سی پیک پاکستان کے لئے خدائی تحفہ

پاکستان ہمیشہ سے ہی خوش قسمت ملک رہا ہے کہ اس کو جب کھبی مشکل حالات درپیش آتے ہیں اﷲ تعالیٰ کی طرف سے اس پر ایسا انعام ہوجا تاہے کہ پھر سے حالات اچھے ہو جاتے ہیں ماضی سے لیکر اب تک اگر دیکھا جائے تو چند مواقع ایسے آئے کہ لگتا تھا کہ شاید اب پاکستان کا وجود برقرار رکھنامشکل ہے مگر یہ خدا کی قدرت ہے اور اس کی کرم نوازی ہے خاص پاکستان پر کہ وہ مشکل سے مشکل حالات سے ٹکرا کر بھی زندہ سلامت رہا۔ بات کریں روس اور افغان جنگ کی تو اس وقت ایسا لگتا تھا کہ شاید روس دو چار دنوں میں ہی پاکستان تک پہنچ جائے گا مگر پھر دنیا نے کچھ اور دیکھا وہ جو توڑنے آئے تھے خود ٹوٹ گئے بات کی جائے اگر انڈیا کے ایٹمی دھماکوں کی تو اس وقت بھی یہی لگ رہا تھا کہ شاید اب پاکستان انڈیا سے دب کر رہے گا مگر خدا نے ہمیں بھی ایٹمی ملک بنا کر برابری کا موقع فراہم کیا اسی طرح دیکھا جائے تو نائن الیون کے بعد تمام دنیا پاکستان کو شک سے دیکھ رہی تھی مگر دوست ملک چین نے پاکستان کا ساتھ دے کر یہ مشکل وقت بھی کٹوا دیا پھر بات کی جائے پاکستانی معیشت کی تو جس وقت پاکستان کی معیشت بیٹھ رہی تھی ملک دیوالیہ ہونے کے قریب تھا تو دوست ملک چین نے ایک منصوبہ جسے سی پیک کے نام سے جانا جاتا ہے دے کر پاکستان کے عوام پر دوست ہونے کا ثبوت دے دیا اب اس موقع کو پاکستان کیسے کیش کرتے ہیں یہ پاکستان کی سوابدید پر ہے پاکستان میں اس چینی سرمایہ کرای سے جہاں ترقی کے مواقع پید اہونگے وہیں پر پاکستان میں روز گار کے اتنے واقع پید اہونگے کہ ہمیں باہر کے ملکوں سے لوگوں کو بلانا پڑئے گا پاک چین اقتصادی رہداری منصوبہ بلا شبہ اﷲ تعالیٰ کی طرف سے انعام ہے پاکستان کے لئے سی پیک کی مجموعی سرمایہ کاری 46 ارب ڈالر سے بڑھ کر 54 ارب ڈالرتک ہونے کے واضح امکانات ہیں اس منصوبے میں ایسے ایسے پروجیکٹس شامل کیے جا رہے ہیں جو تھے تو بہت ہی فائدہ مند مگر اپنوں کی نااہلیوں کی وجہ سے اور سرمایے کی کمی کی وجہ سے بند پڑے تھے ان کو بھی دوبارہ فعال کر کے پاکستانی معیشت کو مضبوط بنایا جائے گا اس سے قائم ہونے والا روٹ دنیا کے امیر ترین روٹوں میں ہو گا جہاں سرمایہ کار ی کرنے والے کو چند سالوں مں ہی اپنا منافع ڈبل ملنے کی امید ہے ا س منصوبے کو کس طرح سے شفاف اور قابل عمل بنانا ہے یہ ہمارے حکمرانوں کے لئے ایک امتحان ہے اور اگر یہ منصوبہ اس کی اصل روح کے مطابق مکمل ہو جاتا ہے تو پھر پاکستان چند سالوں میں ہی ایشاء کا ٹائیگر بن جائے گا-
 
