ایک انسان کا موڈ دوسرا فوڈ کب خراب ہو
جائے کچھ پتہ نہیں ہوتا۔ ویسے گرمی میں دونوں ہی کے خراب جلد ہونے اور ٹھیک
جلد نہ ہونے کے چانسز ذیادہ ہوتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ موڈ تو پھر بھی
سیٹ ہو سکتا ہے مگر فوڈ کا تو کوئی چانس نہیں۔
نفسیات دانوں سائنسدانوں اور بہت سے دانوں کی تحقیق نے ابھی تک تو یہ ثابت
کیا ہے کہ سات قسم کے بنیادی طور پر موڈ یا مزاج ہوتے ہیں اور پھر آگے موڈ
مزاج مزید ان کی ہی مزید اشکال ہوتے ہیں ۔
پیار، مزہ، حیرانی، غصہ، اداسی، ڈر، نفرت
انسان انھی موڈز کی کسی نہ کسی قسم میں مبتلا ہوتا ہے اور دن کے چوبیس
گھنٹے پورے کرتا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کچھ لوگ موڈ گرگٹ کے رنگ
کی طرح جلدی جلدی بدل سکتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کچھ کا موڈ
انٹرنیشنل مونیٹری بینکس کی طرح ہمیشہ ہی ایک سا رہتا ہے مطلب کہ سخت سا
رہتا ہے۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عورت ، موسم اور بیوی انکے موڈ کے
بارے میں ابھی ریسرچ جاری ہے اور ان کے حوالے سے یہ ریسرچ بھی اتنی ہی نا
قابل بھروسہ ہے جتنا کہ ان تینوں کا موڈ۔
سو اگر آپ کو بھی یہی مسئلہ ہے کہ موڈ ہمیشہ ہی خراب ہونے پر تیار رہتا ہے
اور اندر کا چیر پھاڑ کرنے والا ولن باہر آنا چاہتا ہے تو آپ کو اپنے موڈ
پر کام کرنے کی اشد ضرورت ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیونکہ آپکی زندگی میں
کچھ نہ بھی خراب ہو صرف ایک موڈ ہی خراب رہتا ہو تو آپکو کچھ بھی اچھا نہ
لگے۔
@ اس بات کو تسلیم کریں کہ آپکا موڈ دوسرے خراب نہیں کرتے آپ خود اپنے موڈ
کے موڈ کے لئے ذمہ دار ہوتے ہیں۔ موڈ کے حوالے سے یہ بات سب سے مشکل اور نا
قابل ہضم لگتی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سب سے بڑی حقیقت بھی یہی ہے کہ
اگر موڈ آپ نے اچھا نہ بنایا تو کسی نے اچھا نہ بنایا۔
جب صبح ہماری سڑک پر کسی سے تو تکار ہو جائَے تو سامنے والی کی شامت اتنی
ہی آتی ہے جتنا ہمارا موڈ خراب ہوتا ہے۔ اگر موڈ اچھا ہو تو کوئی نوبت تو
تکار کی لانا بھی چاہے تب بھی آپ آںے نہیں دیتا۔
@ آُپ سوتے کتنا ہیں۔ اگر تو آپ وہ انسان ہیں جو دس گھنٹے سوتا ہے اور دن
کو سوتا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ تو واقعی بہت کچھ کھو تا ہے۔
مزے کی بات یہ ہے کہ نیند کی کمی اور خرابی ہمیں موڈ کے ساتھ تعلق واسطہ
رکھتی ہوئی نہیں لگتی جبکہ نیند اور موڈ سگے بہن بھائی ہیں۔
سائنسی طور پر اس کی وجہ یہ ہے کہ جب ہم سو جاتے ہیں تو نیند ہمارے دماغ سے
تھکن غصہ اداسی والے سیلز کو بدل دیتی ہے اور خوشی اور فرحت والے سیلز کو
ڈال دیتی ہے۔مگر اسکے لئے نیند کولٹی والی لینا ضروری ہے۔
@ کھانا موٹاپا اور بڑھاپا انکا رشتہ سمدھیوں والا ہے کیونکہ آپ جتنا اچھا
کھانا کھا سکتے ہیں کوالٹی اور صحت کے حساب سے اتنا ہی موٹاپا اور بڑھاپا
آپ تک آنے میں وقت لیتے ہیں۔
آُ پ جتنی ذیادہ ڈبہ بند اور مرغن غزا کھائیں گے موڈ کی خرابی کا گراف بلند
