سو لفظوں کی کہانی۔ انسانیت
(Adeela Chaudry, Renalakhurd)
بچپن سے
انسانیت کے قصے سنتی آ رہی تھی۔ دل میں ایک خواہش تھی کہ انسانیت دیکھوں۔
ایک دن میں نے بجلی کی تاروں سے چپکے کوے کو دیکھا۔ اس کی ایک پکار پہ جانے
کتنے کوے غول در غول امڈ آئے۔ نہ نسل دیکھی نہ رشتہ داری بس بچانے چلے آئے
کیونکہ پکار ایک کوے کی تھی۔ ذرا سی محنت کے بعد کوا آزاد ہو گیا۔
ابو نے یہ سب دیکھا تو کہا بیٹا یہی تو انسانیت ہے۔ میں نے کہا نہیں ابو جو
ہم نے دیکھی وہ تو کویت تھی انسانیت تو کبھی کہیں نظر ہی نہیں آئی۔ |
|