منصوبے میں کل آٹھ صنعتی زون قائم کئے جائیں گے یہ زونز چاروں صوبوں کے علاوہ آزادکشمیر گلگت بلتستان فاٹا اور وفاقی دارالحکومت میں بنائے جائیں گے اس سے پہلے گلگت بلتستان اور فاٹا میں سی پیک کا کوئی منصوبہ نہیں تھا اب ان علاقوں کو بھی اس میں شامل کر لیا گیا ہے۔ چنانچہ ان میں شروع منصوبوں کے نتیجے میں مقامی افراد کے لئے روزگار کے بے پناہ مواقع پیدا ہوں گے اور علاقے میں معاشی بہتری آئے گی صنعتی زونز کے علاوہ کراچی سرکلر ریلوے اورنج لائن منصوبے اور بھاشا ڈیم کے لئے خصوصی گروپ تشکیل دیا جائے گا پشاور تا کراچی ریلوے لائن منصوبے پر 8.8 ارب ڈالر لاگت آئے گی سی پیک کے علاوہ ایشین ڈویلپمنٹ بنک سے بھی معاونت حاصل کی جائے گی۔ سندھ میں توانائی کے تین منصوبوں اور بلوچستان کے بارہ منصوبوں کو سی پیک میں شامل کر لیا گیا ہے مغربی روٹ کے تین منصوبوں تھاہ کوٹ تا حویلیاں اور ڈیرہ اسماعیل خان تا ڑوب کے لئے آٹھ سویلین ڈالر اور خضدار تا بسیمالاڈ کے لئے دو سو ملین ڈالر فراہم کئے جائیں گے راہداری کمیٹی نے سی پیک کے تحت مکمل ہونے والے بجلی منصوبوں کی ترسیلی لائنوں کو ملک کے تمام حصوں میں توسیع دی جائے کراچی سرکلر ریلوے کو سی پیک میں شامل کرلیا گیا ہے تین ماہ میں فیزیبلٹی رپورٹ تیار کرنے کی امید ہے جس کا سروئے شروع ہو چکا ہے کہا کوئٹہ واٹر سپلائی منصوبے اور چنیوٹ میں سٹیل ملز لگانے کی بھی امید ہے شاہراہ قراقرم کے قابل مرمت حصے کا کام بھی مکمل کیا جائے گا حکومت نے گوادر میں 300 میگا واٹ بجلی کے منصوبے کی منظوری دی ہے جبکہ گوادر میں اسپتال اور ووکیشنل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کی تعمیر کا کام شامل ہے سی پیک کے منصوبوں کو وسعت دینے اور سرمایہ کاری کے حجم میں اضافے کا فیصلہ بلاشبہ چین کے جذبہ خیرسگاڑی کا مظہر ہے تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام منصوبوں کو ان کے طے کردہ وقت کے مطابق مکمل کیا جائے اور ان کے بہترین معیار کو بھی یقینی بنایا جائے۔ مزید منصوبوں کی سی پیک میں شمولیت کا مقصد معاشی بہتری کے عمل کو تیز تر کرنے کے مترادف ہے اس میں شک نہیں کہ پاکستان نے پہلے مرحلے میں زبردست کامیابی حاصل کی ہے لیکن اب جبکہ متعدد منصوبوں پر تعمیر کا آغاز ہو چکا ہے تیز تر اور معینہ وقت کے اندر شفاف اور معیاری تعمیر ہمارے لئے ایک چیلنج ہے جسے پاکستانی عوام نے اپنے جذبے سے سچا کرنا ہے اور ہر موقع پر پاکستان چین دوستی زندہ باد کی علامت بنتے ہوئے آپس کے اختلافات کو مٹا کر صرف اور صرف دونوں ملکوں کی بہتری کے لئے سوچنا ہو گا کیونکہ اسی طرح اگر یہ منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچ گیا تو ہماری آنے والی نسلیں بھی خوشحالی اور امن کے گیت گائیں گی -
rajatahir mahmood
About the Author: rajatahir mahmood Read More Articles by rajatahir mahmood : 304 Articles with 206171 views raja tahir mahmood news reporter and artila writer in urdu news papers in pakistan .. View More