بے
شک ہم سب کا خالق و مالک اﷲ ہے،جب کائنات میں کچھ نہ تھا تو بھی اﷲ کا وجود
تھا،پاک ہے وہ اﷲ جس نے آسمان پر چمکتے ہوئے تارے بنائے،دہکتا ہوا سورج
بنایا،روشن چاند بنایا،سمندر کی سبیلیں جاری کیں،زمین و آسمان کو خلق
کیا،بلند پہاڑ بنائے،چرند،پرند،حیوان،جمادات،نباتات،اور حضرت انسان کو
بنایا،اور ان تمام کو بنا کر کہا میں ’’احسن الخالقین‘‘ہوں ،دنیا کی ہر چیز
اُسی اﷲ کی عبادت کرتی ہے،وہ اﷲ ہماری عبادتوں کا محتاج نہیں ہے ہم اﷲ کے
محتاج ہیں، کیونکہ ہمیں روزی چاہئے تو اﷲ رازق ہے،ہمیں عزت چاہئے تو اﷲ
عزیز ہے،ہمیں اولاد چاہئے تو اﷲ رحمن و رحیم ہے،ہم مشکل میں ہیں تو اﷲ مشکل
کشاء ہے،اﷲ ہی عبادت کے لائق ہے اور ہمیں اﷲ کی عبادت لالچ میں نہیں اﷲ کو
خالق مان کر کرنی چاہئے۔عبادت کا مزہ اُس وقت آتا ہے جب انسان خلوص کے ساتھ
اپنے اﷲ کی عبادت کرتا ہے لیکن انسان کی عادت یہ ہے کے جب مشکل آتی ہے تو
اﷲ کو پکارتا ہے جب مشکل ختم ہو جاتی ہے تو اﷲ کو بھول جاتا ہے ،انسان کو
حرام کاموں میں مزہ آتا ہے ،اور وہ کام جو ہمیں اﷲ کے قریب کرتے ہیں اُن سے
دور بھاگتا ہے آخر کیوں؟کیا اﷲ نے جنت نہیں بنائی،کیا اﷲ نے حوریں نہیں
بنائیں،کیا اﷲ نے آپ کے لئے غلمان نہیں بنائے،کیا اﷲ نے آپ کے لئے دودھ کی
نہریں جاری نہیں کیں ،کیا اﷲ نے آپ کو تمام نعمتیں عطا نہیں کیں ،تو پھر
سوچیں کے اﷲ کا حق بنتا ہے کے نہیں کے اﷲ کا شکر ادا کیا جائے،یاد رکھئے گا
اگر دنیا میں اﷲ کو راضی کر لیا تو سمجھ لیں کے انسان دنیا و آخرت میں
کامیاب ہوا یا اﷲ ہمیں اﷲ کی عبادت اور شکر کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ |