سفیر امن کا درد دل
(Tanveer Awan, Abbotabad)
بسم اللہ الرحمن الرحیم
سنی علماء کونسل پاکستان کے زیر اہتمام شہدائے اسلام و استحکام پاکستان
کانفرنس کا اہتمام 28اکتوبر بروز جمعرات کوہاکی گراونڈآبپارہ اسلام آباد
میں کیا گیا،مرکزی قیادت کے علاوہ صوبائی صدور اور مختلف مذہبی و سیاسی
جماعتوں کے قائدین نے بھی خطاب کیا،مہمان خصوصی اہلسنت والجماعت کے سرپرست
اعلیٰ ،سفیر امن،نواب زمانہ مولانا محمد احمد لدھیانوی تھے،کشیدہ حالات اور
خوف وحراس کی فضاء میں آزاد کشمیر سمیت ملک بھر سے آئے ہوئے ہزاروں سنی
عوام نے بھرپور انداز میں شرکت کی ،جویقیناًان کے مضبوط ارادوں اور بلند
حوصلوں کی آئینہ دار ہے۔
سفیرامن مولانا محمد احمد لدھیانوی نے شہدائے اسلام و استحکام پاکستان
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہادتوں کا سلسلہ دور نبوت سے آج تک جاری
ہے،بدر واحد ،خندق وحنین سمیت تمام غزوات اور جنگوں میں تحفظ اسلام کے لیے
اہل ایمان اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے رہے،انہوں نے کہا کہ تحریک ناموس
صحابہ میں مولانا حق نواز شہید سے لے کر آخری شہید تک تمام شہداء کو خراج
تحسین پیش کرتے ہیں،ممبر قومی اسمبلی مولانااعظم طارقؒ کو شہید کرنے والے
دراصل پاکستان کے دشمن ہیں،مولانااعظم طارق شہید ؒ پاکستان میں عدل و انصاف
اور تعمیر و ترقی کے لیے شریعت بل کے حوالے سے جدوجہد میں مصروف عمل تھے
اور اس وقت قومی اسمبلی کے اجلاس کے لیے گولڑہ موڑ سے گزر رہے تھے کہ بے
رحم گولیوں کا نشانہ بنائے گے۔مولانا محمد احمد لدھیانوی نے اپنی شہریت کی
معطلی کے حوالے سے حکومتی اقدام پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں حب الوطنی
کی سزا دی جارہی ہے،پاکستان مردہ باد کے نعرے لگانے والے اور پاک فوج کے
خلاف انڈیا اور اسرائیل سے مدد مانگنے والے آج بھی باعزت اور ایوان بالا
اور اسمبلیوں میں موجود ہیں،انہوں نے کہا کہ وطن عزیز میں جب بھی فرقہ
واریت و بدامنی کی آگ کو بھڑکایا گیا، میں نے اس انارکی کو کنٹر ول کرکے
حکومتی رٹ کو قائم کیا، تعلیم القرآن راجہ بازارراولپنڈی کا سانحہ ہو یا
کراچی میں مولانا عبدالغفور ندیم کی شہادت ،سرپرست اہلسنت والجماعت پاکستان
علامہ علی شیر حیدری کی شہادت کا موقع ہو یا اسلام آباد ،لاہور ،کوئٹہ اور
فیصل آباد کے سانحات ہر کھٹن موقع پر کارکن کو پرامن رہنے اور قانون کا
سہارا لینے کا درس دیا ہے،جس کا اعتراف گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے
مولانا عبدالغفو ر ندیم شہید کے جنازے کے بعدمیرے ساتھ ہونے والی ملاقات
میں کرچکے ہیں۔
سفیرامن علامہ محمد احمدلدھیانوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن 2013ء
میں قومی اسمبلی کی نشست پر 74ہزار ووٹ اور صوبائی اسمبلی کی نشست پر
40ہزار ووٹ لے کر میں نے بھرپور عوامی اعتماد حاصل کیا،مگر میرے نتائج کو
تبدیل کیا گیا، میں نے تب بھی قانون کا سہارا لیا،یاد رہے کہ الیکشن
ٹربیونل نے دنوں نشستوں پر میرے حق میں فیصلہ سنایا ہے۔ انہوں نے کہا ہم نے
ہر موقع پر پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگایا ہے مگر ہمارے شناختی کارڈز کو
بلاک کرکے ہماری شہرت کو منسوخ کیا گیا،بنک اکاؤنٹس کو منجمد کیا گیا،جو
یقیناًمیرے لیے اور میرے محب وطن کارکنوں کے لیے باعث اذیت ہے۔انہوں نے
مزید کہا کہ امریکا،ایران ،بھارت اور افغانستان کی کٹھ پتلی حکومت وطن عزیز
میں عدم استحکام چاہتی ہیں،اہل سنت والجماعت پاکستان دیگر دینی جماعتوں کے
ساتھ مل کر دشمن ممالک کے عزائم کو ناکام بنانے کی کوشش کررہی ہے۔
اس حقیقت میں دو رائے نہیں ہے کہ سربراہ اہلسنت والجماعت پاکستان مولانا
محمد احمد لدھیانوی ایک صلح جو،مدبر،حلیم مزاج ،پرامن ،محب وطن ماہر عالم
دین ہیں،وطن عزیز پاکستان میں بہت بڑی تعداد میں کارکن اور مضبوط نیٹ ورک
کی حامل جماعت کا سربراہ بننے کے بعد اس بھاری ذمہ داری کو بہت احسن انداز
سے نبھا رہے ہیں،کارکنوں کی تربیت، ان میں جذبہ حب الوطنی ،مذہبی رواداری
کا فروغ،شیعہ سنی کشیدگی کے پرامن قانونی حل کی مؤثر جدوجہداور اہلسنت
والجماعت کے تمام طبقات کی آواز و موقف کو مقتدر حلقوں تک مضبوط انداز میں
پہنچانا ،آپ کی وہ خدمات میں جس کا عتراف ہر عام و خاص ،اپنا اور پرایا
کرتا ہے،ایسی شخصیت کو دیوار سے لگانا ہر محب وطن پاکستانی اور اہلسنت و
الجماعت کے لاکھوں کارکنوں کے لیے اذیت ناک اور باعث تکلیف عمل ہے۔
|
|