اُردو زبان کی دُنیا کی مستند ترین ویب ہماری ویب نے
قانون دان صاحبزادہ میاں محمد اشرف عاصمی ایڈووکیٹ کے مختلف موضوعات پر
لکھے گئے آرٹیکلز پر مشتمل ڈیجیٹل ای بُک شائع کی ہے۔اِس ای بُک میں مختلف
سماجی اور روحانی موضوعات کے علاوہ سپریم کورٹ آف پاکستان کی تشریحات کی
روشنی میں پچاس کے قریب مضامین شامل ہیں۔اُردو زبان میں پہلی مرتبہ کسی ای
بُک میں قانون کے حوالے سے اتنے مضامین شامل ہیں۔ صاحبزادہ اشرف عاصمی
ایڈووکیٹ جو کہ انسانی حقوق کے فعال کارکن ہیں اور لاہور ہائی کورٹ بار کی
انسانی حقوق کمیٹی کے شریک چیئرمین ہیں اور اِس کے علاوہ تحفظ ناموس رسالت
ﷺکمیٹی لاہور بار ایسوسی ایشن کے چیئرمین بھی ہیں۔صاحبزادہ اشرف عاصمی
ایڈووکیٹ نے قانون کرایہ داری،گارڈین ایکٹ، طلاق و نان نفقہ،پہلے سے فوت
شدہ والد کی اولاد کے حق وراثت جیسے اہم موضوعات کو سپریم کورٹ آف پاکستان
کے فیصلہ جات کی روشنی میں تحریر کیا ہے۔ غازی ممتاز قادری شہیدؒ اور غازی
علم دین شہیدؒ کے فیصلہ جات کے جائزئے کے حامل خصوصی مضامین بھی شامل ِ ای
بُک ہیں۔ کرائمز کے سچے واقعات جو اشرف عاصمی ایڈووکیٹ کی پیشہ ورانہ زندگی
سے متعلق ہیں اُن کو دلچسپ پیرائے میں ایک مقدمہ ایک کہانی کے عنوان سے
لکھا گیا ہے۔ اِسی طرح جہاں یہ ای بُک قانون کے طلبہ و طالبات کے لیے قومی
زبان اُردو میں ایک بیش قیمت اضافہ ہے اُسی طرح ججز اور عام قارئین کے لیے
بھی مختلف قوانین کی تشریحات اور اُن کے نتائج وعواقب پر سیر حاصل تبصرہ
جات نے اِس ای بُک کو مفید بنا دیا ہے۔ریجنیل ڈیسپیرٹی آئین پاکستان کی
کھلم کھلا خلاف ورزی کے عنوان سے لکھے گئے کے آرٹیکل میں پاکستان کے اہم
مسئلے کی طرف توجہ دلوائی گئی ہے۔قانون کے طالب علم ہونے کے ناطے اشرف
عاصمی ایڈووکیٹ کے تجربات پر مبنی مشاہدات کو صفحہ قرطاس پر منتقل کیا
ہے۔اِس ڈیجیٹل بُک کو دنیا کے کسی بھی کونے میں بیٹھ کر پڑھا جاسکتا ہے۔اِس
کتاب میں ملکی اور بین الاقوامی قوانین کے حامل آرٹیکلز شامل ہیں یہ وہ
آرٹیکلز ہیں جو کہ اشرف عاصمی ایڈووکیٹ نے آئین اور قانونی معاملات کے
حوالے سے تحریر کیے ہیں۔یہ قانونی مضامین ملکی و غیر ملکی میڈیا ویب پر بھی
دستیا ب ہیں۔اشرف عاصمی ایڈووکیٹ نے انسانی آزادیوں کے حوالے سے پاکستانی
آئین اور بین الاقوامی قانون کے مضامین میں اشرف عاصمی ایڈووکیٹ نے مختلف
موضوعات پر قلم اُٹھایا ہے۔ انسانی تمدن کے ساتھ ہی ارتقاء کے سفر پر جاری
قانون کے سفر نے بھی اپنے سفر کا آغاز کیا۔ حالات و واقعات کی بناء پر اصول
ضابطے بنائے گئے تاکہ ان پر عمل پیرا ہوکر ریاست اور شہری اپنے اپنے دائرہ
کار میں رہ کر اپنا کردار ادا کریں۔مقننہ اور انتظامیہ کا کردار بھی قانون
کی تشکیل اور اُس پر عملداری کے حوالے سے بہت اہم ہے۔ اشرف عاصمی ایڈووکیٹ
نے بہت آسان اور دقیع موضوعات پر لکھا ہے جن کا تعلق برارہ راست سماج کے
ساتھ ہے۔ اِس لیے اشرف عاصمی ایڈوو کیٹ نے صرف الفاظ کا مُرقع ہی ترتیب
نہیں دیا بلکہ ایک ایک لفظ سماج میں پھیلی اونچ نیچ کے خلاف ایک توانا آواز
ہے۔ اِس لیے اشرف عاصمی نے خاندانی نظام کے حوالے سے گہرئے مشا ہدات پر
مبنی بین الاقوامی قوانین برائے شادی اور طلاق پر ایک تحقیقی مضمون لکھا ہے