ہوگا ۔ آپ جتنی تازہ چیزیں کھائیں گے آپکے اندر تازگی کا گراف اتنا ہی بلند
ہوگا ۔
ہم اکثر ریڈی میڈ کھانے وقت بچانے کے لئے کھاتے ہیں جبکہ موڈ اور صحت وہ
چیزیں جو آپکی اچھی نہ ہوں تو آپکے پاس خواہ کتنا ہی وقت ہو آپ کچھ بھی
کرنے میں مشکل محسوس کریں گے۔
@ پڑھنا وہ کام ہے جس سے ہم زندگی میں مراد صرف فیس بک پڑھنا یا ڈپریسنگ
اخبارات کو پڑھنا لیتے ہیں جبکہ حقیقت میں آپ کو بل بورڈز کو آتے جاتے
پڑھنے کے علاوہ اچھی اچھی کتابیں پڑھنے کی عادت بھی ضرور ڈالنی چاہئے۔
آپ خواہ کتنے ہی زندگی سے اکتائے ہوئے ہوں مگر کتاب آپکے اندر ایک نئی روح
پھونکتی ہے مگر شرط صرف یہ ہے کہ آپ کتاب کو پرھیں تو سہی
نئی روح فیس بک والی بک یا دوسرے انٹرٹینمنٹ کے ریسورسز ڈال تو سکتے ہیں
مگر جادو اثر کتاب میں ہے۔ کیونکہ آپکے دماغ اور موڈ کے ساتھ جتنی جلدی اور
زبردست طریقے سے کتاب جڑ جاتی ہے کوئی دوسری چیز نہیں جڑ سکتی۔
@ لگاتار سیکھنے میں شامل ہوں ۔ آپ اکاؤنٹنٹ ڈاکٹر کُک ٹیچر جو بھی ہوں
انٹرنیٹ پر آپکے لئے کچھ نہ کچھ ضرور ہوگا ۔ جس کو آپ سیکھ سکیں بہتری لا
سکیں۔
بہتری لانے کی سب سے بہترین بات یہ ہے کہ آپکو کوئی بہت خاص جدوجہد نہیں
کرنی پڑتی آپ صرف ایک دفعہ اپنے آپکو کچھ سیکھنے کی طرف گامزن کر لیں آپکو
حالات اور وقت میں سے اپنے لئے موقع نکالنا خود بخود آجائے گا۔
کبھ آپ غور کریں کہ جو لوگ بہت ذیادہ جھگڑالو چھوٹی چھوٹی بات پر لڑ جانے
والے ہوتے ہیں وہ اصل میں بہتری کی جانب سفر میں نہیں ہوتے اسی لئے انکو
چھوٹی چھوٹی باتیں بھی بڑا بڑا مسئلہ لگتی ہیں اور انکو ان مسائل میں لڑنا
اور الجھے رہنا ذیادہ پسند آتا ہے۔
جب آپ سیکھ رہے ہوں تو آپکا موڈ جادوئی طور پر اچھا اور خوشگوار رہتا ہے۔
@ سیر ۔۔۔۔۔ بیگم کے ساتھ نکلنا ہو تو لاحول پڑھ کر نکلئے کیونکہ اچھا موڈ
بھی خراب ہو سکتا ہے۔ حسب توفیق آپ جہاں بھی جا سکیں جائیں۔ آپ اس باغ میں
جا سکیں جو گھر سے دو منٹ یا پانچ منٹ دور ہو وہاں تک ہی چلے جائیں اور جا
کر بیٹھیں ضرور۔ واک ضرور کریں کیونکہ یہ وہ چیز ہے جو آپکا موڈ آہستہ
آہستہ مگر خوشگواریت کی طرف بہتر طور پر لے کر جائے گی۔
@ دوستوں سے ملنا ۔۔۔۔۔ اپنی زندگی میں ایسے لوگ ضرور رکھیں جن سے آپ مل
سکیں بات کر سکیں اپنے مسائل کہہ سن سکیں۔ موڈ تب خراب ہوتا ہے جب کوئی بات
خاصا وقت اندر ہی اندر تنگ کرے مگر اگر آپ بات کو پیٹ میں جگی بنانے سے
پہلے ہی بانٹ لیں اور سکون محسوس کر سکیں تو آپ کو بہترین محسوس ہوگا
@ ڈائری لکھنا ۔۔۔۔۔۔۔۔ رات کو سونے سے پہلے اپنے مسائل لکھ ڈالیں آپکا
دماغ انکو سٹور نہیں کرے گا اور آپ اچھا محسوس کریں گے۔
یہ سب کام کرنے کی عادت ڈالیں ۔ یہ یاد رکھیں مسئلے اور بل بڑھتی عمر کے
ساتھ ذیادہ ہوتے جائیں گے۔ انکو زندگی سے نکالنے سے ذِیادہ ہمیں انکے ساتھ
بہتر ڈھنگ سے جینا سیکھنا ہوتا ہے اگر ایسا کر لیتے ہیں تو آپ کو اپنا موڈ
اور مزاج اچھا رکھنا آجائیگا۔
بہت سی کوشش اچھی زندگی کے لئے آپکو خود کرنی ہوتی ہے |