نادان لڑکیاں ( چھٹی قسط)

ایک دن حماد کا فون آیا وہ بہت خوش تھا اس کی بھتیجی پیدا ہوئی تھی- اس کا نام اس نے حریرہ رکھا -اس نے پری حریرہ کی بہت سی پکچرز بھی سینڈ کی اب اکثر اس کے باتوں میں حریرہ کا زکر ہونے لگا تھا اور حد سے زیادہ ہونے لگا تھا- حریرہ آج روئی آج ہنسی ، بہت ہوشیار ہے حریرہ مجھے دیکھ کر ہنسنے لگتی ہے کبھی اس کی وڈیوں بنا کر پری کو سینڈ کرتا- حرت کی بات تھی اس کے اور بھی بھتیجے اور بھتیجیاں بھی تھیں کبھی اس کا زکر تو اس نے ایسے نہیں کیا تھا -آخر حریرہ کے لیے اتنا پیار کیوں- پری کے ذہن میں کبھی یہ سوال آیا ہی نہیں - اس بھولی سی لڑکی سے ذیادہ تو کوئی بھالو عقل مند ہوگا - اس کو تو بس حماد کی ہر ہر بات پسند تھی - ہر ہر بات پسند آتی تھی-
ایک دن پورا دن حماد کا فون نہیں آیا اور نہ ہی کوئی مسیج پری نے اس کا مسیج کیا اور کال بھی لیکن اس کا فون بند جا ریا تھا یہ کوئی بڑی بات نہیں تھی مگر پریشے پریشان ہوگئی تھی وہ اگر بزی ہونے کی وجہ سے کال نہیں کرتا تھا تو مسیج تو ضرور کرتا تھا- ایسا تو کبھی ہوا ہی نہیں تھا - کہ پریشے اس کو کال یا مسیج کرے اور وہ رپلائی نہ کرے - سارا دن وہ چھپ چھپ کر کالج میں روتی رہی تھی ایک دن ہی اسے ایسا لگا تھا کہ وہ اسے چھوڑ گیا ہے- پتا نہیں کیوں یہ خوف اس کے اندر مسلسل قائم تھا حماد پر مکمل یقین کے باوجود یہ خوف گاہے بگاہے اس میں در آتا ہے ایک دن اسی خوف کے زیر اثر اس نے حماد سے کہا تھا -
مجھے کبھی بھی نہ چھوڑنا ورنہ میں مر جاؤں گی------
اس بات سے حماد بہت خفا ہوا تھا
کیا میں تمہیں بے وفا لگتا ہوں؟ میرا سچا پیار تمہیں فلرٹ لگتا ہے؟ ٹیل می--------
میں تمہیں ضرور چھوڑتا اگر میں بے وفا ہوتا-
پری چپ رہی
میں نہیں جانتا پری تم نی ایسا کیوں سوچا بس مجھے اتنا معلوم ہے کہ مجھے تم سے محبت ہے اور رہے گا آج بھی زندگی ہو کل بھی رہوگی دوبارہ اگر ایسی فضول بات کی تو میں سچ میں تمہیں چھوڑ دونگا-
اور پھر دوبارہ اس نے ایسی فضول بات کی ہی نہیں شادی کا وعدہ بھی حماد نے خود ہی کیا تھا اور وہ جانتی تھی کہ اگر وہ اتنا رحم دل اور سچا تھا تو وعدے کا بھی پکا ہوگا- وہ اسے کبھی بھی چھوڑ کر نہیں جائے گا -اس پر اتنا یقین ہونے کے باوجود جانے کیوں اچانک بیٹھے بیٹھائے اس کو عجیب سے خوف گھیر لیتے تھیں - اگر وہ مجھے نہ ملا تو ، اگر وہ میرے نصیب میں نہ ہوا تو؟، اگر اس نے مجھے چھوڑ دیا تو؟ اگر کوئی اور پروبلم ہوئی تو---- اتنے سارے تو کا جواب اس کے پاس نہیں تھا - اور آج جب اس نے رابطہ نہیں کیا تو پری کو اپنے خوف پر یقین ہونے لگا - رو رو کر اس نے اپنا برا حال کر دیا - بار بار فون کرتی مگر نمبر بند آرہا تھا سارا دن روتی رہی روتی رہی - ہچکیاں دباتی رہی خاصی دیر رونے سے اس کی آنکھوں میں سوجن آگئی تھی - امی نے دیکھا تو پریشان ہوئی
پری بیٹا یہ تمہاری آنکھیں کیسی ہو رہی ہیں تم ٹھیک تو ہونا؟
اس نے نفی میں سر ہلا کر کہا
میں ٹھیک ہو امی آپ فکر نہ کرو شاید آنکھوں میں کچھ پڑ گیا تھا اس لیے ریڈ ہے میں ابھی کوئی آئنٹ منٹ لگا لوں گی ٹھیک ہو جائے گا -
امی نے اس کی طرف ایسے دیکھا جیسے کہہ رہی ہو پری کیا یہ سچ ہے ؟ شام کو شہیر آن لائن ہوا پری کو دیکھتے ہی بولا
پری آر یو اوکے؟
umama khan
About the Author: umama khan Read More Articles by umama khan: 3 Articles with 3080 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.