علی آج بہت خوش تھا کیوں کے آج 14 فروری
یعنیValentine Day تھا ،اور آج اُس کو سارہ سے اپنی محبت کا اظہار کرنا
تھا،اور آج پورے کالج نے اپنی اپنی گرل فرینڈ کے لئے گفٹ بھی خریدے تھے اور
علی نے بھی سارہ کے لئے گفٹ لیا تھا وہ آج جلدی جلدی تیار ہوا اور ناشتہ
کئے بغیر کالج کے لئے بھاگا ،وہ بس پر کالج جاتا تھا اُس کو ڈر تھا کے کہیں
لیٹ نہ ہو جائے وہ بس کے انتظار میں بس اسٹاپ پر کھڑا تھا نوجوانوں کا کافی
رش تھا ایسا لگ رہا تھا جیسے آج سب کو ہی جلدی ہے ،اتنے میں علی نے اپنی
بہن کو بھی اسٹاپ کی طرف آتے دیکھا ابھی وہ بہن کے قریب آنے کا انتظار ہی
کر رہا تھا کہ اُس نے دیکھا ایک منچلا لڑکا اُس کی بہن کی طرف بڑھا اور اُس
کو پھول دیا اور بات کرنے کی کوشش کرنے لگا علی نے جب یہ دیکھا تو فوراً
اپنی بہن کی طرف بھاگا لیکن جیسے اُس کے قدم جام ہو گئے ہوں اُس کے دل سے
صرف ایک ہی آواز آ رہی تھی کیوں بھاگ رہے ہو اپنی بہن کو بچانے کے لئے ، آج
کالج میں سارہ سے جو محبت کا اظہار کرنا ہے کیا وہ کسی کی بہن نہیں،کیا وہ
کسی کی بیٹی نہیں،جب ہماری بہن کو کوئی چھیڑے تو غصہ آتا ہے اور ہم دن رات
دوسروں کی بہنوں کو چھیڑیں تو مسئلہ نہیں سمجھتے آخر کیوں؟اﷲ غیب السموات
الارض ہے وہ ہر غیب کو جانتا ہے وہ یہ بھی جانتا ہے کے زمین کی گہرائی میں
کیا ہے آسمان کی بلندی پر کیا پر تو کیا وہ یہ نہیں جانتا آپ میں جاہل کتنے
ہیں اور عالم کتنے ہیں،طیب کتنے ہیں اور خبیث کتنے ہیں ذرا سوچئے!
|