کرسمس ڈے 25دسمبر
(Akhtar Sardar, Kassowal)
کرسمس کے موقع پر مسیح برادری کے لئے ایک تحریر |
|
ہر مذہب میں خوشی کے دن ہوتے ہیں اور
عیسائیوں کے لیے خوشی کا دن حضرت عیسیٰ کی ولادت کا دن ہے ۔کرسمس دو الفاظ
کا مرکب ہے christ حضرت عیسیٰ علیہ السلام مسیح اور mass عوام ،اجتماع ،اکھٹے
ہونا کو کہتے ہیں ۔کرسمس کا مطلب ہوا مسیح کے لیے اکھٹے ہونا۔ یہ لفظ کرسمس
چوتھی صدی عیسوی میں ملتا ہے ۔یعنی کرسمس چوتھی صدی سے باقاعدہ طور پر
منائی جانی شروع ہوئی ،کرسمس کے علاوہ اسے نوائل ،یول ڈے نیٹوی کے ناموں سے
دنیا میں اور پاکستان میں بڑا دن کے نام سے جانا جاتا ہے ۔یہ مسیحوں کی عید
کا دن ہوتا ہے ۔25دسمبر کو پوری دنیا میں مسیحی برادری مذہبی جوش وجذبے سے
کرسمس ڈٖے منا تی ہے۔
ہم سب خوش رہنا چاہتے ہیں ،خوشی کو پسند کرتے ہیں ،بلکہ ہماری زندگی کی
زیادہ تر تگ و دو کا مقصد بھی خوشی کا حصول ہی ہوتا ہے ، اﷲ تعالی بھی خوشی
کو پسند کرتا ہے ۔جو کسی اور کے لیے دکھ کا باعث نہ ہو ،دنیامیں آبادی کے
لحاظ سے عیسائی سب سے زیادہ ہیں ۔پونے دو ارب کے قریب اگر دنیا کی آبادی
سات ارب مان لی جائے تو ،انسان کسی بھی ملک ،فرقہ،گروہ،مذہب و دین ،قوم و
نسل کا ہو اسے خوشی عزیز ہے اس خوشی کے لیے ہر ملک ،قوم ،مذہب میں کچھ دن
مخصوص ہوتے ہیں۔ جن کو خوشی کے دن یعنی عید کہا جاتا ہے ۔
عیسائیوں میں اس دن کو منانے میں بھی تضاد پایا جاتا ہے۔ مختلف فرقے جو
عیسائیت میں ہیں۔ ان کے دن بھی الگ الگ ہیں ۔ مثلاََ25َ دسمبر کو رومن
کیتھولک اور پروٹیسٹنٹ کلیسائی ،6 جنوری کو مشرقی آرتھوڈوکس کلیسائی،اور 19
جنوری کو ارمینیا کلیسائی مناتے ہیں ۔ایک بات درست ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ
اسلام کی درست تاریخ پیدائش کا تعین ممکن نہیں ہے ۔کہا جاتا ہے کہ حضرت
عیسیٰ علیہ السلام کی ولادت سے پہلے 25 دسمبر ایک مقدس دن کے طور پر آفتاب
پرستوں میں منایا جاتا تھا ۔قرآن پاک میں سورۃ مریم کے مطابق حضرت عیسیٰ ؑ
کی ولادت کھجوروں کے موسم میں ہوئی جو کہ فلسطین میں مئی تا اگست ہوتا
ہے۔اور انجیل مقدس کے مطابق ایسا موسم جب گڈریے اس رات بھیڑوں کو لیے بیت
اللحم میں لیے ہوئے تھے ،اس سے بھی ایسا موسم خیال میں آتا ہے۔
جب سردی یا بارش نہ ہو بلکہ گرمایا بہار کا موسم ہو ۔یہ توسب ہے ایک بات
اور بھی کہ جیسا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ موسم رفتہ رفتہ بدل جاتے ہیں ۔ہر
سال چند دن کا فرق پڑتا ہے شائد ولادت حضرت عیسیٰ علیہ السلام اسی تاریخ یا
ماہ کو ہوئی ہو ۔اﷲ کے نبی حضرت عیسیٰ ؑ کے ماننے والے دنیا بھر میں ہر سال
25دسمبر کو ان کی سالگرہ مناتے ہیں اور یہی دن ان کی عید کا ہوتا ہے، جس
طرح ہم مسلمان عید پر ایک دوسرے کو تحفے تحائف دیتے ہیں اسی طرح مسیحی
برادری بھی ایک دوسرے کو گفٹ دیتے ہیں ۔
نئے ملبوسات خرید کر پہنتے ہیں اور اپنے گھروں کے علاوہ چرچ میں عبادات کی
جاتی ہیں، موم بتیاں روشن کی جاتی ہیں اور حضرت عیسیٰ کے حضور نذرانہ عقیدت
پیش کیا جاتا ہے، مسیحی برادری میں کرسمس پر سانتا کلاز کا بھی بچوں کے لئے
عجیب و غریب اور دلچسپ کردار ہے جس کے بارے میں بچوں کو بتایا جاتا ہے کہ
اس دن سانتا کلاز ہر گھر میں آتے ہیں اور بچوں کے لئے تحفے تحائف اور
کھلونے دے کر جاتے ہیں سانتا کلاز کے بارے میں ذکر حضرت عیسیٰ ؑ کے قبل
رومن ایمپائرز کے دور میں یا پھر شائد اس سے بھی قبل تھاکہ جب موسم بدلتا
ہے اور برف باری ہوتی ہے تو آسمان سے کوئی فرشتہ اترتا ہے جس کے بال اور
داڑھی سفید برف کی مانند ہوتی ہے اور وہ بچوں کے لئے تحفے لے کر آتا ہے ۔
مسیحی کمیونٹی نے جب حضرت عیسیٰ ؑ کی سالگرہ کا دن منانا شروع کیا تو انہوں
نے بچوں کے دلوں میں اس کردار کے با رے میں ایک مذہبی احترام پیدا کر دیا
اور بچوں کو اس کے بارے میں مختلف واقعات سنائے جاتے ہیں اور پھر ہر گھر
میں رات کو ایک کرسمس بھی سجایا جاتا ہے اور والدین بچوں کے لئے کھلونے لا
کر اس میں چھپا دیتے ہیں صبح کو جب بچہ اٹھتا ہے تو اسے بتایا جاتا ہے کہ
رات کو سانتا کلاز آپ کے لئے تحائف چھوڑ کر گئے تھے، جب بچے کرسمس ٹری میں
اپنے لئے تحفے دیکھتا ہے تو وہ حیرت انگیز خوشی کے جذبات اس کے دل میں
سانتا کلاز سے محبت پیدا کر دیتے ہیں۔
|
|