میلاد النبی منانے کا طریقہ
(manhaj-as-salaf, Peshawar)
آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پیر کے دن انکے
روزہ رکھنے کے متعلق پوھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
قَالَ " ذَاكَ يَوْمٌ وُلِدْتُ فِيهِ وَيَوْمٌ بُعِثْتُ أَوْ أُنْزِلَ
عَلَىَّ فِيهِ "
مفہوم: یہ وہ دن ہے جس میں میری ولادت ہوئ،اور اس میں میری بعثت ہوئ اور
مجھ پر وحی نازل کی گئ
(صحیح مسلم: 1162)
بغیر کسی تعصب کے عرض ہے کہ اگر آپ واقعی میلاد النبی منانا چاہتے ہیں تو
جلسے جلوس کی بجاۓ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں پر عمل کریں اور ہر پیر
و جمعرات کو روزہ رکھیں
عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَتَحَرَّى
صَوْمَ الاِثْنَيْنِ وَالْخَمِيسِ .
دوسری جگہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ
وسلم سموار (پیر) اور جمعرات کو روزہ رکھنا تلاش کرتے تھے
(سنن ترمذی،رقم 745 سنن نسائ،رقم: 2187 دارالسلام میں اس پر صحیح کا حکم
درج ہے.)
اس لیے ہمیں چاہیے کہ بدعتوں کی بجاۓ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت
صحیح اعمال کو معلوم کریں، اور ان پر ثابت قدمی سے عمل کریں، آمین |
|