طلاق...
(Md Jahangir Hasan Misbahi, Mastung)
ایک مطلقہ ’’ رام باغ ‘‘ چوراہے سے گزر رہی
تھی، دیکھا کہ ایک سوٹ بوٹ والا شخص اپنی ہی دھن میں بولے جا رہا ہے کہ ’’
دوستو! بڑا بُرا دور آ گیا ہے، عورتوں کی کوئی عزت نہیں، اُن کا جینا مشکل
ہوگیا ہے، کوئی ایسا قانون بنایا جائے جو عورتوں کو طلاق کی لعنت سے نجات
دلا سکے۔ ‘‘
خطاب بڑا زور دار تھا۔
مطلقہ نے اپنے پاس کھڑی ایک مائی سے پوچھا :’’مائی! یہ کون ہے؟
مائی نے پہلے اُس کو گھور کر دیکھا، پھر بولی:
’’ یہ وہی شخص ہے جس کی بیوی ایک مدت سے طلاق کے بغیر رہ رہی ہے۔ ‘‘ |
|