آج میں نے اپنے کالم کا عنوان بھارت کے
معروف اداکار فنکار اوم پوری کی ہلاکت کے حوالے سے رکھا ہے ، اس سے قبل کہ
میں اپنے موضوع کی جانب بڑھوں ہمیں سب سے پہلے بھارت کا سیاسی ،
مذہبی،سماجی و معاشرتی اورعسکری پس منظر پیش کرنا پڑیگا کیونکہ اس کے بغیر
میں اپنے عنوان کے مطابق بات مکمل نہیں کرسکتا ۔۔!! پاک بھارت دو پڑوسی ملک
ابتدا ہی سے ایک دوسرے کی مخالف سمت میں رہے ہیں ، اسکی سب سے بڑی وجہ
بھارت کے مذہبی اور سیاسی حلقے میں پاکستان کے وجود کو برداشت نہیں کیا جو
سلسلہ اب تک جاری و ساری ہے اس کت برعکس پاکستان میں بھارتی فنکار ہو یا
کھلاڑی یا پھر دیگر شخصیات کسی کے ساتھ بھی غیر اخلاقی و غیر انسانی رویہ
کبھی بھی نہیں برتا گیا چاہے مذہبی حلقہ ہو یا سیاسی اس کی سب سے بڑی وجہ
مسلمانوں کے دین اسلام کی تعلیمات ہیں۔۔!
بھارت میں وقت کے گزرنے کے ساتھ ساتھ پاکستان کے متعلق مسلسل بھارتی خفیہ
ایجنسی را اور انتہا پسند ہندو جماعتوں نے ان دونوں ممالک کو کبھی بھی
تجارتی و ثقافتی بنیاد پر قریب نہیں آنے دیا گیا ، بھارت کے انتہا پسند
جماعت اورخفیہ ایجنسی را جانتی ہے کہ اگر پاک بھارت کی ثقافت، تجارت، کھیل
اور سیاحت کے میدان کو پروان چڑھایا تو ان کی سیاست اور سازشیں نہیں ہوسکیں
گی اور نہ ہی قومی خذانے سے ملنے والی بھاری رقوم میسر آسکے گی یہی بات
دونوں جانب ہے، پاک بھار ت اچھے تعلقات سے دونوں عوام کو معاشی فائدہ
کیساتھ ساتھ ترقی کے میدان میں بھی اضافہ ہوگا ، پاک بھارت کشیدگی کی وجہ
سے دونوں ممالک کی عوام کو نا تلافی نقصان ہورہا ہے مگر سیاست اور خفیہ
ایجنسی کو کئی گناہ فائدہ حاصل ہے، جنگ کبھی بھی مسلہ کا حل نہیں رہی ہے
یہی وجہ ہے کہ ترقی یافتہ ممالک جنگ سے دور اور تعمیراتی معاملات میں آگے
رہتی ہیں۔گزشتہ بھارت میں انتخابات میں بھارت کی سب سے بڑی انتہا پسند
جماعت بی جے پی کامیاب ہوئی ، راجستان کے سابق وزیر اعلیٰ نریندر مودی نے
اپنے دور وزیر اعلیٰ میں سمجھوتہ ایکسپریس سمیت کئی پاکستان کے خلاف معرکہ
کیئےپاک دشمنی کی وجہ شہرت میںاضافہ ہوا اور سابقہ انتخابات میں کامیاب
ہوئے، ان کی کامیابی کے بعد وزیر اعظم بھارت کے منصب پر برجمان ہوکر بھارتی
انتہا پسند جماعت اور سیاسی لیڈروں کو باآور کرایا کہ وہ پاک دشمنی میں کس
حد تک جاسکتے ہیں ، یہی وجہ ہے کہ بھارت سیکولر ملک ہونے کا دعویدار کھل کر
سامنے آگیا اور بھارتی حکومت ، بھارتی خفیہ ایجنسی نے پوری دنیا کو واضع
کردیا کہ وہ انتہا پسندی میں کس حد تک انسانی اقدار، اخلاقیات کو پاش پاش
کرسکتے ہیں، بھارت کی سیاسی انتہا پسند جماعت بی جے پی نے اپنے اقتدار میں
آتے ہیں مسلمانوں کا قتل اور بھارت میں ہندوؤں کے بھی خلاف ہوگئے درحقیقت
بی جے پی کو یہ برداشت نہیں کہ بھارت میںاور بھارتیوں کی جانب سے سیکولر
ازم کی کوئی بات کرے اسے انتہاپسند ہندو ظلم و بربریت کی بھینٹ چڑھادیں گے
، بی جے پی نے بھارت بھر میں نہتے مسلمان طالبعلموں کا قتل عام کیا ،
درسگاہوں کے دروازے بند کردیئے، سرکاری روزگار سے محروم کیا، بھارت کی
انتہا پسند جماعت بی جے پی نے نہتےمقبوضہ کشمیریوں کی ہلاکت کا سلسلہ گزشتہ
سال کے اوائل سے شروع کیا جو ابتک جاری ہے ، مسلمانوں کی عبادت گاہیں بند
