غربت و ناخواندگی…… پاکستان بمقابلہ بھارت

مؤرخہ 22 ستمبر جمعرات کے روز بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی ملٹری آپریشن روم میں گئے ، جہاں انہوں نے اپنا سارا دن گزارا اور کائن آف کنٹرول پر فوج کی نقل و حرکت کی تازہ ترین صورت حال کا جائزہ لیا ۔ پھر اگلے ہی دن جمعہ کے روز بھارت کی آرمڈ فورسز کے کمانڈرز نے دہلی میں ان سے ملاقات کی ۔ علاوہ ازیں مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھاری اور درمیانی درجہ کے ہتھیار اگلے مورچوں پر پہنچائے جارہے تھے ٗ جہاں سے آزاد کشمیر میں پاکستان کی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا جاسکتا ہے ۔

بھارت فوج کی اتنے بڑے پیمانے پر ہونے والی نقل و حمل سے بظاہر یوں معلوم ہوتا ہے کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف جنگ چھیڑنے کی عملی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں ۔ بھارت کی ان جنگی تیاریوں اور دھمکیوں کے پیش نظر پاکستانی فوج بھی الرٹ ہوگئی ہے اور اس نے بھارت پر واضح کردیا ہے کہ اگر اس نے سرجیکل سٹرائیکس کے نام پر کوئی بھی غلطی کی تو اس کا بھر پور جواب دیا جائے گا۔

پہلے یہ خطرہ تھا کہ جنگ اب چھڑی تب چھڑی ٗ تاہم گزشتہ سے پیوستہ ہفتہ کے روز بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے جنوبی ریاست کیرالہ میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بڑی مہارت کے ساتھ اپنا پینترا بدلتے ہوئے پاکستان کو غربت ، بے روزگاری اور جہالت و ناخواندگی کے خلاف لڑائی کا چیلنچ دیتے ہوئے یہ کہا تھا کہ : ’’ دیکھتے ہیں کہ : ’’ یہ لڑائی کون جیتتا ہے ٗ بھارت کا پاکستان؟ ‘‘

حالانکہ اگرحقیقت میں دیکھا جائے تو پاکستانی عوام کی بہ نسبت بھارتی عوام میں غربت و افلاس اور جہالت و خواندگی کا عنصر زیادہ پایا جاتا ہے۔اس لئے کہ بھارت وہ ملک ہے جہاں اس کے 72 کروڑ عوام کو ٹائلٹ کی بنیادی سہولیات تک میسر نہیں ۔ جہاں غربت کے مارے کروڑوں عوام آج بھی سڑکوں ، فٹ پاتھوں اور کھلے مقامات پر سونے پر مجبور ہیں ۔ جہاں ذات پات کی تقسیم اور اعلیٰ و ادنیٰ کی درجہ بندی سے عوام ایک وقت کی روٹی کو ترستے ہیں ۔ جہاں ہر قسم کے گھناؤنے جرائم کا ارتکاب سر عام کیا جاتا ہے ۔ جہاں کسی کی بھی عزت و عصمت کی چادر تک محفوظ نہیں ہے ۔ بھلاوہ پاکستان جیسے خوش حال ، پر امن اور باوقار ملک کو کیا چیلنچ کرسکتاہے؟۔

عالمی بینک کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کی بہ نسبت بھارت میں غربت کی سطح اڑھائی گنا سے بھی زیادہ ہے ۔ جس کا واضح اور صاف مطلب یہ ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو غربت کے خلاف جنگ جیتنے کے لئے اپنے پاکستانی ہم منصب کی بہ نسبت زیادہ کوششیں کرنا ہوں گی ۔ عالمی بینک کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کی 8.3 فیصد آبادی جب کہ بھارت کی 21.3 فیصد آبادی خط غربت تلے زندگی گزار رہی ہے ۔ عالمی بینک کے اعداد و شمار اور جنوبی ایشیاء میں عدم مساوات کے مقابلہ پر اس کی رپورٹ یہ ظاہر کرتی ہے کہ پاکستان میں غربت کی سطح سے نیچے رہنے والے لوگوں کی صورت حال بھارت میں غربت کی سطح سے نیچے رہنے والے لوگوں سے بہرحال بہتر ہے ، تاہم دونوں ملکوں میں انسانی ترقی کی مجموعی صورت حال ترقی پذیر ممالک کی بہ نسبت ابتر ہے ۔ عالمی بینک اور I.M.F جیسے عالمی مالیاتی ادارے دونوں ممالک کو کم آمدن والے ممالک میں شمار کرتے ہیں ۔

