اف ہمارے یہ بھولے بھالے سیاست دان

پاکستان کو آزاد ہوئے 69 سال سے بھی زیادہ عرصہ ہووا ہے ۔ پاکستان 1947 کو ا ٓ زاد ہووا اس کی آ زادی کیلئے لاکھوں مسلمانوں نے جانوں کے نذرانے پیش کئے ا ٓزادی کے بعد پاکستان کے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان منتخب ہوئے ۔ 1951 کو جب راولپنڈی میں ایک عوامی جلسے میں لیاقت علی خان کو شہید کیا گیا تب سے ہی ملک میں اس قسم کے واقعات تسلسل ہونے لگے۔آزادی پاکستان براصغر کے مسلمانوں پر اﷲ کی ایک نعمت ہیں ۔ اس کی جتنی قدر کی جائے کم ہے ۔پاکستان اس وقت کئی مسائل سے دو چار ہے ۔ ان میں سر فہرست مسائل ،دہشتگردی،کرپشن،مشرقی و مغربی سرحدیں ، بجلی ، اور ا چھے حکمران ،ہے۔ ان مسائل میں پاکستان کب و کیسے شکنجہ زن ہو و ا ا س پر مختصر سی نظر ڈالتے ہے ۔ جیسے میں نے کہا کہ پاکستان اﷲ کی مسلمانوں پر ایک بہت بڑی نعمت ہے ۔ اس کی جتنی قدر کی کم ہے ۔ لیکن ہم نے اﷲ کی اس نعمت کی ذرا برابر بھی قدر نہیں کی پاکستان کو اﷲ نے ایٹمی ملک بنایا لیکن ہمارے ا ٓج کے حکمرانوں کو اس کا احساس تک نہیں ۔ ا ٓج سے اگر 18 سے 20 سال پیچھے جاتے ہے ہم تو پاکستان میں دہشتگردی نہ ہو نے کہ برابر تھی اس مزید پیچھے جاتے ہے تو دہشتگردی کا نام و نشان نہیں تھا ۔جس طرح دہشتگردی آ ئے روز پروان چڑ تی گئی ،جس کی وجہ ہمارے حکمرانوں کی غلط پالیسیاں ہیں ۔ ٹھیک اس ہی طرح کرپشن بھی ا ٓئے روز پروان چڑتا رہا چڑتا رہا اور پاکستان کے سیاست دان اس کرپشن نامی سمندر میں غوطیں لگا تے رہے اور نہاتے رہے ۔پاکستان شاید دنیا کا ایک انوکھا ملک ہے جس میں جب بھی کسی شخص کی حکمرانی ختم ہوجاتی ہے اور کوئی نیا شخص حکمران بن جاتا ہے تو ہماری قوم اس نئے حکمران کو برا بھلا کہنا شروع کر دیتی ہے اور سابق حکمران کی ا چھائیا ں گنناشروع کردیتی ہے ۔ اس کی مثال اسی ہے کہ کسی ملک میں ایک بادشاہ ہوا کرتا تھا جو بہت ظالم تھا اس کی ظلم کی داستان بہت دور تک مشہور تھی جب یہ ظالم بادشاہ مرنے لگا تو وقت نزع میں ؂وصیت کرتے ہوئے اپنے بیٹے سے کہا کہ بیٹا میرے مرنے کے بعد ایسا کام کرنا کہ لوگ مجھے اچھے القابات سے یاد کریں ۔ ظالم بادشاہ کی ظلم میں ایک ظلم یہ بھی تا کہ ملک میں جب بھی کوئی مرتا اور لوگ اس کو دفنا دیتے تھے ۔ تو باشاہ اپنی خادموں سے اس مردے کو قبر سے نکل وا کر اس کا کفن نکال دیتے ہیں اور پھر مردے کو دفنا کر کفن لیکر واپس آجاتے ہے ۔ باپ کے بعد بیٹے نے باپ کو بھی ظلم میں پیچھے چھوڑدیا۔ظالم بادشاہ تو صرف کفن چرا تا تھا مگر بیٹا کفن کے ساتھ ساتھ مردے کی کھال بھی اترواتا جس کی وجہ سے اس ملک کی رعایہ نے یہ کہنا شروع کردیا کہ اس تو اس کا باپ اچھا ۔ یہی حال پاکستان کا بھی ہے ایک حکومت جاتی ہے اور دوسری ا ٓتی ہے دوسری حکومت ظلم میں پہلی والی حکومت پیچھے چھوڑ دیتی ہے ۔ تب ہی عوام بادشاہ کی رعایہ کی طرح یہی کہتی ہے کہ اس سے تو وہ اچھے ۔ہمارے موجودہ سیاستدان جو ہر وقت کرپشن میں ایک دوسرے کو مات دینے کی کوشش میں مصروف ہے ۔ ان کی یہ کوشش کبھی نہیں ہوتی کہ ترقیاتی ،فلاحی اور دیگر اچھے کاموں میں ایک دوسرے کو مات دیں ۔ہمارے حکمرانوں اور سیا ستدانوں کی کرپشن کی اتنی داستانیں ہیں کہ اگر لکھنا اور گننا شروع کیا جائے تو کئی دن لگ جائے ۔