منحوس۔۔۔۔۔

آسیہ تین سال سے اپنے ساس سسر کی جلی کٹی سن کر گزارہ صرف اس لیے کر رہی تھی کہ اس کے خاوند کے جیل سے رہا ہونے کے دن قریب آچکے تھےجو شادی کی پہلی ہی رات سے قتل کے جرم میں حوالات میں تھا یہ قتل اب کچھ شرائط پر معاف کیا جا رہا تھا کیونکہ ہوائی فائیرنگ پتہ نہیں کس نے کی تھی
وہ سج دھج کر مہندی لگا کر نیا جوڑا پہن کر آج بہت خوش تھی کہ ساس نے کہا ارے تم کیوں تیار ہوئے جا رہی ہو پنجائت میں فیصلہ ہوا تھا کہ دو لاکھ روپے اور تجھے طلاق دے کر ان کے بیٹے سے شادی کروائی جائے گی تب ہی میرا بیٹا باہر آ سکا ہے چل اب ڈرامے نہ کر جان چھوڑ ہماری منحوس کہیں کی نہ ہو تو ۔۔۔۔۔
Ahmar Akbar
About the Author: Ahmar Akbar Read More Articles by Ahmar Akbar: 21 Articles with 14541 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.