کردی گئیں، مقبوضہ کشمیری رہنماؤں کو قید و نظر بند کیا ہوا ہے ، زہریلی
گیس کی فائرنگ سے نا صرف ہلاکتیں ہورہی ہیں بلکہ بچنے والے نہتے مقبوضہ
کشمیری معزور بھی ہوگئے، بی جے پی نے جہاں سکھ برادری، عیسائی برادری سمیت
ہر اقلیتی گروہ پر اپنے ظلم و بربریت کے پہاڑ کھڑے کردیئے، بھارت کے سیکولر
پسند لوگ سیکولر عمل تو عمل بات بھی نہیں کرسکتے کیونکہ حال ہی میں ایک بہت
بڑا سانحہ پیش آیا ہے جو بھارت کی موجودہ حکمراں جماعت کے چہرے اور مقصد
کی عکاسی کرتا ہے۔۔۔!! بھارت میں پاکستانی شاعر، مصنف، اداکار، گلوکار،
مزاحیہ فنکارسمیت دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات پر
پابندیاں عائد کردیں، تمام سفارتی اخلاقیات کو رد کردیا گیا، یہی نہیں بی
جے پی حکمراں جماعت نے بھارت کے معروف آرٹ اداکار فنکار اوم پوری کو پاک
بھارت دوستی اور اچھے تعلقات کے مشورے پر بھارتی خفیہ ایجنسی کیساتھ بی جے
پی نے غنڈوں نے گلا دبا کر اور سر پر شدید چوٹ لگا کر ہلاک کردیا، پوسٹ
مارٹم رپورٹ کے مطابق اوم پوری کو بھاری چوٹ لگاکر ہلاک کیا گیا ہے، اوم
پوری اُن فنکاروں اداکاروں میں سے ایک تھے جو امن اور خوشحالی کے سفیر تھے،
اوم پوری کا قصور صرف یہ تھا کہ انھوں نے بی جے پی اور ر ایجنسی کو ان کا
اصل چہرہ دکھادیا تھاجس پر بی جے پی اور بھارتی خفیہ ایجنسی رابرداشت نہ
کرسکے اور انھوں نے اپنے ہی ملک کےلیجنڈ فنکار و اداکار اوم پوری کو قتل
کرڈالا ، اپنے جرم کو دل کا دورہ کہلانے پر بضد تھے مگر گھر والوں اور
خاندان کی جانب سے میڈیکل پوسٹ مارٹم کرانے کے بعد رپورٹ نے حقیقت آشکار
کردیا، بھارتی انتہا پسند جماعتیں اور خود بھارتی خفیہ ایجنسی را اپنے جنون
اور پاگل پن میں اس قدر بہک گئیں ہیں کہ غلطی پر غلطی کیئے جارہی ہیں
،پاکستان دشمنی میں جو جو سازشیں رچائی ہر سازش ناکام ہوئی۔۔۔!! معزز
قائرین ! دنیا کی تاریخ گواہ ہے کہ وہ ملک یا قوم جس نے اپنے مستقبل کو
بہتر بنانے کیلئے از خود اصلاح نہیں کی بلکہ دوسروں کے خلاف سازشیں یا جنگ
کرتی رہی وہ کبھی بھی ترقی و بلندی کی جانب نہیں بڑھ سکیں اور اس فعل سے
قومیں اور ملک تباہ و برباد ہوئے ، آج ہم بھارت اور پاکستان کی جانب
دیکھتے ہیں تو ہمیں دونوں جانب مختلف عمل نظر آتا ہے بھارت جو کئی سالوں
سے پاکستان کے خلاف افغانستان اور ایران کو ملاکر سازشیں کرتا چلا آرہا ہے
سوائے ناکامی و نامرادی کے کچھ حاصل نہ ہوا جبکہ دوسری جانب نہایت افسوس
اور دکھ کیساتھ یہ حقیقت بھی بیان کرنی پڑیگی کہ پاکستان میں بھی ضمیر فروش
اور غداروں کی کمی نہیں اس کیسب سے بڑی وجہ ہمارا نظام ہے کیونکہ پاکستان
میں قانون مچانوں میں بند کرکے رکھا ہوا ہے ، آئین و قانون پر ڈھیر ساری
مٹی لدی ہوئی ہے، اس قدر کمزور اور لاغر بنادیا گیا ہے کہ جو چاہتا ہے اسے
ٹھو کر مارکر پھنک دیتا ہے ، قانون کے رکھوالے اسے کسی طوائف کی طرح فروخت
کرتے نظر آتے ہیں اس کی فروخت تھانوں اور کچہریوں میں دیکھی جاسکتی ہے،
اسی بابت ہمارے ملک کے نامور شخصیات کی ٹارگٹ کلنگ بآسانی ہوجاتی ہے ،
بھارتی خفیہ ایجنسی را نے انہیں ضمیر فروشوں کے ہاتھوں رائیس امروہوی، سابق
گورنر حکیم سعید ، بینظیر بھٹو،ضیا الحق جیسی کئی اہم ہر شعبہ ہائے زندگی
سے تعلق رکھنے والی شخصیات کا قتل کرایا لیکن عدالتوں اور تھانوں کے ناقص
نظام کی وجہ سے آج تک قاتل نہ تو پکڑے گئے اور نہ ہی سزا دی گئی، سانحہ
بلدیہ ٹاؤن فیکٹری ہو یا سانحہ اے پی ایس کے دہشت گرد تعجب و حیرت کی بات
تو یہ ہے کہ جن کے ہاتھوں ان دہشتدرگوں کی ڈوریں ہیں یعنی سہولت و معاون
کار انہیں کبھی بھی گرفت میں نہیں لیا گیا اس میں ہماری جہاں ایجنسیوں کی
کوتاہی شامل ہے وہیں افواج پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں کی خاموشی بھی لمحہ
فکریہ ہیں کیونکہ سابق جنرل راحیل شریف اور ان کے رفقائے کار کور کمانڈروں
نے عہد کیا تھا کہ بلا تفریق ان کے خلاف ایکشن کیا جائیگا لیکن سندھ ہو یا
پنجاب، بلوچستان ہو یا کے پی کے ان تمام صوبوں کے سیاسی لوگوں کے خلاف کوئی
کاروائی نہیں کی گئی سوائے ایم کیو ایم کے، یکطرفہ کاروائی سے تمام مثبت
نتائج بے سود ہوسکتے ہیں ، پاکستان آرمی کو چاہیئے کہ وہ ہر اس گروہ یا
جماعت جس کا تعلق پاکستان مخالف قوتوں سے بلواسطہ یا بلا واسطہ رہا ہے یا
ہے اس کے خلاف از خود کاروائی کرے تاکہ ملک بھر میں امن و امان قائم دائمی
طور پر ممکن بنایا جاسکے اور ترقی کی جانب بلا خوف آگے بڑھ سکیں ۔۔!! معزز
قائرین ! بھارت کی ریاست جن کے ہاتھوں میں ہے پاکستان کو اب بھارت سے قطعی
خوف نہیں کھانا چاہیئے کیونکہ بی جے پی وہ جماعت ہے جس کیلئے کہا جاسکتا ہے
کہ دوست ایسے ہیں کہ دشمن کی ضرورت نہیں ، ان کی پالیسی اور حکمت خود ان کی
تباہی و بربادی کیلئے کافی ہیں یعنی اپنے ہاتھ سے خود کلہاڑی مارنے والے
لوگ ہیں، ترقی کی جانب بڑھنے والے ممالک کبھی بھی دوسروں کے متعلق سازشوں
میں نہیں ہوتے کیونکہ انہیں اپنی ترقی کے عمل میں اتنی فرصت نہیں ملتی کہ
وہ آس پڑوس کو تنگ کرسکیں اس کی مثال چین ہے،کل کا چین جو نشے اور سست روی
میں دنیا بھر میں مشہور تھا آج دنیا بھر میں تجارتی و ترقی بنیاد پر صف
اول پر پہنچ گیا ہے۔۔۔!! معزز قائرین! بھارتی عوام جب تک اپنا شعور بہتر
نہیں بنائے گی بھارت میں ایسے ہی جاہل، انتہا پسند، ظلم و بربریت رکھنے
والی بی جے پی جماعت بر سر اقتدار آتی رہے گی اور وقت کیساتھ ساتھ بھارت
دنیا کی ترقی میں بہت پیچھے ہوتا چلا جائیگا، بھارت کے موجودہ سیاسی حلقہ
اور حکمرانوں سے سبق لینا چاہیئے کہ ان جیسے ذہن رکھنے والے اپنے ملک کیلئے
کس قدر نا سور ثابت ہوسکتے ہیں۔بھارت جب تک مقبوضہ کشمیر کا حق چارٹرڈ آف
اقوام متحدہ کے تحت ھل نہیں کرتا اُس وقت تک بھارت اپنی قوم کوخوشحال نہیں
بناسکتا ہے اس مسلہ کی نظر بھارت اور پاکستان اک دوسرے کے خلاف بھانک
سازشوں کے تحت اپنے ہی قوم کے ہیروں کو مٹاتے رہیں گے لیکن حاصل سوائے
پچھتاوے کے کچھ حاسل نہیں ہوگا، ایک اوم پوری کو قتل کرکے بھارتی سیاسی
جماعت بی جے پی اور خفیہ ایجنسی را یہ نہیں سمجھے کہ بھارت میں شعور رکھنے
والے شہریوں سے جان چھوٹ جائی گی یہ ایک ماریں گے ہزاروں نہیں لاکھوں
کڑوروں ذہن میں دبے شعور بیدار ہوجائیں گے اور ایک وقت آئیگا بھارت اور
پاکستان کے عوام جب شعور کی بلندی پر پہنچ جائیں گے تو اندر سے ہی انقلاب
بپا ہوجائیگا وقت اسی جانب رواں دواں ہے ۔۔۔۔!! |