جس میں امریکہ، جاپان، برطانیہ، انڈیا، پاکستان ،کینیڈا، ڈنمارک پاکستان
سمیت بہت سے ممالک میں رائج الوقت عائلی قوانین کا احاطہ کیا گیا ہے۔اِسی
طرح معاشرئے میں جرائم ہونے اور بڑھنے کی وجوہات پر مبنی ایک مضمون جو کہ
تقریباً کریمنالوجی کی5200 ریسرچز کی بنیاد پر لکھا گیا ہے جس میں عمرانی ،
معاشی، سماجی ،مذہبی، جغرافیائی حالات و واقعات کی روشنی میں جرائم ہونے
اور کم یا زیادہ ہونے کے نفسِ مضمون پر ایک خالص عملی بحث کی گئی ہے۔کرسچین
میرج ایکٹ1872 جو کہ اِس وقت وطنِ عزیز میں رائج ہے اُس حوالے سے اردو زبان
میں پہلی مرتبہ ایک بھرپور علمی مقالہ اشرف عاصمی ایڈووکیٹ کی کاوش ہے۔
فوجداری قوانین کے حوالے سے بھی ہارڈینڈ کریمنل کے حوالے سے سپریم کورٹ آف
پاکستان اور ہائی کورٹس کے فیصلہ جات کی بنیاد پر ہارڈینڈ کریمنل کے موضوع
پر قلم اُٹھایا گیا ہے۔ گویا سماجی رویوں میں تبدیلی کے محرکات قوانین کو
بھی ایک جگہ اکھٹا کیا گیا ہے۔ پولیس آرڈر کے اثرات پر تفصیلی بحت کا حامل
ایک مضمون بھی اِس الیکٹرانک کتاب کی زینت ہے۔ تعلیمی نظام میں اونچ نیچ
آئینِ پاکستان کی خلاف ورزی ہے اِس پر تفصیلی مضمون بھی لکھا گیا ہے جس میں
سرکاری سکولوں سے لے کر ایچی سن، شوئیفات،ایل جی ایس جیسے تعلیمی اداروں
اور پرائیوٹ یونیورسٹیوں کے معاشرئے پر اثرات کوسمویا گیا ہے۔غرض یہ کہ
خالص قانونی معاملات پر بہت سے مضامین لکھے ہیں اور اشرف عاصمی یہ مضامین
باقاعدگی سے وکلاء اور ججز کو بھی پیش کرتے ہیں تاکہ اُن سے اِس حوالے سے
فیڈ بیک لیا جاسکے۔اشرف عاصمی چونکہ انسانی حقوق کے علمبردار ہیں اِس لیے
ملکی و بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیموں سے رابطے میں رہتے ہیں اور اِس
حوالے ہر وقت اپنے آپ کو تیار رکھتے ہیں۔ اشرف عاصمی TxDLA آف امریکہ کے
ایسوسی ایٹ ممبر ہیں۔لاہور ہائی کورٹ بار کے صدر رانا ضیاء عبد الرحمان،
سیکرٹری انس غازی، لاہور بار کے صدر ارشد جہانگیر جوجھہ،ٹیکس بار کے صدر
فرحان شہزاد، جسٹس (ر) نذیر غازی،جسٹس(ر) منیر مغل جسٹس (ر) میاں نذیر اختر
،جسٹس(ر) خواجہ شریف، ڈپٹی اٹارنی جنرل آف پاکستان سید ظفر گیلانی،ممتاز
شاعرہ ادیبہ ادب سرائے انٹرنیشنل کی چیئرپرسن محترمہ ڈاکٹر شہناز مزمل
صاحبہ،ممتاز کالم نگار اور ورلڈ کالمسٹ کلب کے چیئرمین ایثار رانا ،صدر
ناصر اقبال خان،ممتاز سکالرز ورلڈ پیس مشن کے سربراہ ڈاکٹر ظفر اقبال
نوری،ڈاکٹر سعید احمد سعیدی، غلام مرتضی سعیدی ، پروفیسر راحیل حق، ڈاکٹر
خالد نصیر ، صاحبزادہ ڈاکٹر احمد ندیم رانجھا، جاوید مصطفائی سابق گورنر
پنجاب لطیف کھوسہ ، سائیں سچل سرمت ؒ کے خلیفہ خاص حسن علی سچلی قادری
نوشاہی، صاحبزادہ میاں محمد یوسف قادری نوشاہی، سابق وفاقی وزیر حاجی حنیف
طیب، ممتاز ناول نگار صحافی ڈرامہ نگار طارق اسماعیل ساگر،ممتاز کالم نگار
اسحاق جیلانی،عزم گروپ کے جناب اویس رازی، عمر رازی اور زندگی کے مختلف
شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے افراد نے اشرف عاصمی کو ڈیجیٹل ای بک کی اشاعت
پر مبارکباد دی ہے۔ ای بُک کا لنک ہے https://hamariweb.com/articles/ebook/Mian-Muhammad-Ashraf-Asmi |