عید میلادالنبی محمد صلی اﷲ علیہ وسلم
(Dr B.A Khurram, Karachi)
رب کائنات نے بنی نوع انسان کی بھلائی کے
لئے کم وبیش ایک لاکھ چوبیس ہزار سے زائد انبیاء کرام بھیجے تمام انبیاء
کرام نے اپنے اپنے زمانے میں بھٹکے ہوئے لوگوں کو صراط مستقیم کا راستہ
دکھلایا حضرت آدم علیہ اسلام پہلے نبی اور محمد صلی اﷲ علیہ وسلم آخری نبی
ہیں جہاں ماہ شعبان اور ماہ رمضان کو بڑی اہمیت حاصل ہے وہاں ربیع الاول کے
بابرکت مہینہ کو بھی بڑی ہی فضیلت حاصل ہے ربیع الاول عالم اسلام میں
پیغمبر انسانیت،رسول رحمت ،جانِ ایمان،شان ِ کائنات،فخرِ موجودات،سراپا
نور،نورعلی نور،حضور نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کی ولادت باسعادت کا مہینہ
ہے ربیع الاول کو دوسرے لفظوں میں عید میلادالنبی کا مہینہ بھی کہا جاتا ہے
کیونکہ 571ہجری12ربیع الاول بروز پیرحضرت عبداﷲ اور بی بی آمنہ کے گھر رحمت
العالمین آقا جی محمد صلی اﷲ علیہ وسلم کی ولادت باسعادت ہوئی آپ صلی اﷲ
علیہ وسلم کی دنیا میں تشریف آوری سے جہالت کا خاتمہ ہوا ،بت پاش پاش
ہوگئے،لوگوں نے بتوں کی پوجا چھوڑ کر اﷲ کی وحدانیت کو تسلیم کیا ،قیدیوں
کو رہائی ملی12ربیع الاول کوآپ صلی اﷲ علیہ وسلم کے چچا ابو لہب نے اپنی
لونڈی ثوبیہ کو ولادت کے وقت بی بی آمنہ کے گھر بھیجاولادت باسعادت کے بعد
ثوبیہ بھاگتی ہوئی آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کے چچا ابو لہب کے پاس آئی اور کہا
کہ ’’ آپ کے بھائی کے گھر بیٹا پیدا ہوا ہے ‘‘تو ابو لہب نے سنتے ہی اس
خوشی میں ہاتھ کی دو انگلیوں کے اشارہ سے لونڈی ثوبیہ کو ہمیشہ کے لئے آزاد
کر دیا
آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کی ولادت باسعادت آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کے والدماجد
حضرت عبداﷲ کی وفات کے بعدبارہ ربیع الاول کوہوئی ۔آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے
حضرت حلیمہ سعدیہ ؓ کے پاس چارسال تک پرورش پائی اس کے بعداپنی والدہ
محترمہ کے پاس آگئے ۔مقام ابواء پرآپﷺکی والدہ بیمارہوئی اوروہیں انتقال
فرماگئیں۔آپ صلی اﷲ علیہ وسلم چھ سال کی عمرمیں ماں اورباپ دونوں کی محبت
وشفقت سے محروم ہوگئے ۔والدہ کے انتقال کے بعد داداحضرت عبدالمطلب نے پرورش
کی ۔داداکی وفات کے بعدآپ صلی اﷲ علیہ وسلم کی پرورش کاذمہ جناب ابوطالب نے
لے لیاپچیس سال کی عمر میں جناب ابوطالب کی اجازت سے حضرت خدیجہ ؓ سے نکاح
ہوااسوقت حضرت خدیجہؓ کی عمرچالیس سال تھی۔چالیس سال کی عمرمیں آپصلی اﷲ
علیہ وسلم نے اعلانِ نبوت کیا۔ 63سال کی عمرمبارکہ پانے کے بعد اس دنیاسے
ظاہراًپردہ فرماکرخالق حقیقی سے جاملے -
ربیع الاول کا مہینہ عالم اسلام کے مسلمانوں کے لئے مسرتوں کا پیغام لے کر
آتا ہے حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وسلم کی آمد کی خوشی میں مسلمان ربیع الاول
کے مہینہ میں اپنے گھروں میں چراغاں کرتے ہیں گلیوں بازاروں کو دلہن کی طرح
سجایا جاتا ہے ،جشن منایا جاتا ہے میلاد النبی کی روحانی محفلوں کا انعقاد
کیا جاتا ہے 12ربیع الاول کی اس سہانی صبح کی بابرکت اور باسعادت گھڑی میں
چمکا جب طیبہ کا چاند ،اس دل افروز ساعتوں پہ لاکھوں ،کروڑوں ،اربوں نہیں
بلکہ کھربوں درود و سلام ، سرکار کی آمد مرحبا،مکی کی آمد مرحبا،مدنی کی
آمد مرحبا کے نعرے فضاؤں میں گونجنے لگتے ہیں گھروں کو سجانا،گھروں میں
چراغاں کرنا،میلادالنبی کی محفلیں کرنا،نعت شریف پڑھنا،یا رسول اﷲ کے نعرے
بلند کرنا یہ سب جائز ، مستحب اور محبت رسول ہیں آقا جی محمد صلی اﷲ علیہ
وسلم کی حیات مبارکہ ہم سب مسلمانوں کے لئے راہ ہدایت ہے کیونکہ اﷲ تعالی
نے آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کو تمام جہانوں کے لئے سراپاہدایت اور رحمت
العالمین بناکر بھیجا ہے
قرآن مجید میں ارشاد ہے
وماارسلنک الا رحمۃ للعلمین
ترجمہ’’ اور ہم نے (اے محمد صلی اﷲ علیہ وسلم)آپ کو تمام عالمین کے لئے
رحمت بنا کر بھیجا‘‘ (آیت نمبر 107سورۃ الانبیاء)۔
ارشادِ باری تعالیٰ ہے۔’’لَقَدْکَانَ لَکُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰہِ
اُسْوَۃ’‘حَسَنَۃ’‘۔ ترجمہ:’’بے شک تمہیں رسول اﷲﷺکی پیروی بہترہے ‘‘۔سورۃ
الاحزاب
آقا جی حضرت محمد صلی اﷲ علیہ وسلم کی حیات مبارکہ ہمارے لئے صراط مستقیم
اور مشعل راہ ہے جو عمل مبارکہ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم نے کئے وہ سنت کہلاتے
ہیں ،سنتوں پہ عمل کرکے ہم دنیا اور آخرت دونوں کو سنوار سکتے ہیں رب
کائنات ہمیں دنیا اور آخرت دونوں کو سنوانے کی توفیق عطا فرمائے آمین ثم
آمین
نثارتیری چہل پہل پر ہزار عیدیں
سوائے ابلیس کے جہاں میں سبھی خوشیاں منا رہے ہیں
|
|