عالمی بینک کے 1.90 ڈالر یومیہ آمدن کے معیار کے مطابق پاکستان میں 14.1 ملین لوگ خط غربت تلے اپنی زندگی گزار رہے ہیں ، جب کہ بھارت میں یہ شرح 21.3 فیصد ہے ۔ عالمی بینک کے 3.10 ڈالر یومیہ آمدن کے خط غربت کے سخت معیار کے مطابق پاکستان کی 45 فیصد آبادی یا 76.5 ملین لوگ غریب ہیں ، جب کہ بھارت میں یہ شرح 58 فیصد ہے ، جس کا مطلب یہ ہے کہ بھارت میں 708 ملین افراد خط غربت کے نیچے اپنی زندگی گزارنے پر مجبو رہیں ۔

پاکستان پلاننگ کمیشن کے سوشل سیکٹر کے رکن کے طور پر کام کرنے والے ڈاکٹر نعیم الظفر کے مطابق پاکستان اور بھارت کو لاکھوں لوگوں کو غربت اور بھوک کے جال سے باہر لانے کے لئے آپس میں ایک دوسرے کے ساتھ مل جل کر کام کرنا ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ اس مقصد کے لئے پاک چین اکنامک کوریڈور دونوں ممالک کے لئے مشترکہ پلیٹ فارم بن سکتا ہے ۔ اقتصادی ماہرین کے مطابق پاکستان کے مقابلہ میں بھارت کو اپنے لاکھوں لوگوں کو غربت سے نجات دلانے کے لئے زیادہ سے زیادہ اقتصادی شرح نمو درکار ہے ۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ بھارت میں پاکستان کی بہ نسبت عدم مساوات بہت زیادہ ہے جس سے معلوم ہوتا ہے کہ بھارت کا گروتھ ماڈل جامع نہیں ہے ۔ عالمی بینک کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان کی بہ نسبت بھارت میں تعلیم و صحت کے شعبہ میں بھی عدم مساوات کہیں زیادہ ہے ۔

پاکستان کو غربت اور بے روزگاری کے خلاف جنگ کی دعوت دینے پر بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس وزیر اعظم نریندر مودی پر چڑھ دوڑی ہے ۔ کانگریس کے مرکزی رہنما منیش تیواڑی نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم بڑھکیں مارنے کے بجائے اپنے گھر کی طرف توجہ دیں ۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے اچانک پاکستان کے عوام کو لیکچر بازی سے لگتا ہے کہ وہ اگلا الیکشن پاکستان میں لڑنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو بھارت عوام میں پائے جانے والے غم و غصہ کا اندازہ ہی نہیں ،وہ قومی سلامتی کے ساتھ سیاست کر رہے ہیں۔

بہرحال گزشتہ چند روز سے بھارتی حکومت نے جو جنگی ماحول بنا رکھا تھا ٗ نریندر مودی کی تقریر کے معاً بعد اس کی صورت حال میں ہوشربا کمی دیکھنے کو ملی ہے ۔ ایسا لگتا ہے بھارتی وزیر اعظم پر اصل حقائق اب پوری طرح کھل کر سامنے آگئے ہیں اور بھارتی فوج نے ابھی تک انہیں گرین سگنل نہیں دیا ٗیہی وجہ ہے کہ وہ یک دم سے اپنا پینترا بدلنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔
Mufti Muhammad Waqas Rafi
About the Author: Mufti Muhammad Waqas Rafi Read More Articles by Mufti Muhammad Waqas Rafi: 188 Articles with 278923 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.