اب آپکا بچہ بھی شوق سے کھانا کھائے گا
تھوڑی سی کوشش کے نتیجے میں بچوں کی کھانے میں دلچسپی بڑھانا ممکن ہے
”میرا بچہ کھانا کم کھاتا ہے یا بے دلی سے کھاتا ہے۔ “ یہ شکایت ہماری
بیشتر ماﺅں کی ہے جب کہ کچھ مائیں یہ بھی کہتی نظر آتی ہیں کہ اُن کے بچے
کو صرف باہر کا کھانا اچھا لگتا ہے‘ گھر میں کچھ بھی بنادو وہ نہیں
کھاتے۔یہ بات درست بھی ہے کہ آج بچے کو گھر سے باہر کھانا پینے کے اتنے
مواقع حاصل ہیں کہ اسے گھر کا سیدھا سادا کھانا اچھا ہی نہیں لگتا ایسے میں
ماں جھنجلاکر بچے کو فاسٹ فوڈز کھانے کی اجازت دے دیتی ہے کہ بھوکا رہنے سے
اچھا ہے کہ کچھ توکھالے جبکہ پیزا‘ برگر ‘ لزانیہ جیسے فاسٹ فوڈ اور کولڈ
ڈرنکس کے مسلسل استعمال سے بچے موٹا پے کا شکار ہوکر بیماریوں کو دعوت دیتے
ہیں اب ایسے میں مائیں کریں تو آخر کیا ؟ ماﺅں کو اس حوالے سے زیادہ پریشان
ہونے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ تھوڑی سی کوشش کے نتیجے میں بچوں کی کھانے
میں دلچسپی بڑھانا ممکن ہے۔ یہاں کچھ ایسی تجاویز پیش کی جارہی ہیں جن پر
عمل درآمد کے ذریعے مائیں بچوں کو گھر کے کھانے کی جانب راغب کرسکتی ہیں۔ ٭
یقینی طور پر بچوں کا کھانا مقوی ہونا چاہئے جس سے انہیں متوازی طور پر
نشاستے‘ لحمیات‘ چکنائی‘ ریشے‘ معدنیات اور حیاتین مل سکیں ‘تاہم اس میں ان
کی پسند و ناپسند کا خاص خیال رکھنا بھی ضروری ہے۔وہ جس طرح کا کھانا پسند
کرتے ہیں اسی طرح کا کھانا پکائیں۔ اگر بچے کو کھانا پسند نہیں آرہا تو اسے
فوری طور پر کوئی متبادل کھانا دینے کی کوشش کریں ۔ ٭ اس کے کھانے کا وقت
مقرر کریں 2کھانوں کے درمیان کم از کم 2 گھنٹوں کا وقفہ رکھیں۔ ٭ کچھ بچے
اسلئے بھی کھانا کم کھاتے ہیں کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ اُن کو وہی کھانا دیا
جائے جو انہیں پسند ہو۔ اگر بچہ بار بار ایک ہی طرح کا کھانا کھانا چاہتا
ہے تو اسے ایک وقت اس کی پسند کا کھانا دیں لیکن اسے باور کرادیں کہ دوسرے
وقت میں اسے آپ کی پسند کا کھانا کھانا ہوگا۔ ٭ اگر آپ کا بچہ کسی بھی طرح
سے فاسٹ فوڈز سے ہٹ کر کچھ نہیں کھانا چاہتا تو اسے گھر میں ہی فاسٹ فوڈز
تیار کرکے دیں ۔ اس کےلئے کھانا پکانے کے چینلوں کے شیفس کے تجربے سے فائدہ
اُٹھایا جاسکتا ہے جو آج بر گر ز‘ پاستا‘ نوڈلز ‘کیک اور بسکٹس وغیرہ کو
آسان طریقے سے گھر میں بنانا سکھا رہے ہیں۔ ٭ بچوں کو دیئے جانے والے پاستا‘
نوڈلز ‘ برگر اور پیزا میں سبزیاں اور مچھلی وغیرہ شامل کردیں تاکہ بچوں کو
مطلوبہ غذائیت میسر آسکے ۔ ٭ان دنوں بچے کھانوں کے پیش کئے جانے کے انداز
کو نہایت پسند کرتے ہیں۔ انہیں جب بھی کھانا پیش کریں اسے اچھے انداز میں
سجاکر پیش کریں اور بچے کو اس کی خوبصورتی کی جانب راغب بھی کریں۔ ٭بچوں
کیلئے نت نئی ڈشیں تیار کریں ۔ کھانا مزیدار ہونے کےساتھ غذائیت سے بھرپو
ُر بھی ہونا چاہئے تاکہ بچے کو متناسب مقدار میں غذائیت حاصل ہوسکے۔اپنے
بچوں کو ہلکے پھلکے غذائیت والے اسنیکس مثلاً سینڈوچزوغیرہ کھلائیں۔ ان
اسنیکس میں مرغی‘ مچھلی ‘ گوشت ‘ دودھ اور سبزیوں کا استعمال بچے کو حیاتین‘
لحمیات ‘ توانائی ‘ کیلشیم وغیرہ بہم پہنچاتا ہے۔بچوں کو دن میں ایک بار
خشک میوے بھی دیں ۔ ٭بعض مائیں بچے کو مار پیٹ کر یا لٹا کر زبردستی کھانا
کھلانے کی کوشش کرتی ہیں جس کی وجہ سے بچہ کھانے سے د ُور ہونے لگتا ہے۔بچے
کی کھانے میں دلچسپی بڑھائیں‘ اسے مختلف طرح کے کھانے دیں‘ اسے اپنے ہاتھوں
سے چھوٹے چھوٹے نوالے کھلائیں اور کھانے کے دوران کہانی سنائیں یا کوئی
دلچسپ بات کرتے رہیں۔ ٭ کوشش کریں کہ کم از کم دن میں ایک وقت کا کھانا سب
گھر والے ساتھ بیٹھ کرکھائیں۔ ساتھ بیٹھ کر کھانے سے بچوں کی جسمانی اور
ذہنی صحت پر بہت اچھا اثر پڑتا ہے۔ |