پانچ سواور ہزار روپے کے استعمال کے حوالے سے چند اشارات

جن پر عمل کرکے پرانی نوٹ جمع اور نئی کرنسی بآسانی حاصل کی جاسکتی ہے
بھارتی روپیہ بھارت میں استعمال ہونے والے زرِمبادلہ کی اکائی ہے۔ بھارتی روپیہ بھارت کے مرکزی بینک کی تصدیق سے جاری کیا جاتا ہے۔بھارتی روپیہ کو سو پیسے کی اکائیوں میں تقسیم کیا گیا ہے، جس کی اکائی پیسہ ہے۔بھارت کے مختلف حصوں میں بھارتی روپیہ کو مختلف تلفظ کے ساتھ لکھا اور پکارا جاتا ہے، جیسے اُردو میں روپیہ، ہندی میں روپیا، تلگو میں روپائی، تامل میں روبے، مالیالم میں روپا، مراٹھی میں روپیے اور سنسکرت میں روپیاکم وغیرہ۔8؍نومبر 2016 ء کو رات 8؍بجے ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے کالے دھن اور بدعنوانی کے خلاف بڑافیصلہ لیتے ہوئے ہزاراور پانچ سو کی رائج نوٹوں پر پابندی لگادی ہے۔اس اعلان کے بعد سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ملک ہندوستان میں جیسے قیامت صغریٰ نازل ہوگئی ہے۔بینکوں میں لمبی لمبی قطاریں،تجوریوں،گدّوں اور مختلف مقامات پردَبے ہوئے روپیوں کی گھر واپسی،جمع پونجی کے حوالے سے لمحۂ فکریہ،کم علم لوگوں کی پریشانی،پڑھے لکھے لوگوں کی کنارہ کشی،مفاد پرست لوگوں کی ہوشیاری،چوک چوراہوں پر ایک ہی بحث،ہر محفل کا ایک ہی مدعا،نیوز میں ایک ہی سرخی وغیرہ۔ان حالات کو دیکھتے ہوئے راقم کا مضمون ’’نئی کرنسی کے سُلگتے ہوئے موضوع پر چند معروضات ،اربابِ علم، اہل سیاست اور سرکردہ افراد اپنی ذمہ داریاں نبھائیں‘‘سوشل میڈیا،ویب سائٹس اورمختلف اخبارات میں شائع ہواجسے قارئین کرام نے کافی پسند کیا۔اس مضمون پر حکم دیتے ہوئے استاذ گرامی مولاناسیدمحمد امین القادری صاحب (نگراں سنّی دعوت اسلامی)نے حکم فرمایاکہ لوگ تذبذب اور کشمکش کا شکار ہیں اس لیے حکومتی قواعد وضوابط کو آسان اُردو میں قوم کے سامنے پیش کروتاکہ لوگوں کو سہولت ہو۔حضرت کے حکم پر عمل کرتے ہوئے چند اشارات درج ذیل ہیں مزید تفصیلات کے لیے حکومتی ویب سائٹس پر وزٹ کریں۔

(1)سیونگ اکاؤنٹ میں حکومت نے ڈھائی لاکھ تک ڈپازٹ کرنے کی اجازت دی ہے۔ لہٰذالمبی لمبی قطاریں لگانے سے بہتر ہے کہ تمام سرمایہ قانونی صلاح کاروں سے مشورے کے بعد بینک اکاؤنٹ میں ڈپازٹ کریں۔(2)جن لوگوں کے بینک اکاؤنٹ نہیں ہے وہ ایک فارم بھر کر،آدھار نمبر کے ساتھ ایک وقت میں پینتالیس سو روپے ایکس چینج کر واسکتے ہیں۔شاید17؍نومبر سے دو ہزار روپے ہی ایکس چینج ہوں گے۔(3)جو لوگ قطار میں کھڑے نہیں ہوسکتے وہ آدھار کارڈ اور اتھاریٹی لیٹر کے ساتھ کسی رشتے دار کے ذریعے پرانی کرنسی ایکس چینج کرواسکتے ہیں۔(4)49؍ہزار روپے بغیر پین کارڈ نمبر کے جمع کرواسکتے ہیں جب کہ پچاس ہزاریااس سے زائد رقم ڈپازٹ کرنے کے لیے پین کارڈ نمبر ضروری ہے۔(5)پانچ سواور ہزارروپے کی نوٹ کے استعمال پر حکومت نے توسیع کی ہے اور14؍ نومبرکی بجائے 24؍ نومبر ڈیڈلائن متعین کی ہے۔(6)اے ٹی ایم کے ذریعے اب دوہزار کی بجائے پچیس سو روپیہ نکالاجاسکتاہے۔(7)اب بینک سے ہر ہفتے بیس ہزار کی جگہ چوبیس ہزار روپے نکالے جا سکتے ہیں۔(8)ایک وقت میں صرف دس ہزار روپے نکالے جانے کی حد بھی ختم کردی گئی ہے۔(9)تین مہینہ پرانے کرنٹ اکاؤنٹ سے ایک ہفتے میں پچاس ہزار روپے نکالے جا سکتے ہے۔(10) اقتصادی امور کے سیکریٹری شکتی کانتاداس نے کہاہے کہ اے ٹی ایم مشینوں میں دو ہزار کی نوٹ کا کیلی بریشن ہوچکاہے جلد ہی اے ٹی ایم مشینوں سے نئی نوٹیں نکالی جاسکتی ہیں۔(11) پنشن کے لیے سالانہ زندگی سر ٹیفکیٹ جمع کرانے کا وقت 15؍ جنوری 2017 ء تک بڑھا دیا گیا ہے۔(12) شکتی کانتاداس نے کہاہے کہ مائیکرو اے ٹی ایمز کی کثیر تعداد لوگوں کو ڈیبٹ کارڈ کے ذریعے نقد رقم واپس لینے میں مدد کرنے کے لیے تعینات کیے جائے گے۔(13)پوسٹل اکاؤنٹس سے ڈاک خانوں میں نقد رقم کی فراہمی کی سہولت بڑھا دی گئی ہے۔(14)فائنانس منسٹر ارون جیٹلی نے کہاکہ آپ کے پاس جتنا بھی اماؤنٹ ہے بینک کھاتوں میں جمع کروائیں البتہ انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کے متعین کردہ رقم سے زیادہ ڈپازٹ کرنے پر ٹیکس اور جرمانہ اداکرناہوگا۔(15)ارون جیٹلی نے یہ بھی کہاکہ جو لوگ روپیہ بینک میں جمع کرنے کی بجائے سونااور زمین نقد میں خرید رہے ہیں،مستقبل میں اس حوالے سے تحقیق کے بعد کاروائی کی جائے گی۔(16)وزیراعظم مودی نے کرنسی کے اعلان کے بعد کہاکہ عنقریب بے نامی زمینوں کے حوالے سے گورنمنٹ بڑاخلاصہ کرے گی۔

٭نوٹ:ان قوانین کے علاوہ حکومت نے لوگوں کو نقد رقم کی کمی سے چھٹکارا حاصل کرنے میں مدد کرنے کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے۔جس کی تفصیلات الکٹرانک وپرنٹ میڈیااور انٹرنیٹ سے حاصل کی جاسکتی ہے۔
Ataurrahman Noori
About the Author: Ataurrahman Noori Read More Articles by Ataurrahman Noori: 535 Articles with 672842 views M.A.,B.Ed.,MH-SET,Journalist & Pharmacist .. View More