بے شک بہترین ہیں افواج پاکستان

چیف آرمی سٹاف جنرل قمر باجوہ نے روایتی جنگ کے چیلنجوں سے نمٹنے کیلئے خود کو پوری طرح تربیت یافتہ اور تیار رکھنے پرپاک فوج کے افسروں اور جوانوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ایک بہادر اور انتہائی پیشہ ور فوج کا سپہ سالار ہونے پر فخر ہے۔ فوج اپنے فوجیوں کی وجہ سے ہی جانی جاتی ہے۔ پاکستان آرمی کے فوجی دنیا میں بہترین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کے آپریشنز کے تجربے نے ہمیں دنیا کی سخت جان فوج بنادیا ہے جو آپریشنل تیاریوں میں ایک گراں قدر اضافہ ہے۔انہوں نے افسروں اور جوانوں کو ہدایت کی کہ وہ خود کو پوری طرح تربیت یافتہ رکھتے ہوئے ہر طرح کے خطرات کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں۔

اس میں کوئی شک نہیں کہ پاک فوج کا شمار ددنیا کی بہترین افواج میں ہوتا ہے۔ انہوں نے اپنے عمل اور کردار سے متعدد مواقع پر اس بات کو سچ ثابت کیا ہے۔ قیام پاکستان کے وقت بے سروسامانی سے لے کر آج ایٹمی ہتھیاروں کے حصول تک انہوں نے خود کو وقت کے تقاضوں کے مطابق نہ صرف ڈھالا بلکہ انتہائی مشکل اور کٹھن حالات میں وطن عزیز کے دفاع کو یقینی بنایا ہے۔ قیام پاکستان کے موقع پر مہاجرین کی بحفاظت پاکستان منتقلی ان کی اولین ذمہ داری تھی جسے انہوں نے بخوبی نبھایا۔ اس کے بعد جب جموں و کشمیر میں بھارت نے تقسیم ہند کے منصوبے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اپنی فوجیں اتاریں تو افواج پاکستان نے فوری اقدام اٹھاتے ہوئے کشمیر کے ایک حصے کو آزاد کروا لیا۔ جنگ 65 میں ہمارے افسروں اور جوانوں نے ضرب المثل بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے جارح دشمن کے عزائم کو ناصرف ناکام بنایا بلکہ اسے شدید جانی و مالی نقصان سے دوچار کردیا۔ 1971 میں دشمن کی سازشوں اور اپنوں کی عاقبت نا اندیشیوں کی بدولت جب پاکستان دولخت ہوا تو افواج پاکستان نے ملکی وقار کو نہ صرف بحال کیا بلکہ خودانحصاری کی منزل حاصل کرکے پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنا دیا۔ انہوں نے اپنی ساری توجہ اپنی پیشہ ورانہ تربیت اور جدت کی طرف مرکوز کیے رکھی۔ آج الحمدﷲ، پاکستان اسلامی دنیا کی واحد ایٹمی طاقت ہے۔ اس کی مسلح افواج کا شمار دنیا کی بہترین عسکری قوتوں میں ہوتا ہے۔ جو نظم و ضبط، اعلیٰ کردار اور پیشہ ورانہ عسکری صلاحیتوں اور ددجدید ہتھیاروں سے لیس ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آج دشمن کو پاکستان پر براہ راست حملے کی جرات نہیں۔ ازلی دشمن بھارت متعدد کوششوں اور تمناؤں کے باوجود پاک فوج کا روایتی اور غیرروایتی جنگ میں مقابلہ نہیں کرسکتا۔ افواج پاکستان کی تیاری اور پیشہ ورانہ اہلیت نے اسے کسی بھی جارحیت سے روک رکھا ہے۔ گزشتہ سال مقبوضہ کشمیر کے علاقے اڑی میں دہشت گردوں کے حملوں کے بعد جب بھارت نے پاکستان پرالزام تراشیوں کا سلسلہ شروع کیا اور اس کی آڑ میں سرجیکل اسٹرئیک کی دھمکیاں دیں تو افواج پاکستان نے فوری صف بندی کرتے ہوئے اس کے عزائم ناکام بنا دیئے اور اس پر واضح کردیا کہ وہ کسی بھی مہم جوئی کا فوری، بھرپور اور موثر جواب دینے کے لیے پوری طرح تیار ہیں اور اس سلسلے میں کسی کو کوئی شک شبہ نہیں ہونا چاہئے۔ اس دوران بھارت کی کی جانب سے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری کی مسلسل خلاف ورزیوں پر پاک فوج نے اس کا فوری منہ توڑ جواب دیا۔ بھارتی عزائم اور مودی کی دھمکیوں کے بعد بھا رتی فوج کی صلاحیتوں کا پول کھلنے پر وہاں کے عوام یقینا خوفزدہ تھے ، تاہم پاکستان کے عوام کو اپنی افواج پر بھرپور اعتماد ہے۔ یہی وجہ ہے کہ انہوں نے کبھی بھی مودی کی ان گیڈر بھبکیوں کی پروا نہیں کی۔ پاکستان میں کاروبار زندگی معمول کے مطابق رہا جبکہ بھارت کی مارکٹیں کریش ہوگئیں۔ اس طرح افواج پاکستان کی صلاحیتوں اور جرات کی بدولت آج ہم آزاد، خودمختار اور کسی بھی جارحیت سے محفوظ ہیں۔ اسی طرح دہشت گردی کی جنگ میں افواج پاکستان نے جو ناقابل فراموش کردار ادا کیا ہے دنیا اس کی بھی معترف ہے اور اس کے تجربات اور صلاحیتوں سے مستفید ہورہی ہے۔ دہشت گردی کے بہت سے نیٹ ورک افواج پاکستان کی بہادری اور خفیہ اداروں کوششوں سے اپنے انجام کو پہنچ چکے ہیں۔آپریشن راہ نجات اور راہ حق کے بعد فیصلہ کن آپریشن ضرب عضب دہشت گردی کے خاتمے کے سلسلے میں دنیا کے لیے ایک مثال بن چکا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ دنیا کے بہت سے ممالک پاک فوج کی اس ضمن میں صلاحیتوں اور تجربے سے مستفید ہونا چاہتے ہیں۔ اس سلسلے میں امریکہ، روس، چین، برطانیہ سمیت بہت سے ممالک پاک فوج کے دستوں کے ساتھ تربیتی مشقوں، عسکری مقابلوں میں حصہ لے چکے ہیں۔ ان کے کمانڈرز اور جوانوں نے ہماری مسلح افواج کی بہادری اور صلاحیتوں کو تسلیم کیا ہے۔دنیا میں قیام امن کے لیے بھی افواج پاکستان کا ناقابل فراموش کردار رہا ہے۔ اقوام متحدہ کے اعدادوشمار کے مطابق دنیا میں قیام امن کے سلسلے میں افواج پاکستان خدمات دنیا میں کسی بھی ملک سے سب سے زیادہ ہے۔ انہوں نے دنیا کے مختلف علاقوں میں کٹھن حالات میں وہاں کے عوام کے جان و مال کی حفاظت کرکے عالمی سطح پر پاکستان کا پرچم بلند کیا اور داد تحسین وصول کی۔اس طرح افواج پاکستان ہمارے بیرونی تعلقات اور تعاون میں بھی اہم ترین کردار ادا کررہی ہیں۔ مودی کی پاکستان کو تنہا کرنے کی دھمکیوں کے بعد روس، چین، امریکہ اور دیگر طاقتوں کے فوجی سربراہان نے پاکستان کا دورہ کیا۔ اسی طرح پاکستان میں ہونے والی پیسز چیمپئن شپ میں سولہ ممالک کی افواج نے شرکت کرکے مودی پر واضح کردیا کہ پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا نہ اس کے عالمی کردار اور اہمیت کو نظرانداز کیا جاسکتا ہے۔ پاک فوج اپنی ان دفاعی اور عسکری خدمات کے علاوہ ملک میں قیام امن، قدرتی آفات میں مدد و بحالی، ترقیاتی کاموں میں بھی بھرپور خدمات کے ذریعے عوام کے دل کی دھڑکن اور آس و امید ہیں۔ وہ ملکی اتحاد ویگانگت کی علامت اور اعتماد و یقین کی علامت بھی ہیں۔ عوام جانتے ہیں کہ طوفان ہوں یا زلزلے، بارشیں ہوں یا سیلاب، افواجِ پاکستان کے جوان اور افسران اپنی جانوں اور آرام کی پروا کئے بغیران کی مدد کو آتے ہیں۔ اسی طرح ملک کے مختلف علاقوں میں امن و امان کی بحالی، بھتہ خوروں، دہشت گردوں اور دیگر ملک دشمن عناصر سے نمٹنے کے لئے افواجِ پاکستان ملک کے دیگر سول اداروں کے ساتھ مل کر شاندار خدمات سر انجام دے رہے ہیں جس پر پوری قوم کو فخر ہے۔اس تناظر میں قوم کا ہرفرد دل سے یہ اعتراف کرتا نظر آتا ہے کہ بے شک بہترین ہیں ،افواج پاکستان۔

Afraz Ahmed
About the Author: Afraz Ahmed Read More Articles by Afraz Ahmed: 31 Articles with 18964 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.