موجودہ حکمرانوں کی پانامہ لیکس نے پوری دنیا میں پاکستان کی عزت کو مجروح کیا اور پاکستان میں بھی ایک توفان برپا کیا پاکستان کی سیکنڈ اپوزیشن نے اس کے خلاف درنے بھی دیئے احتجاج بھی کیا لیکن اب اسمبلی والی اپوزیشن بھی میدان میں آگئی ہے ۔لیکن ان کی مثال ایسی ہے کہ چور مچائے شور ابھی کچھ دنوں قبل اپوزیشن لیڈر نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ اگر ہم اقتدار میں آ ئے تو 90 روز میں کرپشن ختم کردیں گے ۔یہ بھول گئے کہ اس حکومت سے پہلے ان ہی کی حکومت تھی جس کو عالمی دنیا نے بھی پاکستان کی سب سے بڑی کرپٹ حکومت قرار دیا تھا موجودہ حکومت کرپشن میں ان سے کچھ کم نہیں پرکراچی میں امن لانے اور لاثانی دہشتگردوں کو قابو کرنے میں ضرور کامیاب ہوئی جن لاثانی دہشتگردوں نے اپوزیشن لیڈر صاحب آ پ کی حکومت میں کراچی کو بیگناہ انسانوں کا مقتل گاہ بنا رکھا تا کراچی سے اس کی روشنیاں چھین لی تھی کم از کم اس حکومت نے ان دہشتگردوں کو قابو کرکے کراچی کی روشنیاں تو بحال کی اپوزیشن لیڈر کا ایک اور بیان پیٹرول مہنگا ہونے پر آیا تھا کہا کہ حکومت کو عوام کے ساتھ ظلم نہیں کرنے دینگے ۔جناب عوام آپ کی حکومت کے مظالم ابتک نہیں بھولیں کہ جب پیٹرول 108 اور ڈیزل 116 روپے لیٹرتا ایسے انوکھے بیانات جاری کرنے پر میں ان سیاست دانوں کیلئے یہی کہوں گا ،اف ہمارے یہ بھولے بھالے سیاست دان، یہ اتنے بھولے بھالے ہیں کہ قلمدان وزارت داخلہ کا ہوتا ہے ان کے پاس مگر پڑھنی سورۃ اخلاص بھی نہیں ا ٓتی ان کو اور کہتے ہے کہ غلط لکھا تا میرے اسپیج پیپرمیں لکھنے والوں نے،خیر یہ تو پرانی بات ہے ا سکے بعد ایک اور بیرسٹر اور موجودہ سینیٹر نے بھی سورۃ اخلاص غلط پڑھی واضح رہے یہ وہ بیرسٹر و سینیٹر وہ ہے جن ہو نے سابق صدر کا ایک کرپشن کیس ایک روپے فیس لیکر لڑا اور معاو ضے میں سینٹ کی سیٹ لی ،اتنی کم فیس اف[ؤ ہمارے یہ بھولے بھالے سیاست دان یہ اتنے بھولے بھالے ہے کہ اپنے پچیس سالہ لیڈر کو مسلم اومہ کا لیڈرقرار دیا ،یہ وہ لیڈر ہے جو یہودیوں کو اپنا بھائی کہتا ہے جب کہ قرآن پاک میں اﷲ تعالیٰ نے واضح فرمایا ، ترجمہ ؛اے ایمان والو مت پکڑو یہود و نصاریٰ کو اپنا رفیق ،وہی اپس میں رفیق ہیں ایک دوسرے کے اور جو کوئی تم میں سے ان کی رفاقت کرے وہ انہی میں ہے ۔تو پر بتاؤ وہ مسلم امہ کا لیڈر کیسے ہو ان کے یہ لیڈر تو ہندوٗوں کے دیوالی میں وہ تمام رسومات ادا کرتا ہے جو اسلام کے قوانین سخت مخالف ہے ۔اس کے بعد بھی اس کو مسلم اومہ کا لیڈر کہا جا ئے تو سراسر ناجائز ہوگا ۔ خدارا اب بس کرو اور بند کرو اس لوٹ پوٹ اور کرپشن کی سیاست کو یاد رکھو جب سکندر اعظم کو دفنایا جا رہا تھا تو اس کی وصیت کے مطابق اس کے ہاتھوں کو قبر سے باہر کرکے باقی جسم کو ڈامپ دیا گیا تاکہ دنیا یہ جان لے سکند آیا تا خالی ہاتھ اور گیابھی خالی ہاتھ یہ دولت اور یہ شہرت تو ابو جہل ،فرعون ،نمرود ، اور ہامان کے پاس بھی تھی مگر ان کا انجام کیا ہو وا ساری دنیا جانتی ہیں ۔اب بھی وقت ہے توبہ تائد ہو جاؤ اﷲ کی لاٹی بے آ واز ہیں ۔یہ مال و دولت جو پاکستان کے خازانوں میں موجود ہے یہ قوم کی امانت ہے ۔اس میں مت کرو خیانت ورنہ جواب دینا ہوگا بروز قیامت ،اﷲ ہم سب کو ہدائت نصیب کریں اور ہم سب کا حامی و ناصر ہو(آمین)
Inayat Kabalgraami
About the Author: Inayat Kabalgraami Read More Articles by Inayat Kabalgraami: 94 Articles with 94159 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.