کتاب خدا کا تحفہ اور انسان کی بہترین دوست

خیالات و نظریاتآاْصول و قوانین احکامات و ہدا یا ت کے مجمو عہ کانام کتاب ہے۔آللہ تعالی نے جواحکامات اورہدایات انسان کی رہنمائی کے لئے ناز ل کیں اُنکو خودکتاب کانام دیاجو پہلے لوح محفوظ پر تحر یر تھیں پھر وحی کی شکل میں نبی آخر الز ماںﷺ پر نازل کی گئیں۔اس طرح انسان کی رہنمائی کے لئے پہلی چیز جو خدا کی طرف سے دویعت کی گئی وہ کتاب ہے اسی طرح د یگر انبیا ء کرام پر بھی کتا بیں نازل کی گئیں تھیں اٗنسان خدا کا بندہ ہے اور اس نے اپنے بندوں کویہ صلاحیت بخشی کہ وہ اپنے خیالات ونظر یات کااظہار تحریر کے ذریعے کرتے ہیں تہذ یب وتمد کی تر قی کے ساتھ ساتھ علو م وفنو ن میں اضافہ ہو تا گیا اس طرح کتابوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہو تا چلاگیا ۔اج دنیا میں مختلف موضوعات پر اَن گنت کتا بیں شا ئع ہو رہی ہیں جن میں علم کا سمندر موجزن ہے کیو نکہ خیا لات و نظر یات اور علوم کو صرف تصورات میں ذخیر نہیں کیا جا سکتا ۔ اس لئے انکو کتابی شکل میں محفوظ کرنا ضروری ہے خواہ وہ کیسی بھی شکل میں ہو ں تاکہ آنے والے ادوار میں ان سے استفادہ کیا جا سکے۔کتاب ماضی سے رشتہ استور کر تی ہے اور ما ضی کے تجر بات سے فا ئد ہ اٹھا کر حال کو بہتر بنا یا جاسکتا ہے اور مستقبل کے ؤے منصوبہ بندی کی جا سکتی ہے۔کتابوں کی عظمت ،وسعت، اَ ثراور علم و نظر پرگہر ے دوامی نقو ش کا معاملہ کسی تفصیل کا محتا ج نہیں ہے ۔ قرآن کی مثال ہمارے سامنے ہے دنیا کی تقریباً ۶۰ کروڑآ بادی اس کے اثر میں ہے انکا ایمان ہے کے اس کتا ب کی تعلیمات دنیاوآ خر ت کی فلا ح کا ذریعہ ہیں ۔ یہی وہ مقد س کتاب ہے جس نے انسا نیت کوا نتہائی ذلت اور پستی کی زندگی سے نکا ل کر معراج انسانیت تک پہنچادیا ہے ۔

کتابوں نے اپنے تمدن کی تر یج اور تر سیل کے علاوہ طاقتورافکاروتصورات میں تبدیلیا ں کیں اور بسا اوقات انقلابات کی راہ ہموارکی۔ کتابیں انسانی افکار واعمال پر گہر اثرڈالتی ہیں انکا حلقہ اثرصرف افراد نہیں بلکہ قوموں اور خطّوں کو بھی اپنے دائر ہ اثر میں لے لیتا ہے ۔والٹیرء کہتا ہے کہ ’’ آپ کو اس حقیقت کو شعور ہوناچا ہئے کہ جب سے دنیا بنی ہے وحشی نسلوں کو چھوڑ کر دنیا پر کتابو ں نے حکمرا نی کی ہے ‘‘جس طرح کسی فرد کی شخصیت اورکردار کا اندا ذہ اسکے دو ستوں سے لگا یا جاسکتا ہے ۔ اسی طرح کتابوں کا انتخا اور ذوق مطالعہ فر دکی سوچ و فکر اورذہنی استعدادکا آئینہ دار ہو تا ہے ۔بقول ایمر سنُ کتابیں انسان کی بہتر ین رفیق اور محسن ہیں ،،۔ کتا ب د وستی انسان دو ستی سے زیادہ مستحکم ہو تی ہے یہ کبھی اپ سے بے وفا ئی نہیں کر تی ہے ۔ کتاب ہر لمحہ ایک مشیر رہنما اور ہمدردسا تھی کی طرح آپ کا ساتھ دیتی ہیں خوب صورت تحر یر یں مزاحیہ داب ٗشعر و شا عر ی ٗ تصوف افسا نو ی ادب دینی اور دنیا وی مسا ئل پر مشتمل کتا بیں آ پکے دکھ درد با نٹ لیتی ہیں پھر ان کے مطا لعہ کے لئے وقت، جگہ اورعمر کی کو ئی قید نہیں ہو تی ۔ ہر مقا م،جگہ پر یہ آپکے سا تھ ساتھ ہو تی ہیں ۔ اگر آپ طویل سفر میں ہو ں تو آ اپکا سفر مختصر محسو س ہو گااور سفرکی تھکان کا احساس بھی کم ہو گا ۔ کہیں انتظار کی گھڑیا ں گزار نا ہوں تو کتا ب کا مطالعہ شروع کر دیں ، وقت پر لگا کراڑ جا تا ہے ، پر یشا نی یا تھکن کی وجہ سے اگر نیند کا آنا مشکل ہوتو کتا ب کا مطالعہ آپ کو جلد نیند کی آ غوش میں پہنچا دیتا ہے کسی شاعرنے کیا خوب کہا ہے۔
ہم اس لئے پڑھتے ہیں شب وروز کتا بیں
آنکھوں کو تھکن چا ہئے آرام سے پہلے

کسی بھی امتحان میں کا میا بی کی ضمانت اچھی اور معیاری کتا بوں کا مطالعہ ہے ۔ کتا بوں کا مطالعہ ہمارے ذہن کوِ جلا بخشتا ہے اور ہما ری معلو مات میں اضا فہ کرتا ہے مو جوہ دور میں آ گہی کے بغیر بقا ممکن نہیں ہے اور یہی تر قی کا ز ینہ ہے۔ کتابیں ہما ری زندگی ہی کی سا تھی نہیں بلکہ عقبی میں بھی ہما را سا تھ دیں گی قرآن و حد یث کا مطا لعہ اور ان پر عمل کر کے ہم دنیا اور آخرت دونو ں سنو ارسکتے ہیں۔
میں صا حب نظر بھی اثر بھی خبر بھی تھا
جب تک رہا تھا میرا تعلق کتاب سے
Amna Khatoon
About the Author: Amna Khatoon Read More Articles by Amna Khatoon: 17 Articles with 36428 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.