں۔آپ فلم میں حقیقت کا رنگ بھرنے کے لیے تو قرآن مجید کی آیت مبارکہ کی آڑ لے کر اپنا مفاد پورا کر لیا۔مگر اسے کشمیر میں ہونے ظلم و زیادتی نظر نا آئی۔ایک بے گناہ کو سزا دینا پوری انسانیت کی موت ہے تو تب اسے مودی کا خیال نہ آیا جو لاکھوں مسلمانوں کا قاتل ہے۔ایشوریا ہمیں یہ بتائیں گجرات کے مسلمانوں کا کیا گناہ تھا؟سربجیت کو بچانے کے لیے پورے انڈیا سے اپیل کی گئی کہ آواز اٹھائیں کہ ہر پاکستانی کو پتہ چل جائے کہ وہ بے گناہ ہے۔لیکن اب آپ کی زبان کیوں خاموش ہے جب آپ کے ملک کی آرمی جدید ہتھیاروں سے لیس معصوم،بے گناہ اور نہتے مسلمانوں پر بیلٹ گن کے شرے چلاتی ہے۔چلیں آپ ہی بتا دیں کیا گناہ تھا گجرات کے مسلمانوں کا؟آپ ہی اپنی زبان سے بیان کر دیں کہ کشمیر کے مسلمان کس بات کے خطا کار ہیں ؟کیا گناہ کیا ہے کشمیر کے مسلمانو ں نے؟آپ تو ایک بے گناہ اور معصوم کی بات کر رہی ہیں کشمیر میں تو روزانہ کی بنیاد پر کتنے معصوموں پر آپ کے سیکولر بھارت کی آرمی ظلم ڈھا رہی ہے۔بھارت یہ جان لے وہ اپنا مکروہ اور گھناؤنا چہرہ کبھی نہیں اس طرح کے ہتھکنڈوں سے چھپا سکتا ۔ایشوریا رائے صاحبہ !چند ماہ قبل گرفتار ہونے والا بھارتی جاسوس بھوشن کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟بارڈر پر کھڑے ہو کر یہ کہنا سرحد اس پار بھی ہمارے بھائی ہیں کہنا آسان ہے مگر انڈیا جو نفرت مسلمانوں کے لیے رکھتا ہے اس کا اندازہ کاش ہمارے ارباب ِ اختیار کر لیں۔جشن آزادی کے موقع پر کشمیر کے مسلمان بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کرنا ،ان کے آواز بلند کرنا ہماری دینی فرض ہے۔افسوس ہے کہ ہماری قوم انڈیا کی موویز میں اتنا مگن ہے کہ اسے بھارت کے ظلم و ستم کے پہاڑ جو کشمیر میں ڈھا رہا ہے یاد ہی نہیں۔آپ حق کا ساتھ نہیں دے سکتے تو کم از کم راستے میں کانٹے کا کردار تو نہ ادا کریں۔لو جی بڑے آئے کشمیر آزاد کرانے والے۔یہاں بیٹھ کے کشمیر آزاد کرالو گے؟ان ریلیوں کا کوئی فائدہ نہیں؟اس طرح کی باتیں تو کرنا بہت آسان ہے مگر یہ باتیں کرنے والے یہ جان لیں کہ پاکستان کا مطلب کیا ؟ لا الہ الا اﷲ اور کشمیریوں سے رشتہ کیا لا الہ الا اﷲ۔رسول اﷲ ﷺ نے ارشاد فرمایا ’’مسلمان آپس میں جسم کی مانند ہیں اگر جسم کے کسی حصے کو تکلیف ہوتی ہے تو پورا جسم درد محسوس کرتا ہے‘‘تو آج کشمیر جل رہا ہے ،کشمیر کی بہن ہمیں آواز دے رہی ہے تو ہم کو کشمیر کا درد کیوں نہیں محسوس ہوتا؟؟؟ عبدالکبیر

 
Abdul Kabeer
About the Author: Abdul Kabeer Read More Articles by Abdul Kabeer: 25 Articles with 37880 views I'm Abdul Kabir. I'm like to write my personal life moments as well social issues... View More