*اسلام ذندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد: حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شہادت کا ابدی پیغام*
کربلا کا واقعہ اسلامی تاریخ کا ایک عظیم الشان باب ہے جو صرف ایک تاریخی داستان نہیں، بلکہ سچائی، انصاف اور قربانی کا ایک جیتا جاگتا سبق ہے۔ حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شہادت ہر مسلمان کے لیے ایک مشعل راہ ہے جو ہمیں ظلم کے مقابلے میں ڈٹ کر کھڑے ہونے اور حق کی خاطر قربانی دینے کی ترغیب دیتی ہے۔ آئیے، اس واقعے کے پس منظر اور اس سے ملنے والے سبق کو قرآن و حدیث کی روشنی میں سمجھتے ہیں۔
کربلا کا تاریخی پس منظر سن 61 ہجری میں، جب یزید کی خلافت نے اسلامی اصولوں کو دبانے کی کوشش کی، حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس ظلم کے خلاف آواز بلند کی۔ انہوں نے اپنے اہل خانہ اور چند وفادار ساتھیوں کے ہمراہ کربلا کے میدان میں قدم رکھا۔ وہاں انہوں نے نہ صرف اپنی جان کی قربانی دی، بلکہ اپنے خاندان کے افراد کو بھی حق کی راہ میں پیش کر دیا۔ یہ جنگ محض دو فریقوں کا تصادم نہیں تھی، بلکہ حق و باطل کے درمیان ایک واضح خط فاصل تھی جس نے ثابت کیا کہ اسلام کو زندہ رکھنے کے لیے قربانی ناگزیر ہے۔ قرآن کی روشنی میں کربلا کا پیغام قرآن مجید ہمیں انصاف اور سچائی پر قائم رہنے کا حکم دیتا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں: اے ایمان والو! انصاف پر قائم رہو اور اللہ کے لیے گواہی دو، خواہ تمہارے اپنے خلاف ہو، یا والدین اور رشتہ داروں کے خلاف۔ (سورۃ النساء، 4:135) یہ آیت حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے عمل کی عکاسی کرتی ہے۔ انہوں نے اپنے قریبی رشتہ داروں کی قربانی دی، لیکن انصاف اور حق کا ساتھ نہ چھوڑا۔ ان کا یہ عمل ہر مسلمان کے لیے ایک مثال ہے کہ حالات کتنے ہی سخت کیوں نہ ہوں، سچائی سے منہ نہیں موڑنا چاہیے۔ حدیث سے امام حسینؓ کی عظمت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حسین مجھ سے ہے اور میں حسین سے ہوں (سنن الترمذی) ان کی شہادت نے نہ صرف رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دین کی حفاظت کی، بلکہ اسے ایک نئی زندگی عطا کی۔ یہ حدیث ہمیں بتاتی ہے کہ امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا عمل اسلام کے بنیادی اصولوں سے جڑا ہوا ہے۔ کربلا سے ملنے والے سبق حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شہادت سے ہمیں کئی اہم سبق ملتے ہیں: 1. سچائی کی حفاظت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ثابت کیا کہ سچائی کی خاطر جان، مال اور خاندان تک کی قربانی دی جا سکتی ہے۔ انہوں نے باطل کے سامنے سر نہ جھکایا اور حق کو سربلند کیا۔ 2. ظلم کے خلاف مزاحمت کربلا ہمیں سکھاتی ہے کہ ظالم کے سامنے خاموشی اختیار کرنا گناہ ہے۔ ہر مسلمان کا فرض ہے کہ وہ جبر اور ناانصافی کے خلاف آواز اٹھائے۔ 3. قربانی کی قدر ان کی شہادت نے یہ درس دیا کہ دین کی سربلندی کے لیے قربانی ضروری ہے۔ انہوں نے اپنی جان دے کر اسلام کو زندہ رکھا۔ 4. امت کا اتحاد کربلا کا پیغام کسی ایک فرقے تک محدود نہیں۔ یہ پوری امت مسلمہ کے لیے ہے کہ وہ متحد ہو کر ظلم کا مقابلہ کرے۔ آج کے دور میں کربلا کی اہمیت آج جب مسلمان دنیا بھر میں ظلم اور ناانصافی کا شکار ہیں، کربلا کا پیغام ہمارے لیے مشعل راہ ہے۔ یہ ہمیں بتاتا ہے کہ ہمیں اپنے ایمان پر مضبوطی سے قائم رہنا چاہیے اور حالات سے سمجھوتہ نہیں کرنا چاہیے۔ کربلا صرف ماتم کا موقع نہیں بلکہ عمل کی دعوت ہے کہ ہم بھی انصاف اور سچائی کے لیے کھڑے ہوں۔ حضرت امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی شہادت ایک ایسی داستان ہے جو وقت کی قید سے آزاد ہے۔ ان کی قربانی ہر دور میں مسلمانوں کے لئے مشعل راہ ہےکہ اسلام زندہ رہتا ہے جب اس کے ماننے والے حق کے لیے لڑتے ہیں۔ اسلام ذندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد یہ جملہ محض ایک نعرہ نہیں، بلکہ ایک حقیقت ہے جو ہمیں یاد دلاتی ہے کہ قربانی اور جدوجہد ہی دین کی بقا کا ذریعہ ہے۔ آئیے، ہم سب اس پیغام کو اپنی زندگیوں میں شامل کریں اور سچائی کی راہ پر چلیں۔ |