ٹوبہ ٹیک سنگھ
(Hafiz Muhammad Zeeshan Zahid, rajana)
ٹوبہ ٹیک سنگھ فیصل آباد اور جھنگ کے
درمیان میں واقع ہے.... ٹوبہ پنجابی زبان میں کنویں کو کہتے ہیں.... ایک
ایسا کنواں جس میں بارش کا پانی جمع ہو جایا کرتا تھا یہ ایک نہایت عمدہ
داستان ہے اور میں سمجھتا ہوں تاریخ میں اس کا تزکرہ ہونا چہیے اور اس پر
طلباکو ریسرچ کرنی چہیے کہ ٹیک سنگھ کون تھا؟ اور کیا محرکات تھے؟ اس کی
خدمت خلق کا عالم یہ ہے کہ اس کنویں میں بارش کا پانی اکٹھا ہو جاتا تھا تو
وہ اس کو ضاۂع ہونے سے بچاتا تھا یہ اپنے خرچ پر پانی کے مٹکے سٹور کرتا
تھا کیوں کہ یہ سینٹر ہے ہر بڑے شہر کو سڑکیں یہاں سے آتی جاتی ہیں تو یہ
لوگوں کو مسافروں کو پانی پلایا کرتا تھا..... اگر آج کے رور میں میں
سمجھتا ہوں اگر اس پر ریسرچ کی جاتی تو اس کو ضرور نوبل ایوارڈ ملتا یہ
اتنا شاندار آدمی تھا....
ٹوبہ ٹیک سنگھ کی چار تحصیلیں ہیں ایک گوجرہ دوسری کمالیہ تیسری پیر محل
چوتھی خود ٹوبہ ٹیک سنگھ شہر ہے.... ٹوبہ کی سر زمین پہ بہت سے سیاست دانوں
نے جنم لیا جن میں برطانیہ پارلیمینٹ کے رکن چودھری محمد سرور صاحب, وزیر
اطلاعت خالد احمد کھرل صاحب, چودھری اشفاق صاحب ,سابق آئی جی پنجاب شوکت
حیات صاحب ,ریاض احمد فتیانہ صاحب اور ان کی مسز وزیر بہبود آبادی رہ چکی
ہیں..... اس کے علاوہ پاکستان میں سب سے زیادہ ہاکی کے انٹر نیشنل کھلاڈی
ٹوبہ کے رہنے والے ہیں...... اور سب سے بڑی بات کہ یہاں "مند "والوں کی
برفی بہت مشہور ہے اور ان کے شاپ کیپر ا کلو سے زیادہ برفی نہیں دیتے تا کہ
سب کو مل سکے..
ٹوبہ ٹیک سنگھ میں 1970 میں سب سے پہلے کسان کانفرنس ہوئی جس میں مولانا
پیشانی صاحب اور اس کے صدر تھے فتح محمد صاحب یعنی کسانوں کی مزاحمتی تحریک
کا آغاز بھی ٹوبہ ٹیک سنگھ سے ہوا."
حافظ محمد ﺫیشان زہد . |
|