محمد علی جناح سے قائد اعظم

پچیس دسمبر اٹھارہ سو چھہتر کو کراچی میں جناح پو نجا کے ہاں ایک بچہ پیدا ہوا جسکا نام محمد علی جناح رکھا گیا جس نے ابتدای تعلیم کراچی سے حاصل کی اور شروع سے اس بچے میں قایدانہ صلاحتیں اجاگر ہونا شروع ہویں اور یہ بچہ دن رات پڑھای میں مصروف رہتا ایک دفعہ رات کو دیر تک یہ بچہ پڑھ رہا تھا تو بہن نے کہا بھای اب سو جاو کافی رات ہو چکی ہے تو اس بچے نے جواب دیا کہ میں بھی سو گیا تو بڑا آدمی کیسےبنوں گا ایک دفعہ ایک ٹیچر نے کلاس میں بات کی کہ کامیاب وہی ہوتا ہے جو چھٹی نہیں کرتا کچھ بھی ہو جاے تو ایک دفعہ موسم خراب تھا کوی بھی سکول نہ آیا مگر محمد علی جناح اکیلا سکول پہنچ گیا تو استاد نے پوچھا اور تو کوی نہیں آیا آپ بھی نہ آتے تو اس بچے نے جواب دیا اگر میں بھی نہ آتا تو میرے اور دیگر میں کیا فرق رہ جاے گا محمد علی جناح ابتدای تعلیم مکمل کرنے کے بعد اعلی تعلیم کیلیے انگلستان چلے گے اور وہاں سے بیر سٹری کی ڈگری حاصل کی اور کم عمر ترین بیریسٹر کا اعزاز حاصل کیا اور واپس آکر پریکٹس شروع کردی اور چند دنوں میں اعلی پاے کے وکلا میں شمار ہونے لگا اور آہستہ آہستہ سیاست میں دلچسپی لینا شروع کر دی آپ پہلے اندین نیشنل کانگرس میں شامل ہوے اور ہندو مسلم اتحاد کے سفیر کہلاے اور آپ نے پہلے کوشش کی کہ ہندو مسلم ملکر انگریزوں سے چھٹکا را حاصل کر یں مگر بعد میں جلد آپکو احساس ہوگیا کہ کانگریس صرف ہندو اور انگریزوں کے مفادات کیلیے کام کرتی ہے اس کے بعد آپ مسلم لیگ میں شامل ہوگے شروع میں آپ اپنی پریکٹس میں مصروف رہے مگر آہستہ آہستہ آپکو کو مسلمانوں کی حالت کا احساس ہوا اور آپ نے باقاعدہ سیاست میں ایکیٹو ہوگے اور سیاست میں مسلمانوں کا مقدمہ لڑنا شروع کر دیا اور مسلمانوں کی صحیح طریقے سے نمایندگی شروع کر دی اور جب آپ نے چودہ نکات پیش کیے تو اس وقت صحیح معنوں میں مسلم لیگ کا رنگ نظر آیا اس کے بعد ہندو نے نہرو رپورٹ پیش کی اور تحریک میں آہستہ آہستہ تیزی آتی گی اور تیس مارچ انیس سو چالیس کو پاکستان کی واضح شکل سامبے آگی اور اس کے بعد محمد علی جناح نے انگریزوں اور ہندوو ں کو مجبور کر دیا اور آ خر کار وہ دن آگیا جب تقسیم ہند کا معاملہ آن پہنچا اور چودہ اگست انیس سو سینتالیس کو پاکستان ایک آزاد ملک کی حیثیت سے دنیا کے نقشے پر نمودار ہوا اور محمد علی جناح اسکے پہلے گورنر جنرل بنے اور قوم نے آپ کو قاید اعظم کا خطاب دیا اور آپ نے ایک سال میں اس نی ریاست کو اپنی ولولہ انگیز قیادت میں اپنے پاوں پر کھڑا کر دیا اور دن رات کام میں مصروف رہے اور آپکی ولولہ انگیز قیادت سے مسلمانو ں کو ایک عظیم تحفہ دیا اور مسلمانوں پر ایک عظیم احسان کیا اور آج اس عظیم تحفے کو ستر سال ہو گے ہیں اور آج پاکستان ترقی کی راہ پر چل پڑا ہے اور ایک ایٹمی طاقت ہے اور انشااللہ قاید و اقبال کے خوابوں کے مطابق ہم اسے بنایں گے اور انشااللہ ہمارا وطن قیامت تک قایم رہے گا اور انشا اللہ قاید کا تحفہ کا سبز یلالی پرچم قیامت تک لہراتا رہے گا پاکستان زندہ باد قاید اعظم پایندہ باد -
Muneer Ahmad Khan
About the Author: Muneer Ahmad Khan Read More Articles by Muneer Ahmad Khan: 303 Articles with 334516 views I am Muneer Ahmad Khan . I belong to disst Rahim Yar Khan. I proud that my beloved country name is Pakistan I love my country very much i hope ur a.. View More