اعلٰی حضرت کی علمی و ادبی خدمات کا مرقع جمیل

’’بیسویں صدی میں امام احمد رضا اور دیگر علماے اہل سنت کی علمی و ادبی خدمات‘‘
نام کتاب: بیسویں صدی میں امام احمد رضا اور دیگر علماے اہل سنت کی علمی و ادبی خدمات
مصنف: ڈاکٹر شفیق اجمل قادری
صفحات : 688
سن اشاعت: 2015ء
ناشر: القلم فاؤنڈیشن، پٹنہ
مبصر: غلام مصطفٰی رضوی
نوری مشن مالیگاؤں
رضویات کے باب میں مفید اضافہ ہے یہ مقالہ۔ مکمل مقالہ ایک مقدمہ اور ۸؍ابواب پر مشتمل ہے۔جسے شعبۂ اردو ہندو یونی ورسٹی بنارس میں برائے پی ایچ ڈی لکھا گیا۔ ابواب کا اجمال اس طرح ہے:
[۱]باب اول میں ملک کی آزادی کی تاریخ کو مدلل پیش کیا گیا ہے۔ عہد رضا کے سیاسی حالات سمجھنے میں یہ باب بہت اہم ہے۔
[۲]باب دوم میں بیسویں صدی میں ملک کی مذہبی حالت، فتنوں کا ظہور اور ان کے قلع قمع میں علما و مشائخ کی خدمات کا احاطہ کیا گیا ہے۔
[۳]باب سوم میں بیسویں صدی کے ادبی ماحول کے تناظر میں لکھا گیا ہے جس میں جدید تباہی اور اس کے ادب پر اثرات کو بیان کیا گیا ہے۔
[۴]باب چہارم اہل سنت کی تعریف و تاریخ پر مشتمل ہے۔سواد اعظم اہل سنت ہی غالب اکثریت ہیں،
[۵]باب پنجم میں اکابر اہل سنت کی خدمات کا تجزیہ کیا گیا ہے۔ جن کے ذریعے فتنوں کا استیصال ہوا، اسلام کی اشاعت ہوئی۔ان میں چند شخصیات مجدد الف ثانی، شیخ عبدالحق محدث دہلوی، شاہ ولی اللہ محدث دہلوی، مولانا عبدالعلی فرنگی محلی، شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی، علامہ فضل حق چشتی خیرآبادی، علامہ فضل رسول بدایونی، شاہ آل رسول مارہروی، مولانا شاہ عبدالقادر بدایونی اور اعلیٰ حضرت امام احمد رضا کی خدمات پر لکھا گیا ہے۔
[۶]باب ششم پورے مقالے کی روح ہے،’’بیسویں صدی میں علماے اہل سنت کی ادبی خدمات‘‘ اس میں اردو کی ترویج و ارتقا میں علما و مشائخ کے کردار، علماے اہل سنت کی اردو کے لیے خدمات، بالخصوص بیسویں صدی میں امام احمد رضا اور ان کے رفقا و تلامذہ کی نظم و نثر میں خدمات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ اس باب میں کئی تنقیدی پہلو بھی درج کر دیے گئے ہیں۔
[۷]باب ہفتم میں بیسویں صدی میں علماے اہل سنت کی دینی خدمات کے تحت تحقیق پیش کی ہے۔ ۴؍حصوں پر مشتمل اس باب میں مدارس، تحریکات، تصانیف و خانقاہوں کے ضمن میں موضوع کا احاطہ کیا گیا ہے۔ یہ باب صفحہ ۴۹۹؍ سے صفحہ ۶۴۵؍ تک پھیلا ہوا ہے۔
[۸]باب ہشتم میں ماحصل، کتابیات و مآخذ و مراجع درج ہیں۔ ماحصل میں کئی سنی ادبا و مصنفین کا مختصر تعارف درج کیا گیا ہے۔ ۲۹۴؍ حوالہ جات، کتابیات کی فہرست بہ لحاظِ حروف تہجی دی ہے جن کی تعداد ۱۴۶ ؍ہے۔ دورانِ تحقیق ۵۰؍رسائل و مجلات محقق کے زیر مطالعہ رہے ہیں۔
مقالہ بڑی نفاست و ترتیب کے ساتھ لکھا گیا ہے۔ جا بجا عنوانات قائم کیے گئے ہیں۔ تحقیق کے اصول و رموز کا خیال رکھا گیا ہے۔ زبان عام فہم، سادہ و رواں دواں استعمال کی گئی ہے۔ کمپوزنگ کی غلطیاں بھی برائے نام نظر آتی ہیں۔ حسن طباعت و دیدہ زیب ٹائٹل نے خوب صورتی بڑھا دی ہے اور مواد کی خوب سیرتی مستزاد۔
اہل سنت کی عظیم شخصیت حضور تاج الشریعہ علامہ اختر رضا خان قادری ازہری مدظلہ العالی کے کلماتِ دُعا مقالے کی مقبولیت کی سند کہے جا سکتے ہیں۔ مقالہ نگار نے اپنی اس کاوش کو مرشد گرامی تاج الشریعہ کے نام منسوب کیا ہے۔ مقدمہ ڈاکٹر امجد رضاؔ امجد(پٹنہ) کا تحریر کردہ ہے؛ جس میں مقالے کے وجود میں آنے کے اسباب و علل پر روشنی ڈالی گئی ہے۔محقق ڈاکٹر شفیق اجمل قادری نے اس مقالے کے توسط سے بیسویں صدی میں علماے اہل سنت بالخصوص اعلیٰ حضرت امام احمد رضا کی ادبی و علمی خدمات کو محفوظ کردیا ہے جو صدیوں اہل سنت کی تاریخ کے اہم باب کوتازہ رکھے گا۔ اسی کے ساتھ اردو کے معیاری ذخیرے میں مفید و خوب صورت اضافہ بھی ہے۔ جس کا ہر لائبریری و جامعہ میں ہونا ضروری ہے۔
Gulam Mustafa Razvi
About the Author: Gulam Mustafa Razvi Read More Articles by Gulam Mustafa Razvi: 277 Articles with 281876 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.