قومیت

عجیب لوگ ہیں اس بستی کے کہ اک خبر آئی کہ گلگت بلتستان صوبہ بن رہا ہے بس کیا تھا کہ ہر ایرا غیرا جس کو الحاق اور خودمختاری کا مفہوم تک نہیں پتا ،لگا رائے دینے کہ پاکستان ہمیں لوٹ رہا ہے ،وہ غاصب ہے ،وہ ہمارے وسائل پہ شب خون مار رہا ہے وغیرہ وغیرہ ۔۔۔لیکن ہم بھول گئے کہ یہ پاکستان ہی ہے جس نے ہزاروں مسائل کے باوجود ستر سال سے مسلہ کشمیر کو زندہ رکھا ہوا ہے۔ دنیا کے ہزاروں طعنے سہہ کے جہاد کشمیر کی پشتیبانی کر رہا ہے ۔لیکن ہمیں صرف تصویر کا وہ رخ دکھانے کی کوشش کی جا رہی ہے جو انڈین ایجنسیز چاہتی ہیں کہ پاکستان کو غاصب ثابت کیا جائے تاکہ بین الاقوامی برادری میں پاکستان کی پوزیشن کمزور کر کے یہ ثابت کیا جائے کہ اس کو تو کشمیری عوام کا اعتماد ہی حاصل نہیں یہ کس منہ سے کشمیر کی بات کر رہا ہے ۔

میرے دوستو اس سازش کو پہچانو خودمختاری اچھی چیز ہے لیکن تحریک آزادی کے اس موڑ پہ سازشیوں سے بچنا ضروری ہے جو خودمختاری کے خوشنما نعرے میں آپکے وجود کا سودا کرنا چاہتے ہیں ۔ یاد رکھو ہم کسی علاقے برادری یا رنگ ونسل کی وجہ سے نہیں بلکہ اسلام کے رشتے کی وجہ سے اک قوم ہیں ۔اور یہ اسلام کا رشتہ ہی اہل کشمیر اور اہل پاکستان کے رشتہ کی مضبوط کڑی ہے -

آج بہت سے لوگ جو دین کا علم رکھتے ہوئے کشمیریت اور خودمختیاری کی رٹ لگا رہے ہیں۔ ان سے کبھی پوچھا کہ کبھی آپ نے ان لوگوں کا لٹریچر بھی مطالعہ کیا جو علاقے کی بنیاد پہ قومیت کی بات کرتے ہیں ان کے لٹریچر کے اندر تو تمہارے نبی کو عربوں کا نبی کہا گیا ہے اور ان کے نظام کو وہ اپنے معاشرے کیلیے زہر قاتل سمجھتے ہیں۔ ان کے لٹریچر میں محمود غزنوی اور محمد بن قاسم لٹیرے ہیں اور راجہ داہر ، پرتھوی راج چوہان ، اور ہری سنگھ اپنی قومیت کا تحفظ کرنے والے ہیرو ۔

اے اہل فکر و دانش قومیت کے نام پہ ہمارا رشتہ مکہ اور مدینہ سے کاٹنے والوں کو کیوں دانستہ یا غیر دانستہ تحفظ دے رہے ہو۔ خدا کی قسم اگر ہم اگر مسلمان قوم نہ رہے تو کشمیری ہو کے بھی کیا حاصل-
atifjaved
About the Author: atifjaved Read More Articles by atifjaved: 14 Articles with 9106 views Currently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.